مستونگ دہشتگرد حملہ: میجر اور 2 اہلکار شہید، جوابی کارروائی میں 4 دہشتگرد ہلاک
اشاعت کی تاریخ: 7th, August 2025 GMT
بھارتی حمایت یافتہ دہشت گرد گروہ ’فتنہ ہندوستان‘ کے دہشتگردوں نے ضلع مستونگ میں سیکیورٹی فورسز کی گاڑی کو ایمپرووائزڈ ایکسپلوسیو ڈیوائس (IED) سے نشانہ بنایا جس کے نتیجے میں 3 بہادر جوانوں نے جان کا نذرانہ پیش کرتے ہوئے شہادت حاصل کی۔
یہ بھی پڑھیں: مستونگ میں دہشتگردوں کے خلاف آپریشن، 3 دہشتگرد ہلاک، میجر اور سپاہی مادرِ وطن پر قربان
آئی ایس پی آر کے مطابق شہدا میں میجر محمد رضوان طاہر (عمر 31 سال، رہائشی نارووال ضلع)، نائیک ابنی امین (عمر 37 سال، رہائشی سوات ضلع) اور لانچ نائیک محمد یونس (عمر 33 سال، رہائشی کرک ضلع) شامل ہیں۔
میجر رضوان شہید ایک دلیر افسر تھے جنہوں نے متعدد انسداد دہشتگردی آپریشنز میں حصہ لیا اور ہمیشہ اپنی ٹیم کی قیادت فرنٹ لائن سے کی۔
رات 5 سے 6 اگست 2025 کی درمیانی رات رونما ہونے والے اس واقعے کے بعد علاقے کی کلیئرنس آپریشن میں 4 بھارتی حمایت یافتہ دہشتگردوں کو تلاش کر کے ہلاک کیا گیا۔
مزید پڑھیے: مستونگ: قومی شاہراہ پر بلوچستان کانسٹیبلری کی گاڑی پر فائرنگ، ایک اہلکار شہید، 3 زخمی
سیکیورٹی فورسز کا آپریشن دہشتگردوں کے خاتمے کے لیے جاری رہے گا تاکہ بھارتی حمایت یافتہ دہشت گردی کے ناسور کو ملک سے مکمل طور پر ختم کیا جا سکے۔ ہمارے بہادر سپاہیوں کی قربانیاں ہمارے عزم کو مزید مضبوط کرتی ہیں۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
دہشتگرد حملہ مستونگ میجر اور 2 اہلکار شہید.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: دہشتگرد حملہ مستونگ میجر اور 2 اہلکار شہید
پڑھیں:
قلات میں سیکورٹی فورسز کا آپریشن:بھارتی حمایت یافتہ فتنۃ الہندوستان کے 4 دہشت گرد ہلاک
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
کوئٹہ: بلوچستان کے ضلع قلات میں سیکورٹی فورسز نے ایک اہم انٹیلی جنس بیسڈ آپریشن کے دوران بھارتی پراکسی فتنۃ الہندوستان کے 4 دہشت گردوں کو ہلاک کر دیا۔
آئی ایس پی آر کے مطابق یہ کارروائی دہشت گردوں کی موجودگی کی مصدقہ اطلاع پر کی گئی، جس میں سیکورٹی فورسز نے انتہائی مہارت کے ساتھ دہشت گردوں کے ٹھکانے کو نشانہ بنایا۔ آپریشن کے نتیجے میں بھارتی سرپرستی یافتہ دہشت گرد اپنے انجام کو پہنچے جب کہ بھاری مقدار میں اسلحہ اور گولہ بارود بھی برآمد ہوا۔
آئی ایس پی آر کے مطابق مارے جانے والے دہشت گرد بلوچستان میں مختلف تخریبی اور دہشت گردانہ سرگرمیوں میں ملوث تھے۔ علاقے میں کلیرنس آپریشن جاری ہے تاکہ کسی بھی بھارتی سرپرستی یافتہ دہشت گرد کو فرار ہونے کا موقع نہ ملے۔
فوجی ترجمان کے مطابق سیکورٹی فورسز عزمِ استحکام کے ویژن کے تحت ملک سے دہشت گردی کے مکمل خاتمے کے لیے بھرپور انداز میں سرگرم ہیں اور یہ مہم اس وقت تک جاری رہے گی جب تک پاکستان کو غیر ملکی سرپرستی یافتہ دہشت گردی سے مکمل طور پر پاک نہیں کر دیا جاتا۔
دوسری جانب صدر مملکت آصف علی زرداری نے قلات آپریشن میں دہشت گردوں کے خاتمے کو قومی سلامتی کے لیے بڑی کامیابی قرار دیا اور سیکورٹی فورسز کے عزم و استقلال کو خراج تحسین پیش کیا۔
ایوانِ صدر سے جاری بیان میں کہا گیا کہ قوم دہشت گردی کے ناسور کے خاتمے کے لیے اپنی افواج کے ساتھ کھڑی ہے، جب کہ آپریشن ’’عزمِ استحکام‘‘ کے تسلسل کو وطن کی سلامتی کے لیے ناگزیر قرار دیا گیا۔
دوسری جانب وزیر اعظم شہباز شریف نے بھی فورسز کے جوانوں اور افسران کو سراہتے ہوئے کہا کہ بھارتی پشت پناہی میں سرگرم چار دہشت گردوں کو انجام تک پہنچانا سیکورٹی اداروں کی پیشہ ورانہ مہارت کا ثبوت ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ ملک سے دہشت گردی کے مکمل خاتمے تک جنگ جاری رہے گی اور پوری قوم اپنی افواج کے شانہ بشانہ کھڑی ہے۔
وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی نے بھی سیکورٹی فورسز کو زبردست خراج تحسین پیش کرتے ہوئے کہا کہ فورسز نے بروقت کارروائی کرکے انڈین اسپانسرڈ دہشت گردوں کے ناپاک عزائم کو ناکام بنایا۔ ان کا کہنا تھا کہ قوم ان کارروائیوں کو تحسین کی نگاہ سے دیکھتی ہے اور فتنہ الہندوستان کا عبرتناک انجام اس بات کا واضح پیغام ہے کہ پاکستان میں بھارتی حمایت یافتہ دہشت گردوں کے لیے کوئی جگہ نہیں۔