الیکشن کمیشن نے شبلی فراز اور عمر ایوب سمیت 9 ارکان پارلیمنٹ کو نااہل کردیا
اشاعت کی تاریخ: 5th, August 2025 GMT
الیکشن کمیشن نے سینیٹر شبلی فراز اور ممبر قومی اسمبلی عمر ایوب خان سمیت مجموعی طور پر 9 ارکان پارلیمنٹ کو نااہل قرار دے دیا۔
یہ فیصلہ انسداد دہشتگردی عدالت فیصل آباد کے 31 جولائی 2025 کے فیصلے کے تناظر میں اتخاذ کیا گیا، جو 9 مئی 2023 کے شورش زدہ واقعات سے متعلق ہے۔ اس بلاگ میں ہم اس اہم خبر کی مکمل تفصیلات، سیاسی اور آئینی اثرات، اور آئندہ پیش رفت کا جائزہ پیش کریں گے۔
https://www.
پس منظر 9 مئی کیسز
انسداد دہشتگردی عدالت فیصل آباد نے 31 جولائی 2025 کو 196 ملزمان کو دس سال قید کی سزائیں سنائیں، جن میں شبلی فراز اور عمر ایوب خان بھی شامل ہیں۔
قانونی بنیاد
پاکستان کے آئین کے آرٹیکل 63(1)(h) کے تحت، اگر کوئی پارلیمنٹیرین کسی دہشتگردی کے جرم میں دو سال سے زیادہ سزا بھگتنے کے لئے قرار پاتا ہے، تو وہ فوری طور پر نااہل ہوجاتا ہے۔ ان ارکان کی نشستوں کو ECP نے فوری طور پر خالی قرار دے دیا۔
نااہل کیے گئے پی ٹی آئی ارکان کی فہرست
| نام | عہدہ |
| شبلی فراز | سینیٹر |
| عمر ایوب خان | ایم این اے
| رائے حیدر علی خان | ایم این اے |
| صاحبزادہ محمد حمید رضا | ایم این اے | |
| رائے حسن نواز خان | ایم این اے | |
| زرتاج گل | ایم این اے
| انصر اقبال | ایم پی اے
| جنید افضل ساہی | ایم پی اے | |
| رائے محمد مرتضیٰ اقبال | ایم پی اے
پارلیمنٹ میں نشستوں کی خالی گنتی
نااہل ہونے والے 9 ارکان کی نشستیں فوری طور پر خالی قرار پائی ہیں، جس سے پریذیڈنگ ممبر یا اسپیکر کے ذریعے ضمنی انتخابات کا اعلان ضروری ہوگا۔ یہ عمل آئینی تقاضوں کے عین مطابق ہے۔
پی ٹی آئی کاردعمل
پاکستان تحریک انصاف کا کہنا ہے کہ یہ سیاسی ہدف ہے اور قانونی ثالثی کے بعد عدالتی اپیل دائر کی جائے گی۔ ناقدین کا خیال ہے کہ یہ پی ٹی آئی کے سیاسی خلاف ورزی کے خلاف سخت کارروائی ہے۔
آئینی بحث
موجودہ صورت حال آئین کے آرٹیکل 63 (1)(h) اورای سی پی کے اختیار کی قانونی حدود کے عین مطابق ہے۔ اس فیصلے کے نتیجے میں آئندہ کیلئے کام کرنے والے سیاسی رہنما احتیاطی اقدامات کریں گے، خصوصاً کوئی عدالتی فیصلہ آنے تک اپیل کا راستہ اپنائیں گے۔
ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: ایم این اے شبلی فراز عمر ایوب
پڑھیں:
مودی سرکار کی جمہوریت کے نام پر الیکشن کمیشن کی ملی بھگت سے دھوکا دہی بے نقاب
بی جے پی کی کٹھ پتلی بھارتی مودی سرکار کی جمہوریت کے نام پر الیکشن کمیشن کی ملی بھگت سے دھوکا دہی بے نقاب ہو گئی۔
بھارتی الیکشن کمیشن فرائض کے برعکس ہندوتوا نظریے کا آلہ کار ہے۔ مودی کی شرمناک حکومت اور جانبدار الیکشن کمیشن عوامی مینڈیٹ کےقاتل بن چکے ہیں۔
بی بی سی کی رپورٹ کے مطابق راہول گاندھی نے بھارتی الیکشن کمشنر پر جمہوریت کو قتل کرنےوالوں کی حفاظت کا الزام لگا دیا۔ اپوزیشن لیڈر راہول گاندھی نے کہا ہے کہ الیکشن کمیشن ووٹ چوروں کو بچا رہا ہے جو جمہوریت کا قتل کر رہے ہیں۔
راہول گاندھی کے مطابق ووٹرز کے نام جان بوجھ کر حذف یا شامل کیے گئے ہیں تاکہ بی جے پی کو ریاستی انتخابات میں جتوایا جا سکے۔ ہمارے الزامات سو فیصد ثبوت کے ساتھ ہیں، مگر الیکشن کمیشن نے کوئی کارروائی نہیں کی۔ کرناٹک کے الانڈ حلقے میں6ہزار سے زائد ووٹرز کے نام حذف کیے گئے جو کانگریس کے مضبوط علاقے تھے۔
انہوں نے کہا کہ یہ نام زیادہ تر اقلیتی اور پسماندہ طبقات کے لوگوں کے تھے جو کانگریس کے حامی تھے۔ کرائم ڈیپارٹمنٹ نے 18 ماہ میں18خطوط الیکشن کمیشن کو لکھے مگر کوئی جواب نہیں ملا۔ چیف الیکشن کمشنر گیانیش کمار سے مطالبہ کرتا ہوں کہ ایک ہفتے کے اندر تفصیلات جاری کریں۔
راہول گاندھی کا کہنا تھا کہ مہاراشٹر کے راجورہ حلقے میں 6,850 جعلی نام ووٹر لسٹ میں شامل کیے گئے۔
بی بی سی کے مطابق کمیشن نے مہاراشٹرا کے راجورہ حلقے کے الزامات پر کوئی جواب نہیں دیا۔ سابق چیف الیکشن کمشنرز نے کہا انتخابی عمل کی ساکھ پر شکوک و شبہات دور کرنا کمیشن کی ذمہ داری ہے ۔
بی جے پی حکومت اور الیکشن کمیشن کی گٹھ جوڑ نے بھارتی جمہوریت کو دفن کر دیا ہے۔ مودی کے سفاک راج میں انتخابی دھاندلی عوامی رائے کو دبانے اور آمریت مسلط کرنے کا کھلا ثبوت ہے۔