پاکستان ریلویز کا کاسمیٹک سرجری پر سارا زور، خستہ حال ٹریک اپ گریڈیشن کا منتظر
اشاعت کی تاریخ: 7th, August 2025 GMT
لاہور:
پاکستان ریلویز کا کاسمیٹک سرجری پر سارا زور، ریلوے اسٹیشن تو تیزی کے ساتھ اَپ گریڈ کیے جا رہے ہیں جبکہ ریلوے انفرا اسٹرکچر 10 سے 150 سال پرانہ ہے۔ ریل بوگیوں کی شدید کمی کے باعث مسافروں کو دیگر ٹرینوں میں ایڈجسٹ کیا جانے لگا جبکہ جو ٹرین پٹڑی پر دوڑنے لگے تو وہ حادثے کا شکار ہو جاتی ہے۔
بعض ٹرینوں کے اچانک ایئر کنڈیشنڈ سسٹم بھی جواب دے جاتے ہیں، مسافر ٹکٹ ایئر کنڈیشنڈ کوچ کی لیتے ہیں لیکن سفر بغیر ایئر کنڈیشنڈ کے کرنا پڑتا ہے۔ مسافر ٹرین ہو یا گڈز ٹرین اس کو منزل مقصود پر پہنچنے کے لیے کبھی دہشت گری تو کبھی حادثات کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔ ریلوے انتظامیہ تمام تر کوششوں کے باوجود مسافروں کو بروقت پہنچانے میں ناکام ہے۔
پاکستان ریلوے نے مسافروں کو جدید سہولیات فراہم کرنے کے لیے زیادہ توجہ ’’کاسمیٹک سرجری‘‘ پر مرکوز کر رکھی ہے۔ لاہور، کراچی، راولپنڈی اور ملتان سمیت دیگر ریلوے اسٹیشن کو بڑی ہی تیز رفتاری کے ساتھ اَپ گریڈ کیا جا رہا ہے مگر ریلوے انفرا اسٹرکچر انتہائی بدحالی کا شکار ہے۔
ریلوے ٹریک کی خستہ حالی اور ٹوٹ پھوٹ کی نوبت یہاں تک پہنچ چکی ہے کہ کوئی ٹرین اگر بروقت روانہ ہو بھی جائے تو راستہ مکمل کرنا انتہائی مشکل ہو جاتا ہے، جیسے ہی ٹرین تھوڑی اسپیڈ پکڑتی ہے تو اچانک پٹڑی سے اتر کر الٹ جاتی ہے، یا دہشت گردی یا کراسنگ پر کسی گاڑی اور ٹرک سے ٹکرا جاتی ہے، جو ٹرینیں پٹڑی سے نہ اتریں تو ان کے ایئر کنڈیشنڈ سسٹم اچانک کام کرنا چھوڑ دیتے ہیں اور مسافر سارا راستہ شدید گرمی اور حبس میں بغیر ایئر کنڈیشنڈ سفر کرنے پر مجبور ہو جاتے ہیں جبکہ ٹکٹ ایئر کنڈیشنڈ کوچ کی ادا کی ہوتی ہے۔
ریلوے انتظامیہ کو ریل گاڑی کی بوگیوں کی بھی شدید کمی کا سامنا ہے یہی وجہ ہے کہ لاہور سے کراچی، راولپنڈی یا دیگر شہروں کو جانے والی ٹرینیں یا تو منسوخ کر دی جاتی ہیں اور پھر ان منسوخ شدہ ٹرینوں کے مسافروں کو دوسری ٹرین میں ایڈجسٹ کیا جاتا ہے۔
ایکسپریس نیوز کو ملنے والے اعداد و شمار کے مطابق پاکستان ریلویز کو یکم جنوری سے لے کر اب تک مسافر اور مال بردار ٹرینوں کے پٹڑیوں سے اترنے سمیت مختلف نوعیت کے 46 سے زائد حادثے رونما ہو چکے ہیں۔ مسافر ٹرینوں کے پٹڑیوں سے اترنے کے 23 جبکہ مال بردار ٹرینوں کے 20 اور 3 دیگر حادثات شامل ہیں۔
جعفر ایکسپریس ٹرین کو تخریب کاری کا نشانہ بھی بنایا گیا۔ ٹرینوں کے حادثات سے سیکڑوں مسافر زخمی ہوئے جبکہ ان حادثات کی وجہ سے پاکستان ریلوے کے انفرا اسٹرکچر کو بھی کروڑوں روپے کا نقصان پہنچا، 21 مئی کو کراچی سے لاہور آنے والی ٹرین شالیمار ایکسپریس کو سیاں والا دارلحسان کے قریب حادثہ پیش آیا۔ ٹرین ان مینڈ لیول کراسنگ پر اینٹوں والے ٹرالے سے ٹکرا گئی جس سے ٹرین کی تمام 15 کوچز پٹڑی سے اتر گئیں۔
