پاک افغان سرحد پر سیکیورٹی فورسز کی بڑی کارروائی، 33 بھارتی حمایت یافتہ دہشت گرد ہلاک
اشاعت کی تاریخ: 8th, August 2025 GMT
پاکستان کی سیکیورٹی فورسز نے بلوچستان کے ضلع ژوب کے علاقے سمبازہ میں ایک انٹیلی جنس بیسڈ آپریشن کے دوران پاک افغان سرحد سے فتنہ الخوارج کی دراندازی کی کوشش کو بروقت ناکام بناتے ہوئے 33 بھارتی سرپرستی یافتہ دہشت گردوں کو ہلاک کر دیا ہے۔پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کے مطابق یہ کارروائی 7 اور 8 اگست کی درمیانی شب اس وقت کی گئی جب بڑی تعداد میں دہشت گردوں کی نقل و حرکت کا سراغ ملا۔ان دہشت گردوں کا تعلق بھارتی پراکسی نیٹ ورک سے تھا، جو خوارج کے نام سے پہچانے جاتے ہیں اور سرحد پار افغانستان سے پاکستان میں داخل ہونے کی کوشش کر رہے تھے۔آئی ایس پی آر کا کہنا ہے کہ سیکیورٹی فورسز نے بروقت اور مؤثر کارروائی کرتے ہوئے دہشت گردوں کی دراندازی کی کوشش کو مکمل طور پر ناکام بنا دیا۔ فائرنگ کے تبادلے میں 33 بھارتی حمایت یافتہ خوارج واصلِ جہنم ہو گئے۔کارروائی کے دوران دہشت گردوں کے قبضے سے بڑی تعداد میں اسلحہ، گولہ بارود اور بارودی مواد بھی برآمد کیا گیا ہے۔آپریشن کے بعد علاقے میں کلیئرنس اور سینیٹائزیشن کا عمل جاری ہے .
ذریعہ: Nawaiwaqt
کلیدی لفظ: سیکیورٹی فورسز
پڑھیں:
پاک افغان سرحد بندش سے دوطرفہ تجارت ٹھپ، گاڑیوں کی لمبی قطاریں
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
طورخم کی تجارتی گزرگاہ بند ہوئے 25 روز ہو گئے اور اس طویل تعطل نے دونوں ممالک کے درمیان تجارت کو ٹھپ کرکے رکھ دیا ہے۔
سرحدی کشیدگی کے باعث امپورٹ، ایکسپورٹ اور ٹرانزٹ ٹریڈ مکمل طور پر معطل ہے، جب کہ کارگو ٹرکوں کی میلوں لمبی قطاریں سرحدی علاقوں میں پھنسی ہوئی ہیں۔
کسٹمز حکام کے مطابق طورخم کے ذریعے پاکستان روزانہ کی بنیاد پر افغانستان کو سیمنٹ، ادویات، کپڑا، سبزیاں اور پھل برآمد کرتا ہے، جب کہ افغانستان سے کوئلہ، سوپ اسٹون اور خشک پھل سمیت دیگر اشیا درآمد کی جاتی ہیں، لیکن سرحدی بندش کے باعث یہ تمام سلسلہ رک چکا ہے، جس سے نہ صرف تاجروں کو اربوں روپے کا نقصان ہورہا ہے بلکہ حکومتی خزانے کو بھی یومیہ پانچ کروڑ روپے کی آمدن سے محرومی ہو رہی ہے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ دونوں ممالک کے درمیان یومیہ تجارت کا حجم تقریباً 85 کروڑ روپے ہے، جس میں 58 کروڑ روپے کی برآمدات اور 25 کروڑ روپے کی درآمدات شامل ہوتی ہیں۔ تجارت رکنے سے ٹرانسپورٹ، مزدوروں اور مقامی مارکیٹوں کا کاروبار بھی بری طرح متاثر ہوا ہے۔
دوسری جانب امیگریشن حکام نے تصدیق کی ہے کہ غیر قانونی طور پر پاکستان میں مقیم افغان شہریوں کی مرحلہ وار واپسی جاری ہے اور اسی مقصد کے تحت طورخم سرحد کو تین روز قبل جزوی طور پر کھولا گیا تھا، تاہم تجارتی سرگرمیاں ابھی تک بحال نہیں ہو سکیں۔