چاکلیٹ میں پایا جانیوالا ایک جز کس بیماری کا علاج کر سکتا ہے؟
اشاعت کی تاریخ: 9th, August 2025 GMT
ایک نئی تحقیق میں معلوم ہوا ہے کہ چاکلیٹ میں پائے جانے والا ایک جز اور دیگر ادویات کا نیا مرکب برڈ فلو اور سوائن فلو جیسے ذکام کی متعدد اقسام کا علاج کر سکتا ہے۔
جرنل پی این اے ایس میں شائع ہونے والی تحقیق کے مطابق چاکلیٹ کے جزو تھیوبرومائن اور ارینوسائن (جس کے متعلق کم جانا جاتا ہے) ذکام کے علاج کے لیے گیم چینجر ثابت ہوسکتے ہیں یہاں تک کہ سب سے زیادہ استعمال ہونے والی اینٹی انفلوئنزا دوا اوسلٹامیویر کو بھی پیچھے چھوڑ سکتے ہیں۔
یہ علاج انفلوئنزا وائرس کی ایک اہم کمزوری کو ہدف بنا کر کام کرتی ہے۔ یہ کمزوری دراصل ایک خردبینی چینل ہے جس کو وائرس نقل بنانے اور پھیلاؤ کے لیے استعمال کرتا ہے۔
سائنس دانوں کے مطابق اس راستے کو بند کر کے وائرس کے بقا کی صلاحیت کو کم کیا جا سکتا ہے۔
مطالعے میں محققین کے سامنے آئی کہ سیل کلچر اور جانوروں پر کی جانے والی آزمائش میں اس نئے مرکب نے اوسلٹامیویر کو پیچھے چھوڑ دیا تھا۔
.ذریعہ: Express News
پڑھیں:
لاہور کے تمام سیوریج نمونوں میں پولیو وائرس کی موجودگی کا انکشاف
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
لاہور:۔ پنجاب کے دارالحکومت لاہور میں پولیو وائرس کا خطرہ سنگین صورت اختیار کر گیا ہے کیونکہ شہر کے تمام سیوریج نمونوں میں پولیو وائرس کی موجودگی کی تصدیق کی گئی ہے۔
بار بار چلائی جانے والی پولیو مہم کے باوجود لاہور کو تاحال پولیو سے پاک نہیں کیا جاسکا۔ قومی ادارہ صحت کے مطابق اگست میں لیے گئے تمام سیوریج نمونوں میں پولیو وائرس موجود پایا گیا ہے۔
نمونے آ ¶ٹ فال روڈ، محمود بوٹی، گلشن راوی اور ملتان روڈ ڈسپوزل اسٹیشن سے حاصل کیے گئے تھے، جن میں وائرس کی موجودگی ثابت ہوئی۔
اعداد و شمار کے مطابق گزشتہ دو سال سے لاہور پولیو وائرس سے پاک نہیں ہو سکا جس سے محکمہ صحت کی کارکردگی پر سوالیہ نشان کھڑے ہو گئے ہیں۔ شہریوں کا کہنا ہے کہ مسلسل مہمات کے باوجود پولیو وائرس کی موجودگی لمحہ فکریہ ہے۔