اسی طرح، 30 مئی کو رحمان بابا ایکسپریس ٹرین ان مینڈ لیول کراسنگ پر ٹرالے سے ٹکرا گئی۔ یکم جون کو پاکستان ایکسپریس کو مبارک پور کے قریب حادثہ پیش آیا جس سے ٹرین کی ڈائننگ کار کے نیچے سے پوری ٹرالی نکل گئی تاہم ٹرین بڑے حادثے سے بال بال بچ گئی۔
اس کے علاوہ، 14 جون کو ٹرینوں کے حادثات کے تین واقعات پیش آئے۔ پشاور جانے والی ٹرین خوشحال خان خٹک کی 6 بوگیاں کندھ کوٹ کے مقام پر پٹڑی سے اتر گئیں۔ اسی روز، علامہ اقبال ایکسپریس ٹرین بھی بڑے حادثے سے بچ گئی، ٹرین کے چلتے چلتے بریک بلاک میں خرابی پیدا ہوگئی۔ تھل ایکسپریس ٹرین کار سے ٹکرا گئی۔
اس کے بعد، 18 جون کو جعفر ایکسپریس کو جیکب آباد کے قریب تخریب کاری کا نشانہ بنایا گیا، ریلوے ٹریک کو دھماکا خیز مواد سے اڑا دیا گیا اور ٹرین کی 5 بوگیاں پٹڑی سے اتر گئیں۔ اسلام آباد ایکسپریس کالا شاہ کاکو کے قریب ڈی ریل ہو کر الٹ گئی، پاور پلانٹ سمیت چھ بوگیاں پٹڑی سے اتر گئین جس میں 25 سے زائد مسافر زخمی ہوئے۔
دوسری جانب، ریلوے انتظامیہ بروقت کوچوں کی تیاری کو بھی ممکن نہ بنا سکی، 31 ارب روپے کی لاگت سے تیار ہونے والی بوگیوں کا منصوبہ 71 ارب روپے میں پہنچ گیا اور لاگت ڈبل ہونے کے باوجود بوگیاں بروقت تیار نہیں ہوئیں۔
وفاقی وزیر ریلوے کا کہنا ہے کہ پاکستان ریلویز کو اَپ گریڈ کر رہے ہیں اور ریلوے انفرا اسٹرکچر پر بھی اربوں روپے خرچ کیے جا رہے ہیں، لاہور سے راولپنڈی ٹریک کو اَپ گریڈ کرنے کے لیے پنجاب حکومت نے 350 ارب روپے دے دیے ہیں۔ ریلوے اسٹیشن پر وائی فائی سمیت ایگزیکٹو اور فیملی لاونچ بنا دیے گئے ہیں، مسافروں کو ریلوے اسٹیشن سے لیکر جدید سفری سہولیات فراہم کر رہے ہیں جلد ریلوے کو اپنے پاؤں پر کھڑا کر دیں گے۔
Tagsپاکستان.
ذریعہ: Al Qamar Online
کلیدی لفظ: پاکستان پاکستان ریلویز انفرا اسٹرکچر ایکسپریس ٹرین ایئر کنڈیشنڈ ریلوے اسٹیشن پٹڑی سے اتر مسافروں کو ٹرینوں کے ا پ گریڈ رہے ہیں سے ٹکرا کے قریب
پڑھیں:
قراقرم ایکسپریس تاخیر کا شکار، شاہ حسین ایکسپریس کے مسافروں کیلئے متبادل انتظام
سٹی42:: قراقرم ایکسپریس کراچی کے لیے آج 1 گھنٹہ تاخیر سے سہ پہر 4 بجے لاہور سے روانہ ہوگی، ریلوے حکام نے تصدیق کر دی۔
دوسری جانب شاہ حسین ایکسپریس کے مسافروں کو آج گرین لائن ایکسپریس میں ایڈجسٹ کیا جا رہا ہے۔ ترجمان کے مطابق گرین لائن اپنے مقررہ وقت کے مطابق رات 8 بجکر 50 منٹ پر لاہور سے کراچی کے لیے روانہ ہوگی۔
ترجمان ریلوے نے شاہ حسین ایکسپریس کے مسافروں سے اپیل کی ہے کہ وہ گرین لائن کی روانگی سے کم از کم ایک گھنٹہ قبل ریلوے اسٹیشن پہنچیں تاکہ بورڈنگ کے عمل میں کسی قسم کی تاخیر نہ ہو۔
ایف آئی اے نے بحریہ ٹاؤن اور ملک ریاض کی کرپشن کے ناقابل تردید ثبوت حاصل کرلیے ؛ وزیر اطلاعات عطااللہ تارڑ
مسافروں کو پیشگی اطلاع کے لیے ریلوے ہیلپ لائن یا قریبی اسٹیشن سے رابطے کی ہدایت دی گئی ہے۔