یوگنڈا کے علاقے بوسوگا نارتھ میں ایک افسوسناک واقعے نے عوام کو شدید صدمے میں مبتلا کر دیا، جہاں ویسونیری کیتھولک پیرش کے 33 سالہ پادری فادر سلور اوووری پر الزام ہے کہ انہوں نے 14 سالہ جوزف کیریا کو مبینہ طور پر تشدد کا نشانہ بنانے کے بعد چرچ کے اسٹور میں بند کر دیا، جس سے لڑکے کی موت واقع ہو گئی۔ پادری نے چند دن بعد خود کو پولیس کے حوالے کیا۔

مزید پڑھیں: امریکی پادری 18 برس بعد چینی جیل سے رہا، ’جرم‘ کیا تھا؟

پولیس کا کہنا ہے کہ یہ واقعہ اس وقت پیش آیا جب پادری کے کمرے سے 5 ملین یوگنڈا شلنگ چوری ہونے کا دعویٰ کیا گیا۔ لڑکے کو مشتبہ قرار دے کر اس پر تشدد کیا گیا اور رات بھر قید رکھا گیا۔ اگلی صبح وہ بے جان حالت میں ملا۔

مزید پڑھیں: تحفے میں ملنے والے قرآن نے آسٹریلوی پادری کی زندگی کیسے بدلی؟

فادر اوووری اور ان کے ڈرائیور کو حراست میں لے کر تفتیش جاری ہے، جبکہ جوڈیشل پوسٹ مارٹم رپورٹ کا انتظار ہے تاکہ موت کی اصل وجہ سامنے آ سکے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

.

ذریعہ: WE News

پڑھیں:

زندگی بھر بھارتی مظالم کے خلاف برسرپیکار رہنے والے عبدالغنی بھٹ کون تھے؟

معروف آزادی پسند کشمیری رہنما اورکل جماعتی حریت کانفرنس کے سابق چیئرمین پروفیسر عبدالغنی بھٹ مختصر علالت کے بعد مقبوضہ کشمیر کے علاقے سوپور میں انتقال کرگئے۔

عبدالغنی بھٹ کی عمر قریباً 90 برس تھی، وہ مقبوضہ جموں و کشمیر میں مسلم کانفرنس کے چیئرمین کے طور پر بھی خدمات انجام دیتے رہے۔

افسوسناک خبر ؛ مقبوضہ کشمیر کے بزرگ حریت راہنما و سابق چیئرمین کُل جماعتی حریت کانفرنس پروفیسر عبدالغنی بھٹ بھی آزادی کشمیر کا خواب دل میں سجائے اللہ کو پیارے ہو گئے۔
اناللہ وانا الیہ راجعون
اللہ پاک مرحوم کو جنت الفردوس میں اعلی مقام عطا فرمائے ۔آمین pic.twitter.com/3CRwN1JJQj

— Asaad Fakharuddin???? (@AsaadFakhar) September 17, 2025

مرحوم نے فارسی، اقتصادیات اور سیاسیات میں گریجویشن کی ڈگریاں حاصل کی تھیں جبکہ فارسی میں ماسٹرز بھی کیا تھا۔ اس کے علاوہ انہوں نے علی گڑھ مسلم یونیورسٹی سے قانون کی ڈگری بھی حاصل کی تھی، جبکہ وہ فارسی کے پروفیسر بھی رہے۔

قابض بھارتی انتظامیہ نے آزادی پسند سرگرمیوں کی پاداش میں انہیں بطور پروفیسر ملازمت سے برطرف کر دیا تھا۔ مرحوم 1987 میں بننے والے آزادی پسند تنظیموں کے اتحاد ’مسلم متحدہ محاذ‘ میں بھی پیش پیش رہے۔

بھارتی انتظامیہ نے1987 کے مقبوضہ علاقے کے اسمبلی انتخابات میں بڑے پیمانے پر دھاندلی کرکے محاذ کے امیدواروں کو ہروا دیا تھا۔ پروفیسر عبدالغنی بھٹ کو انتخابات کے بعد گرفتار کیا گیا اور وہ کئی ماہ تک جیل میں رہے۔

پروفیسر عبدالغنی بھٹ نے 1993 میں کل جماعتی حریت کانفرنس کے چیئرمین کے طور پر خدمات انجام دیں۔ وہ مسئلہ کشمیر کے پُرامن حل پر یقین رکھتے تھے اور اس مقصد کے لیے ان کی خدمات اور جدوجہد کو ہمیشہ یاد رکھا جائے گا۔

پروفیسر عبدالغنی بھٹ زندگی بھر بھارتی ظلم و ستم کے خلاف برسرپیکار رہے، اور آزادی کا خواب آنکھوں میں لے کر ہی داعی اجل کو لبیک کہہ گئے۔

یہ بھی پڑھیں: مقبوضہ کشمیر: حریت پسند رہنما 15 سال پرانے مقدمے سے بری

کشمیری حریت رہنما کے انتقال پر وفاقی وزیر امور کشمیر انجینیئر امیر مقام، وزیراعظم آزاد کشمیر چوہدری انوارالحق سمیت کشمیری قیادت نے عبدالغنی بھٹ کے انتقال پر گہرے دکھ اور افسوس کا اظہار کرتے ہوئے دعا کی ہے کہ اللہ تعالیٰ مرحوم کو جنت الفردوس میں جگہ عطا فرمائے اور سوگواران کو صبر جمیل دے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

wenews انتقال برسرپیکار بھارتی مظالم عبدالغنی بھٹ کشمیری حریت رہنما مقبوضہ کشمیر وی نیوز

متعلقہ مضامین

  • سکھر اونٹنی تشدد معاملہ: ایک ملزم گرفتار، متاثرہ اونٹنی علاج کیلئے کراچی روانہ
  • جرمنی میں زندگی کتنی محفوظ ہے؟
  • بااثر وڈیرے کا جانور پر بدترین تشدد، مبینہ طور پر اونٹنی کی ٹانگ توڑ دی
  • سکھر: بااثر وڈیرے کا جانور پر بدترین تشدد، مبینہ طور پر اونٹنی کی ٹانگ توڑ دی
  • آرٹس کونسل میں اجمل سراج کی یاد میں پہلی برسی کے موقع پر تقریب
  • 26 سالہ نوجوان نے بیروزگاری سے تنگ آ کر زندگی کا خاتمہ کر لیا
  • غزہ میں سڑک کنارے بم دھماکا:افسرسمیت 4 اسرائیلی فوجی ہلاک
  • خضدار، سکیورٹی فورسز کی کارروائی، 4 مبینہ دہشتگرد ہلاک
  • زندگی بھر بھارتی مظالم کے خلاف برسرپیکار رہنے والے عبدالغنی بھٹ کون تھے؟
  • آن لائن گیم کی لت 14 سالہ بچے کی زندگی نگل گئی