تقریب سے خطاب کرتے ہوئے میئر کراچی نے تمام سیاسی جماعتوں کو دعوت دی کہ آئیے، چارٹر آف کراچی پر بات کریں، ایک اجتماعی لائحہ عمل بنائیں، تمام جماعتیں مل کر کراچی کی بہتری کے لیے کردار ادا کریں کیونکہ یہ شہر ہم سب کا ہے اور اس کی ترقی میں ہی سب کی بھلائی ہے۔ اسلام ٹائمز۔ میئر کراچی بیرسٹر مرتضیٰ وہاب نے کیماڑی میں فش فوڈ اسٹریٹ کا افتتاح کردیا، یہ منصوبہ بلدیہ عظمیٰ کراچی کی جانب سے شہر میں شہریوں کے لیے ایک منفرد تفریحی مقام فراہم کرنے کی کاوش ہے۔ افتتاحی تقریب میں ڈپٹی میئر کراچی سلمان عبداللہ مراد، رکن سندھ اسمبلی آصف خان، ایم پی اے لیاقت اسکانی، سٹی کونسل میں ڈپٹی پارلیمانی لیڈر دل محمد، جمن دروان، ٹاؤن چیئرمین ماڑی پور ہمایوں خان، وائس چیئرمین آصف کوثر، حبیب، سٹی کونسل کے اراکین، منتخب نمائندے اور دیگر معززین کی بڑی تعداد موجود تھی۔ میئر کراچی نے اس موقع پر منعقدہ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ کراچی کو مزید خوبصورت اور پرکشش بنانے کے لیے ایسے منصوبے جاری رہیں گے تاکہ شہریوں کو بہتر سہولیات میسر آئیں اور شہر کا مثبت تشخص ابھر کر سامنے آئے۔ میئر کراچی نے کہا کہ یہاں کی عوام کا ایک دیرینہ مسئلہ پاکستان پیپلز پارٹی کی قیادت میں حل ہوا ہے، یہاں کے لوگ کی یہ خواہش تھی کہ جس طرح کراچی شہر میں برنس روڈ پر فوڈ اسٹریٹ ہے اسی طرح کیماڑی میں فوڈ اسٹریٹ بنائی جائے چونکہ یہاں مچھیرے بستے ہیں عام آدمی بستے ہیں، سرکار نے ان کی یہ خواہش پوری نہیں کی لیکن چیئرمین پاکستان پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری کی سربراہی میں اور ان کے وژن کے مطابق کراچی کے ہر علاقے میں بلا تفریق رنگ و نسل کام کیا جا رہا ہے، کچھ لوگ اعلان کرتے تھے لیکن وفا نہیں ہوتا تھا، یہاں پر لوگوں نے نعرہ لگایا تھا تبدیلی کا مگر تبدیلی نہیں آسکی لیکن پیپلز پارٹی کی قیادت میں کیماڑی کے علاقے میں تبدیلی آ نہیں رہی ہے بلکہ تبدیلی آچکی ہے۔

