کارتک آریان بھی بھارت کے ’’پاکستان فوبیا‘‘ کا نشانہ بن گئے
اشاعت کی تاریخ: 6th, August 2025 GMT
بھارت میں ’قوم پرستی‘ کا بخار اس قدر چڑھ چکا ہے کہ اب فنکاروں کو بھی کھانے پینے کی دکانوں کے نام دیکھ کر دعوت نامے رد کرنے پڑ رہے ہیں۔
بالی ووڈ اداکار کارتک آریان کو مغربی انڈین فلم ورکرز کی فیڈریشن (FWICE) نے سخت لہجے میں وارننگ دے دی کہ خبردار! کہیں پاکستانیوں کے زیر انتظام کسی تقریب میں شرکت کی تو اچھا نہیں ہوگا۔
ہوا کچھ یوں کہ امریکا کے شہر ہیوسٹن میں ایک پاکستانی ریسٹورنٹ ’’آغاز ریسٹورنٹ اینڈ کیٹرنگ‘‘ نے 15 اگست کو ایک پروگرام رکھا ’’آزادی اُتسو‘‘۔ بھارتی یومِ آزادی منانے کا ایونٹ! اور اسی ریسٹورنٹ کے مالک شوکت مریدیا اسی ہفتے پاکستان کے یومِ آزادی کے لیے ’’جشنِ آزادی‘‘ بھی منعقد کرا رہے ہیں جس میں عاطف اسلم کی پرفارمنس ہوگی۔
بھارت کے خود ساختہ ’’محب وطن‘‘ ادارے FWICE کو یہ دہری تقریب ایک آنکھ نہ بھائی۔ انہوں نے فوراً کارتک آریان کو خط بھیجا جس میں پہلے تو ان کی تعریفوں کے پل باندھے ’’آپ بھارتی سنیما کے روشن ستارے ہیں، نوجوانوں کے رول ماڈل ہیں، قوم آپ پر فخر کرتی ہے‘‘ اور پھر اچانک یو ٹرن لیتے ہوئے کہا ’’لیکن خبردار! آپ اس تقریب میں مہمانِ خصوصی کے طور پر کیوں شامل ہیں جہاں پاکستانی بھی پروگرام کرا رہے ہیں؟ یہ قومی مفاد کے خلاف ہے!‘‘
کارتک آریان کی ٹیم نے فوراً وضاحت دی کہ ’’ہم نے نہ کبھی ایسی تقریب کا اعلان کیا، نہ ہم کسی طور اس میں شامل ہیں۔ ہم نے منتظمین سے کہا ہے کہ وہ ہمارے پوسٹرز اور تصاویر ہٹا دیں۔‘‘
دلچسپ بات یہ ہے کہ یہ احتجاج صرف اس لیے کیا جا رہا ہے کہ وہ تقریب ایک پاکستانی کی ملکیت ریسٹورنٹ میں ہو رہی ہے، چاہے تقریب کا موضوع بھارتی یومِ آزادی ہی کیوں نہ ہو۔ اور دوسری طرف بھارت کے فنکاروں کو پاکستان میں کام کےلیے پرمٹ تک درکار نہیں ہوتا (جب ماحول اچھا ہو)۔
FWICE کے خط میں یہ بھی ہرزہ سرائی کی گئی کہ چونکہ پاکستان نے ’’پہلگام حملے‘‘ جیسی کارروائیاں کی ہیں، اس لیے ہر بھارتی فنکار پر لازم ہے کہ وہ ہر قسم کے پاکستانی روابط سے پرہیز کرے، خواہ وہ امریکا میں پکوڑے بیچتا پاکستانی ہو یا شو کرواتا کوئی ریسٹورنٹ مالک!
سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ بھارت کی فلم انڈسٹری کا اتنا بڑا ادارہ ایک ایسی تقریب پر واویلا کیوں کر رہا ہے جس سے کارتک آریان کا کوئی لینا دینا نہیں؟ کہیں یہ سب کچھ ’اپنے میڈیا‘ کو مزید مصالحہ فراہم کرنے کے لیے تو نہیں؟
کارتک آریان اس معاملے پر خود خاموش ہیں، لیکن ان کی ٹیم نے ’سیاسی بارودی سرنگ‘ سے خود کو بچا لیا ہے۔
ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: کارتک آریان
پڑھیں:
کشمیر بنے گا پاکستان، محکمہ داخلہ پنجاب میں یوم استحصال کشمیر پر تقریب
محکمہ داخلہ پنجاب ’’کشمیر بنے گا پاکستان‘‘ کے نعروں سے گونج اٹھا۔ محکمہ داخلہ پنجاب کے افسران نے ہاتھوں میں پاکستان اور آزاد کشمیر کے پرچم اٹھا رکھے تھے۔ سیکرٹری داخلہ پنجاب ڈاکٹر احمد جاوید قاضی نے اپنی گفتگو میں کہا کہ جموں و کشمیر پر بھارت کے غیرقانونی قبضے کیخلاف پوری قوم متحد ہے۔ اسلام ٹائمز۔ ’’کشمیر بنے گا پاکستان‘‘ محکمہ داخلہ پنجاب میں یوم استحصال کشمیر پر تقریب کا انعقاد کیا گیا۔ اس موقع پر ایک منٹ کی خاموشی بھی اختیار کی گئی۔ تفصیلات کے مطابق محکمہ داخلہ پنجاب میں یوم استحصال کشمیر کی مناسبت سے خصوصی تقریب کا انعقاد کیا گیا۔ سیکرٹری داخلہ پنجاب ڈاکٹر احمد جاوید قاضی کی قیادت میں افسران و عملے نے اہلیان کشمیر سے یکجہتی کا اظہار کیا اور بھارت کے 5 اگست 2019 کے یک طرفہ اور غیر قانونی اقدام کی شدید مذمت کی گئی۔ اہلیان کشمیر سے اظہاریکجہتی کیلئے ایک منٹ کی خاموشی بھی اختیار کی گئی جس کے بعد کشمیر کی موجودہ صورتحال پر اظہار خیال اور اہلیان کشمیر کی امداد کیلئے پاکستان کے مضبوط عزم کا اعادہ کیا گیا۔
اس موقع پر محکمہ داخلہ پنجاب ’’کشمیر بنے گا پاکستان‘‘ کے نعروں سے گونج اٹھا۔ محکمہ داخلہ پنجاب کے افسران نے ہاتھوں میں پاکستان اور آزاد کشمیر کے پرچم اٹھا رکھے تھے۔ سیکرٹری داخلہ پنجاب ڈاکٹر احمد جاوید قاضی نے اپنی گفتگو میں کہا کہ جموں و کشمیر پر بھارت کے غیرقانونی قبضے کیخلاف پوری قوم متحد ہے۔ مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی آئینی حیثیت ختم کرکے کشمیریوں سے ان کے بنیادی حقوق چھینے گئے۔مسئلہ کشمیر کا حل اقوام متحدہ کی منظور شدہ قراردادوں کے مطابق استصواب رائے میں ہے۔ یاد رہے کہ محکمہ داخلہ پنجاب کی تمام فیلڈ فارمیشنز میں بھی اہلیان جموں و کشمیر سے اظہار یکجہتی کیلئے تقاریب کا انعقاد کیا گیا۔