کمزور وزیراعظم ملک کیلئے خطرہ ،ٹرمپ کے تجارتی وارکے بعدمودی کی خاموشی پر کانگریس سیخ پا
اشاعت کی تاریخ: 6th, August 2025 GMT
بھارت میں اپوزیشن جماعت کانگریس پارٹی نے وزیراعظم نریندر مودی کو امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے خلاف واضح مؤقف نہ اپنانے پر سخت تنقید کا نشانہ بنایا ۔ کانگریس کا کہنا ہے کہ مودی حکومت ٹرمپ کے بھارت مخالف اقدامات پر خاموش تماشائی بنی ہوئی ہے، جو ملک کی توہین اور قومی مفادات کے منافی ہے۔
ہندوستان ٹائمز کے مطابق، کانگریس نے الزام عائد کیا کہ ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے بھارت پر 50 فیصد ٹیرف عائد کرنا ایک قسم کی بلیک میلنگ ہے لیکن مودی حکومت نے نہ اس پر احتجاج کیا اور نہ ہی امریکی صدر کا نام لے کر کوئی ردعمل دیا۔
راہول گاندھی کا سخت مؤقف
لوک سبھا میں اپوزیشن لیڈر راہول گاندھی نے کہا ٹرمپ کا بھارت پر ٹیرف عائد کرنا بھارت کو ناجائز تجارتی معاہدہ تسلیم کرنے پر مجبور کرنے کی کوشش ہے۔ وزیرِاعظم مودی کو عوامی مفاد کے بجائے اپنی کمزوریوں کو بچانے کی فکر ہے۔
راہول گاندھی نے الزام لگایا کہ مودی کی خاموشی کا تعلق اڈانی گروپ سے ہے، جس کے خلاف امریکہ میں تحقیقات جاری ہیں۔
مودی کے ہاتھ بندھے ہوئے ہیں۔ ٹرمپ کی دھمکیوں کا جواب نہ دینا اس بات کا ثبوت ہے کہ کہیں نہ کہیں اڈانی، مودی اور روسی تیل کے درمیان مالی روابط کا خوف موجود ہے۔
کانگریس رہنماؤں نے مطالبہ کیا کہ وزیراعظم مودی کو اپنی خاموشی توڑنی چاہیے اور صدر ٹرمپ کے اقدامات پر سخت اور واضح مؤقف اپنانا چاہیے۔ پارٹی نے کہا کہ ٹرمپ نے متعدد بار پاک-بھارت جنگ کو روکنے کا دعویٰ کیا۔
بھارت پر بھاری ٹیرف عائد کیے۔ بھارت کو “فراڈ” کہا۔ برکس ممالک کو بھارت کے خلاف مشتعل کیا۔ بھارتی شہریوں کی گرفتاری کی حمایت کی۔ ان تمام اقدامات کے باوجود مودی نے کوئی ردعمل نہیں دیا، جسے کانگریس نے ڈرپوک قیادت قرار دیا۔
Post Views: 7.
ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: ٹرمپ کے
پڑھیں:
بھارت نے روسی پیٹرول خریدنا بند نہ کیا تو ٹیرف میں نمایاں اضافہ کریں گے؛ ٹرمپ
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اعلان کیا ہے کہ روسی تیل کی بڑے پیمانے پر خریداری کے ردِ عمل میں بھارت ہر عائد کیے گئے درآمدی ٹیرف میں نمایاں اضافہ کریں گے۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق ڈونلڈ ٹرمپ نے سوشل میڈیا پر بیان میں کہا کہ بھارت نہ صرف روسی تیل کی بڑی مقدار خرید رہا ہے بلکہ اس کا بڑا حصہ عالمی منڈی میں فروخت کر کے زبردست منافع بھی کما رہا ہے۔
صدر ٹرمپ نے مزید کہا کہ بھارت کی روس کے ساتھ بڑھتی ہوئی قربتیں، دفاعی اور توانائی معاہدے سمیت بڑھتی ہوئی تجارت امریکا کو بھارت کے ساتھ تجارتی پالیسی پر نظرثانی پر مجبور کر رہے ہیں۔
امریکی صدر نے مزید کہا کہ بھارت کو اس بات کی کوئی پروا نہیں کہ روسی فوج یوکرین میں کتنے لوگوں کو مار رہی ہے۔ اسی لیے میں بھارت کی امریکا کو ادا کیے جانے والے ٹیرف میں خاطر خواہ اضافہ کرنے جا رہا ہوں۔
یاد رہے کہ پچھلے ہفتے صدر ٹرمپ نے بھارت پر 25 فیصد ٹیرف عائد کرنے کا اعلان کیا تھا تاہم آج کے بیان میں یہ نہیں بتایا کہ مزید اضافہ کتنا کیا جائے۔
گزشتہ ہفتے ٹرمپ کا یہ بھی کہنا تھا کہ امریکا کو بھارت کے ساتھ وسیع تجارتی خسارے کا سامنا ہے۔
انہھوں نے بھارتی تجارتی پالیسیوں کو "غیر معمولی طور پر سخت اور تکلیف دہ" قرار دیا، اور کہا کہ بھارت کی جانب سے غیر مالیاتی تجارتی رکاوٹیں سب سے زیادہ پیچیدہ ہیں۔