نواز شریف وزراءسے ناخوش، تبدیلیوں کا امکان
اشاعت کی تاریخ: 1st, August 2025 GMT
پاکستان مسلم لیگ ن کے صدر اور سابق وزیراعظم نواز شریف وفاق اور پنجاب حکومتوں کے بعض وزراء، مشیروں اور معاونین کی کارکردگی سے ناخوش ہیں۔
نجی ٹی وی کے مطابق پاکستان مسلم لیگ ن کےصدر نواز شریف وفاق اور پنجاب دونوں حکومتوں کے بعض وزرا، معاونین اور مشیروں کی کارکردگی سے ناخوش ہیں اور ان کی کارکردگی جانچنے کی ہدایت کی ہے۔
گزشتہ دنوں مری میں نواز شریف کی پارٹی رہنماؤں بالخصوص وزیراعظم شہباز شریف اور وزیراعلیٰ مریم نواز سے میٹنگز ہوئی تھیں، جس میں یہ معاملہ زیر بحث آیا تھا۔
اس موقع پر نواز شریف نے کچھ وزرا کے نام لے کر ان کی کارکردگی پر سوالات اٹھائے تھے، بالخصوص پنجاب حکومت کے چند وزرا ءکی کارکردگی پر عدم اطمینان کا اظہار کیا تھا۔
نواز شریف نے دوٹوک انداز میں کہا کہ کارکردگی نہ دکھانے والے وزرا اور مشیروں کو فارغ کر کے فعال لوگوں کو آگے لایا جائے۔
نواز شریف کی ہدایت کے بعد وزیراعظم شہباز شریف اور وزیراعلیٰ مریم نواز اپنے اپنے وزرا کی کارکردگی کا جائزہ لیں گے۔ اگر ان کی کارکردگی بہتر نہ ہوئی تو محکموں کی تبدیلی اور کابینہ سے بے دخلی بھی ہو سکتی ہے۔
کابینہ میں نئے چہرے بھی شامل کیے جائیں گے۔ دوسری جانب ریڈار میں آنے والے وزرا اور مشیروں نے کارروائی سے بچنے کے لیے سفارشیں ڈھونڈنا شروع کر دی ہیں۔
ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: کی کارکردگی نواز شریف
پڑھیں:
وزیراعظم آزاد کشمیر کیخلاف تحریک عدم اعتماد میں مسلسل تاخیر، اگلے 4 روز تک بھی پیش نہ ہونیکا امکان
وزیراعظم آزاد کشمیر چوہدری انوارالحق کے خلاف تحریک عدم اعتماد مسلسل تاخیر کا شکار ہے اور تحریک عدم اعتماد آج بھی پیش نہ ہونے کا امکان ہے۔ذائع کا بتانا ہے کہ پیپلز پارٹی تحریک عدم اعتماد پیش کرنے سے متعلق تاحال کوئی فیصلہ نہیں کر سکی ہے، فارورڈ بلاک سے پیپلز پارٹی میں شامل ہونے والے اراکین اسمبلی بھی پریشان ہیں۔ذرائع کا کہنا ہے کہ فارورڈ بلاک کے چند اراکین نے پیپلز پارٹی میں شمولیت کو جلد بازی کا فیصلہ قرار دیا، پیپلز پارٹی کے اراکین قیادت سے پوچھ رہے ہیں کہ حلقے میں کیسے جائیں۔ذرائع کے مطابق پی پی اراکین اسمبلی اپنی قیادت سے پوچھ رہے ہیں کہ کارکنوں کو کیا جواب دیں، ووٹر سوال کریں گے کیا فیصلہ کیا۔دوسری جانب پیپلز پارٹی کے ارکان اسمبلی نے کشمیر ہاؤس میں ڈیرے ڈال دیے ہیں۔ذرائع کا بتانا ہے کہ بلاول بھٹو زرداری ہی تحریک عدم اعتماد پیش کرنے کے حوالے سے حتمی فیصلہ کریں گے تاہم آئندہ 3 سے 4 روز تک تحریک عدم اعتماد پیش کیے جانے کا امکان نہیں ہے۔خیال رہے کہ مسلم لیگ ن اور پیپلز پارٹی نے آزاد کشمیر کے وزیراعظم چوہدری انوار الحق کے خلاف تحریک عدم اعتماد پیش کرنے پر اتفاق کیا ہے تاہم مسلم لیگ ن نے فیصلہ کیا ہے کہ وہ حکومت سازی میں پیپلز پارٹی کا ساتھ نہیں دے گی، اگر پیپلز پارٹی کے پاس مطلوبہ اراکین کی تعداد پوری ہے تو پیپلز پارٹی کا حق ہے وہ حکومت بنائے، ن لیگ نے اپوزیشن میں بیٹھنے کا فیصلہ کیا ہے۔