علی امین گنڈا پور کا بیان پرتشدد سوچ کا عکاس ہے، طارق فضل چودھری
اشاعت کی تاریخ: 4th, August 2025 GMT
ایک نجی ٹی وی چینل کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے وفاقی وزیر پارلیمانی امور کا کہنا تھا کہ کل یوم استحصال کشمیر منایا جارہا ہے، تحریک انصاف 6 اگست کو احتجاج کر لے۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ 9 مئی کو ایک ہی وقت میں حساس مقامات پر حملے کیے گئے۔ اسلام ٹائمز۔ وفاقی وزیر پارلیمانی امور طارق فضل چودھری نے کہا ہے کہ علی امین گنڈا پور کا بیان پرتشدد سوچ کا عکاس ہے۔ ایک نجی ٹی وی چینل کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے طارق فضل چودھری کا کہنا تھا کہ کل یوم استحصال کشمیر منایا جارہا ہے، تحریک انصاف 6 اگست کو احتجاج کر لے۔ انہوں نے کہا کہ علی امین گنڈا پور کا بیان پرتشدد سوچ کا عکاس ہے، امن و امان قائم رکھنا حکومت کی ذمہ داری ہے، 9 مئی کو ایک ہی وقت میں حساس مقامات پر حملے کیے گئے۔ وفاقی وزیر پارلیمانی امور کا کہنا تھا کہ بانی پی ٹی آئی نے ہمیشہ شہروں کو بند کرنے کی بات کی، اپوزیشن ایشوز کی سیاست کرے۔ طارق فضل چودھری نے عبدالقیوم نیازی کی گرفتاری کے حوالے سے جواب دیتے ہوئے مزید کہا کہ سابق وزیراعظم آزاد کشمیر کو اسلام آباد پولیس نے گرفتار کیا ہے۔
.ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: طارق فضل چودھری کہنا تھا کہ
پڑھیں:
مون سون کا سیزن ختم، سیلاب زدہ علاقوں سے پانی نکلنا شروع ہوگیا ہے: ڈی جی پی ڈی ایم اے پنجاب
ڈائریکٹر جنرل پنجاب ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی (پی ڈی ایم اے) عرفان علی کاٹھیا کا کہنا ہے آج سے مون سون کا سیزن ختم ہو گیا ہے اور آئندہ ہفتے بارش کا کوئی امکان نہیں ہے۔لاہور میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے ڈی جی پی ڈی ایم اے پنجاب عرفان علی کاٹھیا کا کہنا تھا مون سون سیزن ختم ہونے کے بعد سیلاب زدہ علاقوں سے پانی نکلنا شروع ہو گیا ہے، پانی کا لیول کم ہونے کی وجہ سے اب کافی اضلاع میں کشتیاں بھی آپریشنل نہیں ہے۔انہوں نے بتایا کہ پنجاب میں مرالہ سے لے کر پنجند تک پانی کا بہاؤ معمول کے مطابق ہے، ابھی پانی کا لیول کم ہو رہا ہے ، بند توڑنا نہیں پڑا ہے۔ان کا کہنا تھا سیلاب کی صورتحال میں تمام اداروں نے مل کر کام کیا، پنجاب میں آج تک 28 اضلاع میں 4 ہزار 755 دیہات متاثر ہوئے، سب سے زیادہ علی پور، ملتان اور جلال پور میں لوگ سیلاب سے متاثر ہوئے۔عرفان علی کاٹھیا کا کہنا تھا 24 لاکھ 82 ہزار ایکڑ زرعی رقبہ زیر آب آیا، چاول کی فصل 15 فیصد اور گنے کی فصل 22 فیصد متاثر ہو ئی ہے، محکمہ زراعت نے مویشیوں کو چارہ دینے میں بہت مدد کی اور لائیو اسٹاک کو بچایا۔ڈی جی پی ڈی ایم اے نے بتایا کہ 425 میڈیکل کیمپس میں متاثرین کو طبی امداد فراہم کی گئی، کل سانپ کے کاٹنے کی وجہ سے ایک ہلاکت ہوئی، اب تک پوری سیلابی صورتحال میں 123 افراد جاں بحق ہوئے۔