پنجاب میں سانس لینا جرم بنا دیا گیا ،جعلی وزیراعلی خود کو ڈکٹیٹر سمجھنے لگ گئی ہیں‘ مسرت جمشید چیمہ
اشاعت کی تاریخ: 5th, August 2025 GMT
لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 05 اگست2025ء)پاکستان تحریک انصاف کی سینئر رہنما مسرت جمشید چیمہ نے اپنے گھر پر پولیس چھاپے کی ویڈیو سوشل میڈیا پر شیئر کرتے ہوئے کہا ہے کہ پنجاب پولیس کی جانب سے ہمارے گھر پر ایک بار پھر ریڈ کیا گیا اور چادر چار دیواری کا تقدس پامال کیا گیا،عموماُ تو یہی ہوتا ہے جمہوریت میں کوئی طبقہ احتجاج کرے اور خدانخواستہ سرکاری املاک کا نقصان کرے تو ادارے حرکت میں آتے ہیں لیکن یہاں یہ ہوتا ہے کہ ابھی احتجاج شروع بھی نہیں ہوتا اور اس سے پہلے ہی چادر اور چار دیواری کا تقدس پامال کرتے ہوئے اس سے بڑے جرائم ریاست کر دیتی ہے۔
(جاری ہے)
اپنے بیان میں انہوں نے کہا کہ پنجاب میں سانس لینا جرم بنا دیا گیا ہے اور جعلی وزیراعلی اپنے آپ کو ڈکٹیٹر سمجھنے لگ گئی ہیں۔بحیثیت ریاست ہمیں ہوش کے ناخن لینا ہوں گے،ایسی فسطائیت سے انسانی حقوق، جمہوریت، شہری اور شخصی آزادیوں کے حوالے سے ہماری منزل کھوٹی ہو رہی ہے، ہمارا ملک پیچھے کی طرف جا رہا ہے، ہمارا نوجوان مایوس ہو رہا ہے اور ہر باشعور طبقہ ملک چھوڑنے پر مجبور ہے۔.ذریعہ: UrduPoint
کلیدی لفظ: تلاش کیجئے
پڑھیں:
آزاد فلسطینی ریاست کے قیام تک ہتھیار نہیں ڈالیں گے، حماس نے واضح کردیا
فلسطین کی مزاحمتی تنظیم حماس نے واضح کیا ہے کہ جب تک ایک آزاد اور مکمل خودمختار فلسطینی ریاست قائم نہیں ہو جاتی ہتھیار نہیں ڈالے جائیں گے۔
عرب میڈیا کے مطابق حماس اور اسرائیل کے درمیان غزہ میں 60 روزہ جنگ بندی اور یرغمالیوں کی رہائی کے معاہدے کے لیے ہونے والے بالواسطہ مذاکرات گزشتہ ہفتے کسی نتیجے کے بغیر ختم ہوگئے ہیں۔
منگل کے روز قطر اور مصر، جو جنگ بندی کے لیے ثالثی کررہے ہیں، نے فرانس اور سعودی عرب کے اس مشترکہ اعلامیے کی توثیق کی، جس میں اسرائیل فلسطین تنازع کے دو ریاستی حل کی جانب اقدامات تجویز کیے گئے ہیں۔
اعلامیے میں کہا گیا تھا کہ اس حل کا ایک جزو یہ ہے کہ حماس کو اپنے ہتھیار مغرب نواز فلسطینی اتھارٹی کے حوالے کرنے ہوں گے۔
دوسری جانب حماس نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ وہ مسلح مزاحمت کے اپنے حق سے اس وقت تک دستبردار نہیں ہو سکتی جب تک آزاد اور مکمل خودمختار فلسطینی ریاست قائم نہیں ہو جاتی جس کا دارالحکومت القدس ہو۔
اسرائیل کے لیے حماس کا ہتھیار ڈالنا کسی بھی ممکنہ امن معاہدے کی بنیادی شرط ہے، لیکن حماس متعدد بار واضح کر چکی ہے کہ وہ اپنے ہتھیار چھوڑنے کے لیے تیار نہیں۔
گزشتہ ماہ اسرائیلی وزیراعظم بنیامین نیتن یاہو نے ایک ممکنہ آزاد فلسطینی ریاست کو اسرائیل کی تباہی کے لیے ایک پلیٹ فارم قرار دیا تھا اور کہا تھا کہ اسی وجہ سے فلسطینی علاقوں پر سیکیورٹی کنٹرول اسرائیل کے پاس ہی رہنا چاہیے۔
انہوں نے برطانیہ اور کینیڈا سمیت اُن ممالک پر تنقید بھی کی تھی جنہوں نے اسرائیلی بمباری اور محاصرے کے نتیجے میں تباہ حال غزہ کے جواب میں فلسطینی ریاست کو تسلیم کرنے کے منصوبے کا اعلان کیا۔ نیتن یاہو نے اس اقدام کو حماس کو انعام دینے کے مترادف قرار دیا تھا۔
واضح رہے کہ یہ جنگ 7 اکتوبر 2023 کو اس وقت شروع ہوئی جب حماس نے جنوبی اسرائیل پر حملہ کیا، جس میں 1200 افراد ہلاک ہوئے اور 251 افراد کو یرغمال بنا لیا گیا۔
اس حملے کے ردعمل میں اسرائیل کی فوجی کارروائی نے غزہ کے بیشتر علاقے کو کھنڈر بنا دیا۔ اب تک اسرائیل بمباری میں 60 ہزار سے زیادہ فلسطینی شہید ہو چکے ہیں۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
wenews آزاد فلسطینی ریاست اسرائیل فلسطین جنگ اسرائیلی بمباری حماس مذاکرات ختم وی نیوز