پاک بھارت میچ کے لیے جعلی ٹکٹ ہزاروں درہم میں فروخت ہونے لگے
اشاعت کی تاریخ: 6th, August 2025 GMT
کراچی:
ایشیا کپ میں پاک بھارت میچ کے جعلی ٹکٹ 11 ہزار درہم میں فروخت ہونے لگے ہیں۔
آئندہ ماہ یو اے ای میں شیڈول ایشیائی ایونٹ کی ٹکٹوں کا باضابطہ اعلان تو ابھی تک نہیں ہوا، مگر یو اے ای میں جعلی ٹکٹوں کی فروخت زور پکڑ گئی۔
ایک خلیجی اخبار کے مطابق گوگل پر تلاش کرنے پر متعدد مشتبہ ویب سائٹس سامنے آئیں، ان میں ایک نے وی آئی پی پاس 11 ہزار درہم میں فروخت کے لیے پیش کیا جبکہ عام ٹکٹ 1500 درہم سے زائد قیمت پر بیچے جا رہے ہیں۔
یاد رہے کہ پاکستان اور بھارت کے درمیان میچ 14 ستمبر کو کھیلا جائے گا جس کے لیے شائقین بے چینی سے ٹکٹوں کا انتظار کر رہے ہیں۔
حکام نے خبردار کیا کہ جعلی ویب سائٹس سے ہوشیار رہیں اور صرف آفیشل ذرائع سے ہی ٹکٹ خریدیں۔ عوام کو مشورہ دیا گیا ہے کہ دھوکے بازی سے بچنے کے لیے مشتبہ لنکس سے پرہیز کریں۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: کے لیے
پڑھیں:
لڑاکا طیارہ بنانیوالی کمپنی کے ہزاروں ملازمین کی ہڑتال، پیداوار متاثر
امریکی دفاعی طیارہ ساز کمپنی بوئنگ کے 3,200 سے زائد ملازمین نے کمپنی کی جانب سے پیش کردہ چار سالہ معاہدہ مسترد کرتے ہوئے پیر کے روز ہڑتال شروع کر دی ۔ یہ تمام ملازمین یونین انٹرنیشنل ایسوسی ایشن آف مشینسٹس اینڈ ایرو اسپیس ورکرز ڈسٹرکٹ 837 سے وابستہ ہیں اور ریاست میزوری کے شہر سینٹ لوئس اور الینوائےمیں واقع بوئنگ کی تنصیبات میں جنگی طیارے تیار کرتے ہیں۔
معاہدہ مسترد کرنے کی وجوہات
بوئنگ کی جانب سے جس معاہدے کی پیشکش کی گئی، اس میں اوسطاً 40 فیصد تنخواہوں میں اضافہ، 20 فیصد اجرت میں عمومی بڑھوتری، 5,000 ڈالر بونس، اضافی تعطیلات اور بیماری کی چھٹیوں کی سہولت شامل تھی۔ تاہم ملازمین نے اسے ناکافی قرار دیتے ہوئے قبول کرنے سے انکار کر دیا۔
یونین رہنما ٹام بولنگ نے کہا ہے کہ ہماری برادری ایک ایسے معاہدے کی مستحق ہے جو ان کی مہارت، قربانی اور قومی دفاع میں ان کے کردار کا مکمل ادراک کرے۔
بوئنگ کا ردعمل
کمپنی نے ایک بیان میں کہا ہے کہ وہ ہڑتال سے نمٹنے کے لیے تیار ہے اور پیداوار کو جاری رکھنے کے لیے متبادل پلان بھی موجود ہے، جس کے تحت غیر یونین ملازمین کی خدمات حاصل کی جائیں گی۔
بوئنگ سینٹ لوئس کے نائب صدر ڈین گلیئن کا کہنا تھا ہمیں مایوسی ہوئی ہے کہ اتنے بہتر اجرتی فوائد کے باوجود ملازمین نے معاہدے کو مسترد کر دیا۔
بوئنگ کے سی ای او کیلی اورٹبرگ نے ہڑتال کے ممکنہ اثرات کو کم قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ ہم پہلے بھی سات ہفتے طویل ہڑتال جیسے چیلنجز سے نمٹ چکے ہیں، اور اس بار بھی مکمل تیاری کے ساتھ آگے بڑھیں گے۔
متاثرہ پروجیکٹس
ہڑتال کا اثر بوئنگ کے ان اہم منصوبوں پر پڑ سکتا ہے جن میں F-15 اور F/A-18 لڑاکا طیارے، T-7 تربیتی جہاز، اور MQ-25 فضائی ایندھن بردار ڈرون شامل ہیں۔ حال ہی میں کمپنی کو امریکی فضائیہ کے نئے F-47A لڑاکا طیارے کی تیاری کا معاہدہ بھی ملا ہے، جس کے تحت سینٹ لوئس میں پیداواری سہولیات میں توسیع کی جا رہی ہے۔
یاد رہے کہ گزشتہ سال ڈسٹرکٹ 751 کی جانب سے بھی ایسی ہی ایک ہڑتال کی گئی تھی، جو بعد ازاں ایک نئے معاہدے پر اختتام پذیر ہوئی، جس میں ملازمین کو 38 فیصد تنخواہوں میں اضافے کی منظوری دی گئی تھی۔