اکمل خان باری کے گھر پر پولیس کا چھاپا، پچھلے دروازے سے فرار ، چھوٹا بھائی گرفتار
جاتی امرا کے مارشل لا میں پرامن احتجاج کی اجازت نہیں دی جا رہی، سینئر رہنما کی گفتگو

تحریک انصاف کی جانب سے 5 اگست کو احتجاجی تحریک کے سلسلے میں لاہور میں صورتحال کشیدہ ہو گئی ہے۔پولیس نے تحریک شروع ہونے سے قبل ہی پی ٹی آئی کی قیادت اور اہم رہنماؤں کے گھروں پر چھاپے مارنے اور گرفتاریوں کا سلسلہ شروع کر دیا ہے۔شاہدرہ پولیس نے پاکستان تحریک انصاف کے سینئر رہنما اکمل خان باری کے گھر پر چھاپا مارا، تاہم وہ گھر کے پچھلے دروازے سے نکل کر فرار ہونے میں کامیاب ہو گئے۔ پولیس نے ان کے چھوٹے بھائی محمود اللہ خان کو گرفتار کر لیا ہے۔اکمل خان باری نے پولیس کارروائی کو حکومتی بوکھلاہٹ قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ 5 اگست کی تحریک سے پہلے ہی (ن) لیگ کی ٹانگیں کانپ رہی ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ جاتی امرا کے مارشل لا میں تحریک انصاف کو پرامن احتجاج کی بھی اجازت نہیں دی جا رہی۔انہوں نے کہا کہ پنجاب حکومت نے فسطائیت کے تمام ریکارڈ توڑ دیے ہیں، لیکن ظلم اور جبر کے باوجودآج پورے لاہور سے پی ٹی آئی کارکن پرامن احتجاج کے لیے سڑکوں پر نکلیں گے۔

.

ذریعہ: Juraat

پڑھیں:

 پی ٹی آئی کے 300 سے زائد کارکنان کرگرفتارکرلیاگیا

 پی ٹی آ کے احتجاج سے قبل لاہور پولیس نے کارروائی کرتے ہوئے 300 سے زائد کارکنوں کو حراست میں لے لیا، دوسری جانب پی ٹی آئی قیادت نے تمام قومی اسمبلی اراکین اور سینیٹرز کو اسلام آباد بلا لیا اور اڈیالہ جیل کے باہر احتجاج کو حتمی شکل دے دی۔
تفصیلات کے مطابق پی ٹی آئی کی جانب سے 5 اگست کو احتجاجی تحریک کے سلسلے میں لاہور میں صورتحال کشیدہ ہوگئی ۔
پولیس نے پی ٹی آئی کی قیادت، اہم رہنماؤں اور ٹکٹ ہولڈرز کے گھروں پر چھاپے مارنے اور گرفتاریوں کا سلسلہ شروع کردیا، لاہور میں 300 کے قریب کارکنوں کو حراست میں لے لیا گیا۔

