ٹیکنالوجی کمپنی اوپن اے آئی نے مصنوعی ذہانت (آرٹیفیشل انٹیلی جنس) کا نیا ماڈل متعارف کرایا ہے جس کو استعمال کرنے کے لیے کسی انٹرنیٹ کنیکشن یا بڑے ڈیٹا سینٹرز کی ضرورت نہیں ہے۔

چیٹ جی پی ٹی کی مالک کمپنی کے مطابق جدید gpt-oss-120b اور gpt-oss-20b ماڈلز لیپ ٹاپ یا اسمارٹ فونز جیسی ڈیوائسز پر بغیر انٹرنیٹ کے چل سکیں گی۔

کم وسائل کے استعمال کا مطلب ہے نئے ماڈلز روایتی کلاؤڈ پر مبنی ماڈلز کے مقابلے میں ماحول پر کم اثر انداز ہوں گے۔ تاہم، یہ صرف تحریری جواب دے سکیں گے۔

اوپن اے آئی کے باس سیم آلٹمن نے gpt-oss کو اربوں ڈالر کی تحقیق کا نتیجہ قرار دیا ہے۔

سماجی رابطے کی ویب سائٹ ایکس پر ان کا کہنا تھا کہ کمپنی کا ماننا ہے کہ یہ دنیا کا بہترین اور سب سے زیادہ قابلِ استعمال اوپن ماڈل ہے۔ کمپنی اس ماڈل کو دنیا کے لیے دستیاب کرنے کے لیے بہت پُر جوش ہیں تاکہ اے آئی تک زیادہ سے زیادہ لوگوں کی رسائی ہو سکے۔

.

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: اے ا ئی

پڑھیں:

کمشنر کراچی کی ریٹ لسٹ آویزاںکیے بغیر منہ مانگے داموںپرسبزیاںفروخت ہورہی ہیںکوئی پوچھنے والا نہیں ہے

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default"> جسارت نیوز

متعلقہ مضامین

  • کمشنر کراچی کی ریٹ لسٹ آویزاںکیے بغیر منہ مانگے داموںپرسبزیاںفروخت ہورہی ہیںکوئی پوچھنے والا نہیں ہے
  • ڈیپ سیک نے جدید اے آئی ماڈل Terminus V3.1 متعارف کروا دیا
  • ٹیکنالوجی میں نیا انقلاب! اوپن اے آئی کا اسمارٹ فونز کا متبادل لانے کا اعلان
  • چیٹ جی پی ٹی بنانے والی کمپنی اسمارٹ فون کے مقابلے کی نئی اے آئی ڈیوائس تیار کر رہی ہے
  • ڈیپ سیک کا سیاست سے دور رہ کر کام کرنے والا ورژن متعارف
  • مصنوعی میٹھے سے یادداشت اور توجہ کو لاحق پوشیدہ خطرات
  • چین نے ڈیپ سیک کا سیاست سے دور رہ کر کام کرنے والا ورژن لانچ کردیا
  • باتھ روم میں موبائل فون استعمال کرنےسے بواسیر ہونے کا انکشاف
  • کینٹ ریلوے اسٹیشن پر جعلی شناخت استعمال کرنے والا شخص گرفتار
  • انٹرنیٹ کا مسئلہ حل کرنے کیلئے حکومت نے بڑا قدم اٹھا لیا