دریائے ستلج میں ممکنہ سیلابی صورتحال پر الرٹ جاری، ممکنہ انخلا کی تیاری کی ہدایت
اشاعت کی تاریخ: 5th, August 2025 GMT
این ڈی ایم اے نے دریائے ستلج میں ممکنہ سیلابی صورتحال پر الرٹ جاری کر دیا۔
این ڈی ایم اے کی جانب سے جاری بیان کے مطابق دریائے ستلج میں گنڈا سنگھ والا کے مقام پرآج پانی کا بہاؤ ایک گھنٹے میں 28,657 سے بڑھ کر 33,653 کیوسک ہو گیا، 5 سے 7 اگست کے دوران بالائی علاقوں میں شدید بارشوں کے باعث ستلج اور بیاس کے بہاؤ میں مزید اضافہ متوقع ہے۔
بھارت میں واقع بھاکڑا ڈیم 55% اور پونگ ڈیم 56% بھر چکے ہیں، ڈیموں سے مزید اخراج کے باعث بہاؤ میں مزید اضافہ متوقع ہے، دریائے ستلج میں اس ہفتے گنڈا سنگھ والا کے مقام پر نچلے درجے کے سیلاب کی کیفیت پیدا ہو سکتی ہے۔
این ڈی ایم اے نے کہا کہ مقامی انتظامیہ کو کسی بھی ہنگامی صورتحال کے لیے فوری ریسپانس، نکاسی آب اور ممکنہ انخلا کی تیاری کی ہدایت کردی گئی، این ڈی ایم اے تمام متعلقہ اداروں کو ممکنہ خطرات کے حوالے سے بروقت آگاہی فراہم کر ررہا ہے۔
این ڈی ایم اے کی جانب سے تمام متعلقہ اداروں کو ممکنہ خطرات سے نمٹنے کے لیے پیشگی اقدامات اور تیاری کی ہدایت جاری کی گئی ہے، بیان میں کہا گیا کہ ممکنہ سیلابی صورتحال کے حوالے سے حساس علاقوں میں غیر ضروری سفر سے گریز کریں، تیز بہاؤ کی صورت میں ندی نالوں، پلوں اور پانی میں ڈوبی سڑکوں سے گزرنے سے گریزکریں۔
این ڈی ایم اے نے کہا کہ مقامی انتظامیہ اور متعلقہ ادارے نشیبی علاقوں سے فوری نکاسی آب کے لیے ضروری مشینری اور پمپس تیار رکھیں۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: دریائے ستلج میں ڈی ایم اے
پڑھیں:
ملک بھر میں کل سے بارشوں کا نیا سلسلہ، سیلابی صورتحال سنگین ہونے کا خدشہ
پاکستان کے محکمہ موسمیات نے چار اگست سے ملک کے بیشتر علاقوں میں بارشوں، تیز ہواؤں اور گرج چمک کے سلسلے کی پیش گوئی کی ہے، مون سون کا چھٹا سپیل پہلے سے موجود سیلابی صورت حال کو مزید سنگین بنا سکتا ہے۔محکمہ موسمیات کے مطابق اس وقت ملک کے بالائی اور وسطی علاقوں میں کمزور مون سون ہوائیں داخل ہو رہی ہیں، جن کی شدت چار اگست سے بڑھنے کا امکان ہے، اس کے علاوہ ایک مغربی ہوا کا سلسلہ بھی پانچ اگست تک مضبوط ہونے کی توقع ہے، جو متاثرہ علاقوں میں بارش برسانے والے نطام کو مزید تقویت دے گا۔پاکستان کے زیر انتظام کشمیر اور گلگت بلتستان میں چار سے سات اگست کے دوران کہیں کہیں بارشیں اور چند مقامات پر موسلا دھار بارش کا امکان ہے، مظفرآباد، راولا کوٹ، وادی نیلم، دیامر، سکردو اور گلگت جیسے اہم مقامات پر شدید بارشیں متوقع ہیں، جن کے باعث خاص طور پر پہاڑی علاقوں میں اچانک سیلاب اور لینڈ سلائیڈنگ کا خدشہ ہے۔خیبر پختونخوا میں بھی مون سون کے نئے سلسلے کے لیے الرٹ جاری کر دیا گیا ہے، جہاں سوات، مانسہرہ، کوہستان، ایبٹ آباد اور ڈیرہ اسماعیل خان سمیت مختلف اضلاع میں چار سے سات اگست کے دوران تیز ہواؤں اور گرج چمک کے ساتھ موسلادھار بارشیں متوقع ہیں۔وفاقی دارالحکومت اسلام آباد، لاہور، راول پنڈی، گوجرانوالہ، مری اور سیالکوٹ جیسے شہروں میں شدید بارشوں کی پیش گوئی کی گئی ہے، جو نشیبی علاقوں میں شہری سیلاب کا سبب بن سکتی ہیں۔جنوبی پنجاب کے اضلاع، جیسے ڈیرہ غازی خان اور ملتان میں بھی چھ اگست تک معمولات زندگی متاثر ہونے کا خدشہ ظاہر کیا گیا ہے، چھ اگست کو سندھ کے ساحلی علاقوں اور شمال مشرقی و جنوبی بلوچستان کے بعض حصوں خضدار، بارکھان اور ژوب میں ہلکی بارش ہو سکتی ہے۔محکمہ موسمیات نے خبردار کیا ہے کہ شدید بارشیں خیبر پختونخوا، شمال مشرقی پنجاب، آزاد کشمیر اور مری و گلیات جیسے پہاڑی علاقوں میں ندی نالوں میں طغیانی اور فلیش فلڈنگ کا سبب بن سکتی ہیں، لینڈ سلائیڈنگ، سڑکوں کی بندش اور کمزور ڈھانچوں جیسے کچے گھروں اور بل بورڈز کو نقصان پہنچنے کا خدشہ ہے۔عوام، سیاحوں اور مسافروں کو ہدایت کی گئی ہے کہ وہ احتیاط برتیں، غیر ضروری سفر سے گریز کریں اور موسم کی تازہ ترین صورتحال سے باخبر رہنے کے لیے محکمہ موسمیات کی سرکاری ویب سائٹس یا پاک ویدر ایپ کا استعمال کریں۔محکمہ موسمیات کی یہ پیش گوئی ایسے وقت میں سامنے آئی ہے جب حالیہ مسلسل مون سون بارشوں کے سلسلوں سے ملک بھر میں بنیادی ڈھانچے کو شدید نقصان پہنچا ہے اور کئی قیمتی جانیں ضائع ہو چکی ہیں۔دوسری طرف نیشنل ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی اور صوبائی ڈیزاسٹر مینیجمنٹ اتھارٹیز ممکنہ ہنگامی صورتحال سے نمٹنے کے لیے ہائی الرٹ پر ہیں۔