امریکی ریاست جارجیا کے فوجی اڈے پر اندھا دھند فائرنگ؛ متعدد ہلاکتوں کا خدشہ
اشاعت کی تاریخ: 6th, August 2025 GMT
امریکی ریاست جارجیا میں فورٹ اسٹیورٹ آرمی بیس کو شدید حفاظتی اقدامات کے تحت لاک ڈاؤن کر دیا گیا۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق یہ اقدام اُس وقت اُٹھایا گیا جب فوجی اڈے پر نامعلوم مسلح افراد نے اندھا دھند فائرنگ کی جس میں متعدد زخمیوں کو اسپتال منتقل کیا گیا ہے۔
پولیس اور دیگر متعلقہ ادارے فائرنگ کی اطلاع پر موقع پر پہنچ گئے۔ ایک مشتبہ شخص کو حراست میں لیا گیا ہے۔
مشتبہ ملزم کو تھانے منتقل کرکے تفتیش کی جا رہی ہے۔ تاحال ملزم کی شناخت ظاہر نہیں کی گئی نہ ہی واقعے کا محرک کا تعین ہوسکا ہے۔
زخمیوں کی تعداد غیر واضح ہے۔ تاہم انتظامیہ نے تصدیق کی ہے کہ 5 فوجیوں کی حالت نازک ہے۔
فوری طور پر فوجی اڈے پر موجود افراد کو ہدایت کی گئی ہے کہ وہ اپنے کمروں میں رہیں اور دروازے اور کھڑکیاں بند رکھیں۔
فورٹ اسٹیورٹ کے فیس بک پیج پر بھی جاری کردہ بیان میں کہا گیا ہے کہ "صورتحال ابھی غیر واضح ہے" اور حکام واقعے کی مزید تفصیلات حاصل کرنے میں مصروف ہیں۔
یہ واقعہ امریکی فوجی اڈے کی سلامتی کے حوالے سے تشویش کا باعث بنا ہے اور متعلقہ حکام واقعے کی تحقیقات کر رہے ہیں۔
.
ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: فوجی اڈے
پڑھیں:
کراچی میں دہشتگردوں کی فائرنگ، مولانا رجب علی بنگش کے بیٹے سمیت 2 افراد شہید، 3 زخمی
پولیس کی ابتدائی تفتیش کے مطابق ایک کار اور دو موٹر سائیکلوں پر سوار ملزموں نے فائرنگ کی، جائے وقوعہ سے ایک میگزین اور گولیوں کے 10 سے زائد خول ملے ہیں۔ اسلام ٹائمز۔ شہر قائد میں دہشتگردوں کی فائرنگ سے مولانا رجب علی بنگش کے بیٹے سمیت 2 افراد شہید اور تین زخمی ہوگئے۔ تفصیلات کے مطابق شہر قائد کے علاقے پہلوان گوٹھ میں دہشتگردوں نے عزاخانہ سکینہ کے ساتھ دکان پر فائرنگ کر دی، جس کے نتیجے میں معروف شیعہ عالم دین مولانا رجب علی بنگش کے بیٹے علی وارث اور مظہر عباس موقع پر شہید جبکہ علی حس، محمد علی اور حبیب علی زخمی ہوگئے۔ علی حسن اور محمد علی بھائی ہیں، جبکہ حبیب علی انکے ماموں ہیں۔ شہید افراد کو جناح اسپتال اور زخمیوں کو آغا خان اسپتال منتقل کیا گیا۔ پولیس کی ابتدائی تفتیش کے مطابق ایک کار اور دو موٹر سائیکلوں پر سوار ملزموں نے فائرنگ کی، جائے وقوعہ سے ایک میگزین اور گولیوں کے 10 سے زائد خول ملے ہیں۔
پولیس کا کہنا ہے کہ واقعے کی مختلف پہلوئوں سے تحقیقات جاری ہے۔ وزیر داخلہ سندھ نے فائرنگ کے واقعے کا نوٹس لیتے ہوئے ایس ایس پی ایسٹ سے تفصیلات طلب کرلیں اور واقعہ میں ملوث ملزمان کو جلد گرفتار کرنے کی ہدایت کی۔ وزیر داخلہ نے ہدایت کی کہ کرائم سین پر دستیاب شواہد کی مدد سے ملزمان تک رسائی کو یقینی بنایا جائے اور تفتیش و تحقیق پر مشتمل رپورٹ سے آگاہ رکھا جائے۔ دوسری جانب واقعے کے بعد مشتعل افراد نے احتجاج کیا اور سڑک کو بلاک، جبکہ اطراف کی دکانوں کو بند کروایا، تاہم پولیس نے مظاہرین سے مذاکرات کرکے انہیں منتشر کر دیا۔