اسلام آباد میں موسلا دھار بارش،نیو چھٹہ بختاور سیلابی پانی میں ڈوب گیا
اشاعت کی تاریخ: 6th, August 2025 GMT
اسلام آباد(صغیر چوہدری )اسلام آباد میں موسلا دھار بارش کورنگ نالہ کے ساتھ واقع نیو چھٹہ بختاور سیلابی پانی میں ڈوب گیا۔
بارش کا پانی گھروں میں داخل ہونے سے مکینوں کو شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے نیو چٹھہ بختاور کی گلیاں اس وقت تالاب کا منظر پیش کررہی اہل علاقہ اپنی مدد آپ کے تحت بارش کا،پانی گھروں سے نکال رہے ہیں علاقہ مکینوں نے ریسکیو کے اداروں سے فوری مدد کا کی اپیل کی ہے دوسری جانب راول ڈیم کے سپل ویز آج صبح 11 بجے کھولنے کا فیصلہ کیا گیا ہے
راول ڈیم میں پانی کی سطح سترہ سوپچاس فٹ عبور کرنے پر سپل ویز کھولنے کا فیصلہ کیا گیا ہےجس کی پیشگی اطلاع این ڈی ایم اے نے تمام متعلقہ اداروں کودے دی ہے
موسلادھار بارش کی وجہ سے کورنگ نالہ میں پانی کے بہاؤ میں اضافہ ہورہا ہے
انتظامیہ نے کورنگ نالہ سے ملحقہ رہائشی آبادیوں کے مکینوں محتاط رہنے کی ہدایت کی ہے اہل علاقہ کو انتباہ جاری کرتے ہوئے آگاہ کیا گیا ہے کہ پانی کا بہاؤ تیز ہونے کی صورت میں نالہ یا ،اس پر بنے عارضی پل کراس کرنے سے گریز کریں دوسری جانب نالہ لئی میں پانی کی سطح معمول سے زیادہ ہے جہاں بھی اطراف کی آبادیوں کو الرٹ رہنے کی ہدایت کی گئی ہے ۔جبکہ محکمہ موسمیات نے آئیندہ چوبیس گھنٹوں میں مزید بارشوں کی پیش گوئی کی۔ہے
ذریعہ: Daily Mumtaz
پڑھیں:
اسلام آباد، مارگلہ کی پہاڑیوں سے نکلنے والے نالوں میں طغیانی
فائل فوٹواسلام آباد میں مارگلہ کی پہاڑیوں سے نکلنے والے نالوں کی طغیانی کے باعث چک شہزاد اور پارک روڈ سے گزرنے والے برساتی نالوں میں شدید تغیانی ہے۔
مقامی افراد کا کہنا ہے انتظامیہ کو بارہا آگاہ کیا لیکن ابھی تک کوئی ٹیم نہیں آئی۔
دوسری جانب آج موسلادھار بارش کے باعث اسلام آباد، راولپنڈی، گوجرانوالہ، لاہور اور سیالکوٹ کے نشیبی علاقے زیر آب آنے کاخدشہ ہے۔
بارش کے باعث دیر، سوات، شانگلہ، مانسہرہ، کوہستان، ایبٹ آباد، مری، گلیات اور کشمیر کے بر ساتی ندی نالوں میں پانی کے بہاؤ میں اضافے کا بھی امکان ہے۔
محکمہ موسمیات کے مطابق موسلادھار بارش کے باعث خیبرپختونخوا کے پہاڑی علاقوں، گلگت بلتستان، کشمیر، مری اور گلیات میں لینڈ سلائیڈنگ کے باعث ٹریفک متاثر ہونے کا خطرہ ہے۔
فلڈ فورکاسٹنگ ڈویژن کے مطابق دریائے سندھ میں گڈو اور سکھر بیراج پر نچلے درجے کا سیلاب ہے، باقی دریا اپنے اپنے ہیڈ ورکس پر معمول کے مطابق بہہ رہے ہیں۔