بھارت کے مشرق میں گہرائی تک حملہ، ڈی جی آئی ایس پی آر کا بھارتی جارحیت پر دو ٹوک موٴقف سامنے آگیا
اشاعت کی تاریخ: 6th, August 2025 GMT
ڈی جی آئی ایس پی آر لیفٹیننٹ جنرل احمد شریف چوہدری نے بھارت کی ممکنہ فوجی کارروائی کی صورت میں پاکستان کے ردعمل کے حوالے سے دو ٹوک انداز میں کہا ہے کہ ہم اس بار بھارت میں مشرق سے آغاز کریں گے اور بھارت کو یہ جان لینا چاہیے کہ وہ بھی ہر جگہ مارے جا سکتے ہیں۔
رپورٹ کے مطابق بھارتی حکومت، جو آپریشن سندور میں ناکامی اور عوام و اپوزیشن کی تنقید سے شدید دباوٴ میں ہے، نے اب ایک بار پھر آپریشن سندور 2 کے نام پر پاکستان کے خلاف ہرزہ سرائی شروع کر دی ہے۔
اس مہم میں فرضی دہشتگردوں اور بے بنیاد الزامات کے ذریعے پاکستان کو بدنام کرنے کی ناکام کوشش کی جا رہی ہے۔
دی اکانومسٹ کے سوال پر کہ بھارت کی ممکنہ فوجی کارروائی کی صورت میں پاکستان کا ردعمل کیا ہوگا، ڈی جی آئی ایس پی آر نے واضح الفاظ میں کہا کہ "ہم اس بار بھارت میں مشرق سے آغاز کریں گے۔
انہوں نے مزید کہا کہ بھارت کو یہ جان لینا چاہیے کہ وہ بھی ہر جگہ مارے جا سکتے ہیں۔ یہ بیان ایک واضح پیغام ہے کہ پاکستان کسی بھی جارحیت کا بھرپور اور موٴثر جواب دینے کی مکمل صلاحیت رکھتا ہے۔
بھارت کے مشرقی علاقے جیسے کولکتہ، جمشید پور، رانچی، بوکارو، راوٴرکیلا، بھوبنیشور اور پٹنہ اس کی معیشت کے اہم ترین مراکز ہیں۔ یہ علاقے صنعتی، تجارتی، توانائی، بندرگاہی اور انفارمیشن ٹیکنالوجی کے مرکز ہیں اور بھارت کی اقتصادی قوت میں مرکزی حیثیت رکھتے ہیں۔
بھارت کے ان مشرقی علاقوں میں مودی کے پسندیدہ کھرب پتی گوتم ادانی اور مکیش امبانی کی مختلف بزنس کی مہنگی فیکٹریاں ہیں اور ٹیکنالوجی کے ڈیٹا سینٹرز ہیں جنکو اگر نقصان پہنچتا ہے تو ہندوستان کو دنوں میں اربوں ڈالرز کا نقصان ہوگا۔
اگر پاکستان کسی ممکنہ جنگ میں ان اقتصادی مراکز کو نشانہ بناتا ہے تو یہ محض سرحدی جھڑپ نہیں بلکہ بھارت کے اندر گہرائی تک حملہ تصور ہوگا۔
ایسا حملہ نہ صرف فوجی بلکہ معاشی و تزویراتی محاذ پر بھی بھارت کو شدید نقصان پہنچا سکتا ہے، جو دشمن کے حربی ارادوں کو مفلوج کر سکتا ہے۔
پاکستان کا موقف ہمیشہ دوٹوک اور اصولی رہا ہے کہ وہ ایک امن پسند ملک ہے، جو خطے نیٹ ریجنل سٹیبلائزر کے طور پر ابھرا ہے لیکن پاکستان کی امن کی خواہش کو اس کی کمزوری نہ سمجھا جائے، دشمن کی کسی بھی جارحیت کا جواب معرکہ حق کے نتائج سے زیادہ سخت اور تکلیف دہ ہوگا۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: بھارت کے
پڑھیں:
ICC کا PCB کے خلاف ممکنہ کارروائی کا امکان
ایشیا کپ کے دوران پاکستان اور بھارت کے درمیان کرکٹ کے میدان میں جاری کشیدگی کے بعد بھارتی میڈیا نے ایک اور نیا تنازع کھڑا کر دیا ہے۔ بھارتی میڈیا رپورٹس کے مطابق انٹرنیشنل کرکٹ کونسل ( آئی سی سی) نے پاکستان کرکٹ بورڈ ( پی سی بی) کو مبینہ طور پر ایشیا کپ میں پروٹوکول کی خلاف ورزی پر نوٹس بھیج دیا ہے اور سخت کارروائی کا عندیہ دیا ہے۔ بھارتی چینل انڈیا ٹوڈے کے مطابق آئی سی سی کے سی ای او سنجوگ گپتا نے پی سی بی کو ایک ای میل بھیجی ہے، جس میں سوال اٹھایا گیا ہے کہ 17 ستمبر کو یو اے ای کے خلاف میچ سے قبل میچ ریفری اینڈی پائی کرافٹ کے ساتھ ہونے والی میٹنگ کو کس اجازت کے تحت فلمایا گیا؟ رپورٹ کے مطابق اس میٹنگ میں موبائل فون اور کیمرے لے جانے پر پابندی تھی، مگر پاکستانی ٹیم نے ویڈیو ریکارڈنگ کی۔ مزید دعویٰ کیا گیا ہے کہ پی سی بی نے میچ ریفری کی معافی کی ویڈیو سوشل میڈیا پر شیئر کی، جس پر آئی سی سی نے برہمی کا اظہار کیا ہے۔ بھارتی میڈیا کا کہنا ہے کہ ایشیا کپ کے قوانین کی خلاف ورزی پر آئی سی سی پاکستان کرکٹ بورڈ کے خلاف ایکشن پر غور کر رہا ہے۔ یاد رہے کہ یہ تنازع اس وقت شروع ہوا تھا جب بھارت کے خلاف میچ کے دوران میچ ریفری اینڈی پائی کرافٹ نے پاکستانی کپتان سلمان علی آغا کو بھارتی کپتان سوریا کمار یادو سے ہاتھ ملانے سے روک دیا تھا۔ اس پر پاکستان کرکٹ بورڈ نے سخت احتجاج کرتے ہوئے آئی سی سی سے ریفری کو ہٹانے کا مطالبہ کیا تھا۔ بعد میں اینڈی پائی کرافٹ کو پی سی بی اور پاکستانی ٹیم سے باضابطہ معافی مانگنی پڑی تھی۔ کرکٹ شائقین کا کہنا ہے کہ بھارتی میڈیا کی یہ نئی رپورٹ پاک-بھارت میچ (21 ستمبر) سے قبل ایک اور دباؤ کی کوشش ہے، تاکہ میدان میں اترنے سے پہلے ہی پاکستان ٹیم پر تناؤ بڑھایا جا سکے۔