مزدورکی کم ازکم تنخواہ کا نوٹیفکیشن جاری نہ کرنے پرسیکرٹری لیبرسے جواب طلب
اشاعت کی تاریخ: 6th, August 2025 GMT
لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 06 اگست2025ء) لاہورہائیکورٹ نے عام مزدور کی کم از کم تنخواہ 37000 روپے مقرر کرنے کے حکومتی اعلان پر نوٹیفکیشن جاری نہ ہونے پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے سیکرٹری لیبر اینڈ ہیومن ریسورس ڈیپارٹمنٹ پنجاب سے جواب طلب کر لیا۔جسٹس خالد اسحاق نے منوں انڈسٹریز سمیت دیگر درخواستوں پر سماعت کی۔
(جاری ہے)
سرکاری وکیل نے عدالت کو بتایا کہ حکومت جلد نوٹیفکیشن جاری کرے گی اور سماعت ملتوی کرنے کی استدعا کی، جس پر عدالت نے سماعت چند روز کے لیے ملتوی کر دی۔
درخواست گذاروں کا موقف تھا کہ حکومت پنجاب نے بجٹ میں مزدور کی کم از کم تنخواہ 37000 روپے مقرر کرنے کا اعلان کیا مگر اس کا باقاعدہ نوٹیفکیشن تاحال جاری نہیں کیا گیا۔ انڈسٹریز حکومتی اعلان کے مطابق ادائیگیاں کر رہی ہیں، لیکن سرکاری نوٹیفکیشن کے بغیر وہ اس تنخواہ کی پابند نہیں۔درخواست گذاروں نے استدعا کی کہ مہنگائی کے اس دور میں 22000 روپے ماہانہ اجرت ناکافی ہے، لہذا عدالت صوبائی حکومت کو فوری نوٹیفکیشن جاری کرنے کا حکم دے۔.ذریعہ: UrduPoint
کلیدی لفظ: تلاش کیجئے نوٹیفکیشن جاری
پڑھیں:
قطر کا اسرائیل کیخلاف عالمی فوجداری عدالت سے رجوع کرنے کا اعلان
قطر نے کہا ہے کہ وہ اسرائیل کے دوحہ میں حماس رہنماؤں پر حملے کے خلاف بین الاقوامی فوجداری عدالت (ICC) میں قانونی چارہ جوئی کرے گا۔
اس بات کا اعلان قطری وزیرِ مملکت برائے خارجہ امور ڈاکٹر محمد بن عبدالعزیز الخلیفہ نے اپنے ایک بیان میں کیا۔
وزیر خارجہ نے بتایا کہ ہیگ میں آئی سی سی کی ڈپٹی پراسیکیوٹر نزہت خان سے دو ملاقاتیں کی ہیں جن میں اسرائیل کو قانونی طور پر کٹہرے میں لانے کے امکانات پر تبادلہ خیال کیا گیا۔
قطر کے وزیر خارجہ ڈاکٹر الخلیفہ نے کہا کہ قطر اپنی خودمختاری اور عوام کے تحفظ کے لیے ہر دستیاب قانونی راستہ اختیار کرے گا۔
محمد بن عبدالعزیز الخلیفہ کا مزید کہنا تھا کہ مجرموں کو سزا دلوانے اور عالمی قوانین کے تحت جوابدہ بنانے کے لیے عالمی انصاف کے در پر دستک دی ہے۔
یہ پیش رفت ایسے وقت میں سامنے آئی جب رواں ماہ اسرائیل نے دوحہ میں ایک رہائشی عمارت کو نشانہ بنایا جس میں حماس کی اعلیٰ قیادت غزہ جنگ بندی سے متعلق امریکی تجویز پر مشاورت کر رہے تھی۔
حماس نے تصدیق کی کہ اسرائیلی حملے میں الخلیل الحیا کے بیٹے سمیت 5 ارکان شہید ہوگئے تھے۔
دوسری جانب اسرائیلی حکام نے تصدیق کی کہ حماس رہنما الخلیل الحیا ہدف تھے جو 7 اکتوبر 2023 کے اسرائیل پر حملے کے ذمہ دار تھے۔
اسرائیلی فوج کے بیان میں کہا گیا تھا کہ نشانہ بنائے گئے حماس رہنما وہ افراد تھے جو اسرائیل میں 1,200 شہریوں کے قتل اور 251 افراد کے اغوا میں ملوث تھے۔
تاہم بعض اسرائیلی سیکیورٹی حکام نے اس حملے پر تحفظات ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ یہ اقدام یرغمالیوں کی رہائی اور جنگ بندی کے مذاکرات کو نقصان پہنچا سکتا ہے۔
یاد رہے کہ قطر نے دو سال تک اسرائیل اور حماس کے درمیان مذاکرات کی میزبانی کی اور ایک مرکزی ثالث کے طور پر سامنے آیا ہے لیکن دوحہ پر حملے کے بعد اس نے اسرائیل کے خلاف قانونی جنگ کا فیصلہ کیا۔