نجی ٹی وی کے مطابق مذکورہ افراد کو شہر کے مختلف علاقوں سے گرفتار کیا گیا، جن میں سے کچھ کو شورٹی بانڈز (ضمانتی مچلکوں) پر چھوڑ دیا گیا تاہم پولیس کی جانب سے ”ڈور ناکنگ“ کی کارروائیاں بھی کی جا رہی ہیں۔
پی ٹی آئی لاہور کی قیادت نے کہا کہ پنجاب حکومت نے فسطائیت کے تمام ریکارڈ توڑ دیے ہیں لیکن ظلم اور جبر کے باوجود کل پورے لاہور سے پی ٹی آئی کارکن پرامن احتجاج کے لیے سڑکوں پر نکلیں گے۔
دوسری جانب پی ٹی آئی کی اعلیٰ قیادت نے 5 اگست کے احتجاجی پلان کو حتمی شکل دے دی، تمام ارکان قومی اسمبلی اور سینیٹرز کو اسلام آباد بلا لیا گیا جو کہ اڈیالہ جیل کے باہر احتجاج کریں گے۔
ارکان صوبائی اسمبلی اپنے متعلقہ حلقوں میں احتجاج کریں گے، مرکزی قیادت نے تمام صوبائی صدور اور چیف آرگنائزرز سے مشاورت مکمل کرلی۔ احتجاج تحریک تحفظ آئین پاکستان کے پلیٹ فارم سے ہو گا، جس کی مکمل نگرانی پی ٹی آئی کے سیکرٹری جنرل سلمان اکرم راجہ کریں گے۔
سندھ، بلوچستان، خیبرپختونخوا اور پنجاب کے ذمہ داران نے احتجاجی شیڈول اعلی قیادت کو پہنچا دیا، تمام ٹکٹس ہولڈرز کو بھی الرٹ کر دیا گیا، صوبوں کے صدور اور کوآرڈینیٹرز قیادت سے رابطے میں رہیں گے۔
 پاکستان تحریک انصاف کے اڈیالہ جیل راولپنڈی کے باہر ممکنہ احتجاج کے پیش نظر اڈیالہ جیل حکام نے راولپنڈی پولیس سے اضافی سکیورٹی مانگ لی۔
 ذرائع کے مطابق سپرنٹنڈنٹ اڈیالہ جیل نے سی پی او راولپنڈی کو خط لکھ دیا، جس میں کہا گیا کہ سوشل میڈیا پتہ چلا ہے کہ پی ٹی آئی والے جیل کے باہر احتجاج کریں گے۔
ذرائع کے مطابق خط میں مزید کہا گیا کہ اڈیالہ جیل کے باہر اضافی سیکیورٹی کا بندوبست کیا جائے، جیل کے اندر بھی سیکیورٹی انتظامات مکمل کیے گئے ہیں۔
  اسلام آباد کی ضلعی انتظامیہ نے پی ٹی آئی کو ایف 9 پارک میں جلسہ کرنے کی اجازت دینے سے انکار کردیا۔
 پی ٹی آئی کی جانب سے 31 جولائی کو جلسے کے لیے تحریری درخواست دی گئی تھی، درخواست ریجنل صدر اسلام آباد عامر مسعود مغل کی جانب سے دی گئی۔
 ضلعی انتظامیہ نے بتایا کہ موجودہ صورتحال کے پیش نظر جلسے کی اجازت نہیں دی جاسکتی، پاکستان تحریک انصاف نے 5 اگست کو اسلام آباد میں احتجاج کی کال دے رکھی ہے۔
  سیاسی جماعت کی جانب سے اسلام آباد میں ممکنہ احتجاج کے معاملے پر ضلعی انتظامیہ اسلام آباد کی جانب سے انتباہ جاری کر دیا گیا۔
 ڈی سی اسلام آباد نے جاری بیان میں کہا ہے کہ کسی بھی غیر قانونی سرگرمی کا حصہ بننے والوں کی فی الفور گرفتاری ہوگی، وفاقی دارالحکومت میں دفعہ 144 کا نفاذ ہے۔
 ڈپٹی کمشنر اسلام آباد کے مطابق دفعہ 144 کے تحت کسی بھی قسم کے اجتماع یا اکٹھ پر پابندی عائد ہے، دفعہ 144 کی خلاف ورزی کی صورت میں سخت قانونی کارروائی عمل میں لائی جائے گی۔
 پاکستان تحریک انصاف کے 5 اگست کو احتجاج کے معاملے پر ضلعی انتظامیہ نے 7 روز کے لیے راولپنڈی میں دفعہ 144 نافذ کردی۔
 ڈپٹی کمشنر راولپنڈی حسن وقار چیمہ نے دفعہ 144 کا نوٹیفکیشن جاری کردیا، جس کے مطابق راولپنڈی میں مختلف گروہوں کی جانب سے امن و امان کی صورتحال خراب کرنے کا خدشہ ہے۔
نوٹیفکیشن میں بتایا گیا کہ شہر میں اجتماعات، ریلیاں، دھرنوں، جلسے اور جلوسوں پر مکمل طور پر پابندی عائد رہے گی، لاؤڈ اسپیکر کے استعمال اور نفرت انگیز تقریر پر بھی پابندی عائد رہے گی جبکہ دفعہ 144 کا نفاذ 10 اگست تک نافذ العمل رہے گا۔
پاکستان تحریک انصاف کے 5 اگست کے احتجاج کے پیش نظر گرفتاری کے خدشے کے باعث پی ٹی آئی سیکرٹری جنرل سلمان اکرم راجہ نے اسلام آباد ہائیکورٹ سے رجوع کرلیا۔
 سلمان اکرم راجہ نے اپنے خلاف درج مقدمات کی تفصیلات فراہمی کی درخواست اسلام آباد ہائیکورٹ میں دائر کردی۔

Post Views: 8

متعلقہ مضامین

  • تحریک انصاف کی احتجاج کی کال ؛سینئر سیاستدان جاوید ہاشمی گھر پر پولیس کی کارروائی پر کھل کر بول پڑے
  • پی ٹی آئی احتجاج ،حکومت متحرک ،چھاپے ، پنجاب اسمبلی میں ڈپٹی اپوزیشن لیڈر گرفتار
  •  پی ٹی آئی کے ایم پی اے داؤد خان جتوئی گرفتار
  •  پی ٹی آئی کے 300 سے زائد کارکنان کرگرفتارکرلیاگیا
  • پی ٹی آئی کے 5 اگست احتجاج سے قبل لاہور میں کریک ڈاؤن، 200 سے زائد کارکن گرفتار
  • پولیس کا پی ٹی آئی رہنما اکمل خان باری کے گھر چھاپہ، چھوٹا بھائی گرفتار
  • پی ٹی آئی کے 5اگست احتجاج سے قبل لاہور میں کریک ڈاون، 200سے زائد کارکن گرفتار
  • 5 اگست احتجاج؛ پی ٹی آئی رہنماؤں کے گھروں پر چھاپے، پکڑ دھکڑ شروع
  • پی ٹی آئی کی احتجاج کی کال، کارکنوں کیخلاف کریک ڈاون، 150 سے زائد گرفتار