انہوں نے کہا کہ بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ کراچی کے عوام کو ہمیں وسائل کے مسائل میں نہیں پھنسانا، ہمیں دوسروں کی طرح یہ نہیں کرنا کہ اس کام کا اعلان کردیا لیکن کام کچھ بھی نہیں ہوتا تھا، پیپلز پارٹی کی قیادت عوام کے درمیان بیٹھ کر مثالی خدمت کرنے کی کوشش کر رہی ہے اور کیماڑی کی عوام کو ایک اور اچھی خبر دیتا ہوں کہ یہاں کے نمائندوں نے بڑی جدوجہد کی ہے، بڑی محنت کی ہے، بندرگاہ کا سارا ٹریفک کیماڑی کے روڈ سے ہوتا ہوا جاتا ہے جس سے کیماڑی اور ماڑی پور والوں کو تکلیف ہوتی ہے چونکہ پیپلز پارٹی کا نصب العین اور منشور یہ ہے کہ لوگوں کی خدمت کرنی ہے تو ہم نے فیصلہ کیا ہے کہ اس ہیوی ٹریفک کو اب شہر کے درمیان نہیں لے کر جائے گا بلکہ اس ہیوی ٹریفک کو شاہراہ بھٹو کے ذریعے کاٹھور تک لے کر جائے گا، بلاول کی سیاسی جماعت کام کر رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ جشن آزادی کو عظیم الشان طریقے سے پاکستان بھر میں منایا جا رہا ہے، پیپلز پارٹی کی قیادت میں جشن آزادی کو صوبہ سندھ کے اندر بھرپور طریقے سے منایا جا رہا ہے، اسی مناسبت سے ترقیاتی کاموں کے حوالے سے ایک اور آپ کو خوشخبری دوں کہ حب ڈیم سے نئی کینال لائی جارہی ہے جس پر دس مہینے کی قلیل مدت میں 100 ایم جی ڈی کی نئی کینال کے کام کو مکمل کیا ہے اور 14 اگست 2025ء پاکستان کے آزادی کے دن اس 100 ایم جی ڈی کی لائن کا باضابطہ طور پر افتتاح کردیا جائے گا جو کہ کراچی شہر کے لئے اضافی پانی لے کر آئے گی جس سے ضلع غربی اور کیماڑی کی عوام کا دیرینہ مسئلہ بلاول بھٹو زرداری کی قیادت میں حل ہونے جا رہا ہے۔

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: پیپلز پارٹی کی قیادت کی قیادت میں میئر کراچی جا رہا ہے رہی ہے کہا کہ نے کہا

پڑھیں:

