پاک فوج نے فیلڈ مارشل عاصم منیر کی صدر بننے کی خبروں کو جھوٹا قرار دے دیا
اشاعت کی تاریخ: 6th, August 2025 GMT
اسلام آباد:
معرکہ حق کے بعد فیلڈ مارشل سید عاصم منیر کے صدر بننے کی باز گشت کے حوالے سے ڈی جی آئی ایس پی آر لیفٹیننٹ جنرل احمد شریف چوہدری نے دو ٹوک ردعمل دیا ہے۔
دی اکانومسٹ کو خصوصی انٹرویو میں ڈی جی آئی ایس پی آر نے فیلڈ مارشل سید عاصم منیر کی صدر بننے کی خبروں کو جھوٹ قرار دے دیا۔
ڈی جی آئی ایس پی آر نے معرکہ حق کے بعد کیے جانے والے سیاسی تجزیے مسترد کرتے ہوئے کہا کہ ’’فیلڈ مارشل سید عاصم منیر کے بارے میں پاکستان کے صدر بننے کی باتیں مکمل طور پر بے بنیاد ہیں۔‘‘
دی اکانومسٹ کے مطابق بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی نے دہشت گردانہ حملوں کا فوجی کارروائی کے ساتھ جواب دینے کے عزم کا اظہار کیا ہے۔
دی اکانومسٹ نے سوال کیا کہ پاکستان، بھارتی فوجی کارروائی پر کیا ردعمل ظاہر کرے گا؟ جس پر ڈی جی آئی ایس پی آر نے جواب دیا کہ ’’ہم اس بار ہندوستان کے مشرق سے آغاز کریں گے۔‘‘
ڈی جی آئی ایس پی آر نے واضح کیا کہ ’’اس کی شروعات بھارت کے اندر گہرائی سے حملہ کرنے سے ہوگی اور بھارت کو یہ سمجھنے کی ضرورت ہے کہ وہ بھی ہر جگہ مارے جا سکتے ہیں۔‘‘
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: صدر بننے کی فیلڈ مارشل ایس پی
پڑھیں:
فیلڈ مارشل کاعہدہ آئینی بنانے کیلئے آرٹیکل243 میں ترمیم کی جائے گی، وفاقی حکومت 27 آئینی ترمیم کیلئے تیار
وفاقی حکومت نے 27 ویں آئینی ترمیم کی تیاری پکڑلی۔27 ویں آئینی ترمیم میں آرٹیکل 243 میں ترمیم ہوگی جس کا مقصد آرمی چیف کو دیے گئے فیلڈ مارشل کے عہدے کو آئین میں شامل کرنا اور اسے تسلیم کرنا ہے۔مجوزہ ترمیم میں آئینی عدالتوں کا معاملہ بھی شامل ہے، ايگزيکٹو کی مجسٹریل پاور کی ڈسٹرکٹ لیول پر ترسیل بھی مجوزہ ترمیم میں شامل ہوگی، اس کے ساتھ پورے ملک میں ایک ہی نصاب کا ہونا بھی ستائيسویں ترمیم کی تیاری میں زیر غور آنے کا امکان ہے۔وزیر مملکت برائے قانون بیرسٹر عقیل ملک نے کہا ہے کہ ستائيسویں ترمیم پر بات چیت چل رہی ہے لیکن باضابطہ کام شروع نہيں ہوا۔بیر سٹر عقیل کہاکہ آرٹیکل 243 میں ترمیم کا مقصد معرکہ حق اور آپریشن بنیان المرصوص کی کامیابی کے بعد آرمی چیف کو دیے گئے فیلڈ مارشل کے عہدے کو آئین میں شامل کرنا اور اسے تحفظ دینا ہے۔دوسری جانب پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ وزیراعظم شہبازشریف نے 27 ویں ترمیم کی حمایت کی درخواست کی ہے، وزیراعظم نے پیپلز پارٹی سے 27 ویں ترمیم کی حمایت کی درخواست کی، ترمیم میں آئینی عدالت کا قیام، ایگزیکٹو مجسٹریٹس اور ججز کے تبادلے شامل ہیں۔بلاول بھٹو زرداری نے مزید بتایا کہ این ایف سی میں صوبائی حصے کا تحفظ ختم کرنا بھی 27 ویں ترمیم میں شامل ہے، تجاویز میں آرٹیکل 243 میں ترمیم، تعلیم اور آبادی کی منصوبہ بندی وفاق میں واپسی کی ترمیم بھی شامل ہیں۔