تاریخ پر تاریخ رقم، پاکستان سٹاک مارکیٹ نے ایک اور سنگ میل عبور کر لیا
اشاعت کی تاریخ: 6th, August 2025 GMT
کاروباری ہفتے کے تیسرے روز بھی کاروبار کے آغاز پر سٹاک ایکسچینج میں زبردست تیزی دیکھنے میں آئی، 2000 سے زائد پوائنٹس کے اضافے کے ساتھ پاکستان سٹاک مارکیٹ میں 100 انڈیکس ایک لاکھ 45 ہزار 187 پوائنٹس کی بلند ترین سطح پر پہنچ گیا۔ اسلام ٹائمز۔ پاکستان سٹاک مارکیٹ میں ریکارڈ قائم ہونے کا سلسلہ جاری ہے، 100 انڈیکس پہلی بار ایک لاکھ 45 ہزار پوائنٹس کی حد بھی عبور کر گیا۔ کاروباری ہفتے کے تیسرے روز بھی کاروبار کے آغاز پر سٹاک ایکسچینج میں زبردست تیزی دیکھنے میں آئی، 2000 سے زائد پوائنٹس کے اضافے کے ساتھ پاکستان سٹاک مارکیٹ میں 100 انڈیکس ایک لاکھ 45 ہزار 187 پوائنٹس کی بلند ترین سطح پر پہنچ گیا۔
تاہم کاروباری روز کے اختتام پر 100 انڈیکس 2051 پوائنٹس کے اضافے کیساتھ ایک لاکھ 45 ہزار 88 پوائنٹس کی سطح پر بند ہوا۔ واضح رہے کہ گزشتہ کاروباری روز کے اختتام پر انڈیکس 984 پوائنٹس کے اضافے کیساتھ 1 لاکھ 43 ہزار 37 پوائنٹس کی سطح پر بند ہوا تھا۔ سٹاک مارکیٹ میں آج 43 ارب 26 کروڑ 61 لاکھ 30 ہزار 525 روپے مالیت کے 38 کروڑ 35 لاکھ 14 ہزار 758 شیئرز کا لین دین ہوا۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: پاکستان سٹاک مارکیٹ پوائنٹس کے اضافے سٹاک مارکیٹ میں ایک لاکھ 45 ہزار پوائنٹس کی
پڑھیں:
پاکستان اسٹاک مارکیٹ نے تاریخ رقم کردی، انڈیکس 1,43,000 کی سطح پر پہنچ گیا
پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں سرمایہ کاروں کے مسلسل اعتماد اور خریداری کے رجحان کے باعث منگل کو کاروبار کے دوران کے ایس ای 100 انڈیکس 1,43,000 کی نئی سطح عبور کرگیا۔
منگل کی صبح 11 بج کر 55 منٹ پر کے ایس ای 100 انڈیکس 1,200.51 پوائنٹس کے اضافے کے ساتھ 1,43,253.15 پر ٹریڈ کر رہا تھا، جو 0.85 فیصد کے نمایاں اضافے کا مظہر ہے۔
سرمایہ کاری کے لحاظ سے نمایاں شعبے جیسے کہ آٹوموبائل، کمرشل بینکس، سیمنٹ، فرٹیلائزر اور آئل مارکیٹنگ کمپنیاں (OMCs) سبز نشان میں ٹریڈ کرتے رہے۔ اہم کمپنیوں جیسے ایس این جی پی ایل، وافی، ایم سی بی، ایم بی ای ایل اور یو بی ایل میں نمایاں بہتری دیکھی گئی۔
یہ بھی پڑھیں:
پیر کے روز بھی مارکیٹ میں تیزی کا رجحان غالب رہا، اور کے ایس ای 100 انڈیکس 1,017 پوائنٹس یعنی 0.72 فیصد اضافے کے ساتھ 1,42,052.65 پر بند ہوا، جو کہ ایک نئی تاریخی سطح تھی۔
ماہرین کے مطابق مارکیٹ میں تیزی کی وجہ بڑی کمپنیوں کی مضبوط کارکردگی، مختلف شعبہ جات سے متوقع اچھے منافع، اور سرمایہ کاروں کی مثبت توقعات ہیں۔
عالمی مارکیٹ کا پس منظردوسری جانب ایشیائی مارکیٹوں میں بھی منگل کو مسلسل دوسرے روز تیزی دیکھی گئی، جبکہ امریکی ڈالر نے اپنی پچھلی گراوٹ کے رجحان کو برقرار رکھا، سرمایہ کاروں میں اس بات کا رجحان بڑھا ہے کہ فیڈرل ریزرو عالمی معیشت کو سہارا دینے کے لیے ستمبر میں شرح سود میں کمی کر سکتا ہے۔
پیر کو امریکی شیئرز بھی مثبت آمدنی رپورٹس اور ملازمتوں کے کمزور اعداد و شمار کے بعد شرح سود میں کمی کی توقعات پر بہتر کارکردگی کے ساتھ بند ہوئے۔
تیل کی قیمتوں میں کمی دیکھی گئی ہے، جس کی بڑی وجہ اوپیک پلس کی جانب سے پیداوار میں اضافہ اور امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے بھارت پر روسی تیل کی خریداری پر محصولات بڑھانے کی دھمکی ہے۔
مزید پڑھیں:
جاپان کی نِکئی مارکیٹ میں بھی بہتری دیکھی گئی، جہاں جولائی میں سروس سیکٹر کی سرگرمیوں میں نمایاں اضافہ ریکارڈ کیا گیا، ایم ایس سی آئی کا ایشیا پیسفک انڈیکس، جاپان کے علاوہ، 0.6 فیصد اضافہ ظاہر کر رہا ہے، جبکہ نِکئی انڈیکس میں بھی 0.5 فیصد بہتری آئی۔
سی ایم ای فیڈ واچ کے مطابق ستمبر میں شرح سود میں کمی کے امکانات اب تقریباً 94 فیصد ہو چکے ہیں، جو کہ 28 جولائی کو63 فیصد تھے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
100 انڈیکس امریکی شیئرز ایشیا پیسفک انڈیکس ایم سی بی بینچ مارک پاکستان اسٹاک ایکسچینج سرمایہ کار سروس سیکٹر وافی یو بی ایل