عمران خان کی تصادم کی حکمت عملی پارٹی رہنماؤں کیلئے وبال جان بن گئی

اسلام آباد(ویب ڈیسک)پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے بانی عمران خان کی جانب سے حکومت کے ساتھ سیاسی مذاکرات سے مسلسل انکار کو اب خود ان کی پارٹی کے اندر سے کئی لوگ سنگین بحران کی بڑی وجہ قرار دے رہے ہیں، ایک ایسا بحران جس کے نتیجے میں پی ٹی آئی کے کئی سینئر رہنما اور کارکنان جیلوں میں ہیں، جبکہ کئی مزید کیخلاف سزا اور نااہلی کی کارروائیاں قریب ہیں۔انسداد دہشتگردی عدالتوں کی جانب سے 9 مئی سے متعلق کیسز میں پی ٹی آئی رہنماؤں اور کارکنان کو سزائیں سنانے کا عمل تیز ہوتا جا رہا ہے، جس سے پارٹی کی پوزیشن مزید کمزور ہوتی جا رہی ہے۔ حال ہی میں، پی ٹی آئی کے کئی اعلیٰ رہنماؤں، جن میں پارلیمنٹ کے دونوں ایوانوں اور پنجاب اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر، متعدد اراکین قومی و صوبائی اسمبلی، اور پارٹی کے اہم رہنما شامل ہیں، کو 9؍ مئی کے کیسز میں 10-10 سال کی سزائیں سنا دی گئی ہیں۔ آئندہ دنوں میں مزید پی ٹی آئی ارکان اسمبلی، رہنماؤں اور کارکنوں کی سزائیں سنائے جانے کا امکان ہے۔یہ سزائیں ایسے وقت میں سنائی جا رہی ہیں جب پارٹی کے اندر سے، سزا یافتہ اور آزاد دونوں قسم کے رہنما، عمران خان کی جارحانہ سیاسی حکمتِ عملی پر تحفظات ظاہر کر رہے ہیں۔ پارٹی ذرائع کے مطابق، سینئر رہنماؤں نے بارہا عمران خان پر زور دیا کہ وہ حکومت کے ساتھ مذاکرات کی اجازت دیں تاکہ گرفتاریوں اور نااہلیوں سے بچا جا سکے۔ تاہم، عمران خان نے ہر تجویز مسترد کر دی اور واضح کیا کہ حکومت یا حکومتی اتحادیوں سے کوئی بات نہیں ہوگی۔شاہ محمود قریشی اور چار دیگر سینئر رہنما، جو دو سال سے زائد عرصے سے جیل میں ہیں، نے بھی ایک کھلا خط لکھا جس میں مذاکرات کو واحد قابلِ عمل راستہ قرار دیا گیا، لیکن عمران خان نے ان کی اپیل بھی نظر انداز کر دی اور احتجاجی تحریک پر اصرار کیا۔حالیہ ہفتوں میں پی ٹی آئی کی پارلیمانی پارٹی کے کئی ارکان نے پارٹی کی حکمت عملی پر شدید تشویش ظاہر کی ہے۔ کچھ کو خدشہ ہے کہ عسکری قیادت پر عمران خان کی تنقید اور تصادم کی پالیسی ریاستی ردِعمل کو مزید سخت کر سکتی ہے۔ اندرونی اجلاسوں میں سینئر ارکان نے عمران خان کو خبردار کیا کہ سیاسی عمل سے دوری کی صورت میں پارٹی کو اجتماعی گرفتاریوں اور طویل المیعاد نااہلیوں کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔ان تمام وارننگز کے باوجود، عمران خان اپنے موقف پر قائم رہے، حکومت کے ساتھ کسی بھی سطح پر بات چیت کی اجازت نہ دی، اور صرف اسٹیبلشمنٹ سے بات کرنے کی خواہش ظاہر کی، لیکن عسکری قیادت کی جانب سے اس پر کوئی جواب نہیں آیا۔جس وقت کوئی سیاسی سطح پر کوئی مکالمہ نہیں ہو رہا، اور قانونی دباؤ میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے، اس وقت پی ٹی آئی کی قیادت ایک کے بعد ایک سزا کا سامنا کر رہی ہے۔ سینئر قیادت کی سزائیں، دیگر کیخلاف وارنٹ، اور ارکان پارلیمنٹ کی نااہلیوں کے سبب پی ٹی آئی شدید سیاسی بحران سے دوچار ہے۔ عمران خان کی تصادم پر مبنی حکمتِ عملی اور مذاکرات سے انکار نے پارٹی کو پہلے ہی بھاری نقصان پہنچایا ہے، اور آنے والے ہفتوں میں مزید عدالتی فیصلوں کے نتیجے میں پارٹی کو مزید دھچکے لگ سکتے ہیں۔ پی ٹی آئی کے اندر کئی افراد کو خدشہ ہے کہ پارٹی سیاسی تنہائی کا شکار ہو سکتی ہے، جبکہ اس کی قیادت جیلوں میں ہوگی، نااہل قرار دی جائے گی یا پھر چھپنے پر مجبور ہوگی۔ عمران خان اپنے موقف پر نظرثانی کریں گے یا نہیں ، یہ تو وقت ہی بتائے گا، لیکن ان کے کئی ساتھی پہلے ہی ان کے فیصلوں کی قیمت چکا رہے ہیں۔

انصار عباسی

Post Views: 8

متعلقہ مضامین

  • پی ٹی آئی کے 5 اگست احتجاج پر پیپلز پارٹی کا ردعمل سامنے آگیا
  • پی ٹی آئی کے 5 اگست احتجاج پر پیپلز پارٹی کا ردعمل آگیا
  • کراچی میں نو عمر لڑکے سے بدفعلی کی کوشش کرنے والے 2 ملزمان گرفتار
  • سابق وفاقی وزیر کیخلاف موٹر سائیکل چوری کا مقدمہ سیشن کورٹ منتقل
  • عمران خان کی تصادم کی حکمت عملی پارٹی رہنماؤں کیلئے وبال جان بن گئی
  • پاکستان پیپلزپارٹی شوق سے نہیں مجبوری میں حکومت کے ساتھ ہے، سردار سلیم حیدر
  • پی ٹی آئی قیادت کو سزائیں: پاکستانی سیاست کس طرف جا رہی ہے؟
  • پیپلزپارٹی شوق سے نہیں مجبوری میں حکومت کے ساتھ ہے،گورنر پنجاب سلیم حیدر
  • 9 مئی مقدمات میں کارکنوں کو سزا، اکبر ایس بابر کے پی ٹی آئی قیادت پر الزامات