سیالکوٹ ( اردوپوائنٹ اخبار تازہ ترین ۔ 09 اگست 2025ء ) ریحانہ ڈار کا کہنا ہے کہ اللہ کہ لاٹھی بے آواز ہے، پورا پاکستان جانتا ہے میں 60 ہزار ووٹوں سے جیتی اور خواجہ آصف کو ذلت آمیز شکست ہوئی، لیکن اے ڈی سی آر نے بری طرح ہارنے والے خواجہ آصف کو جعلی فارم 47 بنا کر بتا دیا، اب اے ڈی سی آر اللہ کی پکڑ میں ہے اور خواجہ آصف بھی اللہ کی سزا سے نہیں بچے گا۔

تفصیلات کے مطابق وفاقی وزیر خواجہ آصف کے مبینہ طور پر قریبی مانے جانے والے اے ڈی سی آر سیالکوٹ کی گرفتاری پر تحریک انصاف کی بزرگ خاتون رہنما ریحانہ ڈار کی جانب سے ردعمل دیا گیا ہے۔ اپنے ایک بیان میں انہوں نے کہا کہ اللہ کہ لاٹھی بے آواز ہے۔ اے ڈی سی آر نے سیالکوٹ کے عوام کا رزلٹ بدلا تھا۔ میں ساٹھ ہزار سے زیادہ ووٹوں سے جیتی تھی اور پورا سیالکوٹ نہیں بلکہ سارا پاکستان بھی جانتا ہے کہ خواجہ آصف کو ذلت آمیز شکست ہوئی۔

(جاری ہے)

اے ڈی سی آر نے عوام کے فیصلے میں خیانت کی اور بری طرح ہارنے والے خواجہ آصف کو جعلی فارم 47 بنا کر اس کی جیت کا اعلان کیا۔ میں نے اللہ کی عدالت میں اس وقت ہی اپنا مقدمہ پیش کردیا تھا۔ اب اے ڈی سی آر اللہ کی پکڑ میں ہے اور خواجہ آصف بھی اللہ کی سزا سے نہیں بچے گا۔ انہوں نے سیالکوٹ کے عوام کے ساتھ فرا ڈ کیا ۔ اے ڈی سی آر سے بڑا مجرم خواجہ آصف ہے جس نے آج بھی میری سیٹ پر دھونس، دھاندلی اور فراڈ سے قبضہ کیا ہوا ہے۔

عوام پاکستان پارٹی کے کنوینئر شاہد خاقان عباسی نے ہم نیوز کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ سیالکوٹ واقعہ اینٹی کرپشن کا ایشو ہے، اس میں کوئی شبہ نہیں کرپٹ ترین ادارے اینٹی کرپشن کے ہیں، کہ ان کو اگر کوئی بھتہ نہ دے تو کیس بنا دیتے ہیں، مجھے نہیں جس پر کیس ہوا وہ کون ہے؟کسی کی بے عزتی کی بجائے ٹرائل ہونا چاہیئے، یہاں لوگوں پر الزام لگائے جاتے برآمدگی ہوتی نہیں، نیب نے بھی دعویٰ کیا تھا کہ ہم نے سینکڑوں ارب برآمد کئے ہیں جبکہ ان کے خزانے میں صرف دو تین ارب تھے۔

انہوں نے کہا کہ بجٹ میں سرپلس کیوں رکھا جاتا ہے؟صوبے پلاننگ کرتے نہیں پیسا ضائع کرتے ہیں، الٹی سیدھی اسکیموں پرپیسا خرچ کردیا جاتا ہے پھر وفاق سے مسئلہ پیدا ہوجاتا کہ تم نے پیسے زیادہ خرچ کردیئے، ہم نے سرپلس زیادہ رکھا تھا لیکن اب کم ہوگیا ہے۔سرپلس اگر دینا ہے تو صوبوں پر قدغن لگائی جانی چاہیئے۔ صوبے کے پاس پیسا عوام کی جیب سے جاتا ہے صوبے پیسا نہیں بناتے۔

اگر کوئی صوبہ پیسا ضائع کرتا ہے تو عوام کے پیسے ضائع کرتا ہے، اس پر کنٹرول کرنا پڑے گا۔ خواجہ آصف نے جو بات کی اس پر انکوائری نہیں کارروائی کرنا پڑے گی، دوہری شہریت والا اپنے ملک سے انصاف نہیں کرسکتا، بیوروکریٹ کے پاس حساس دستاویزات ہوتی ہیں ، اربوں روپیہ ان کے دستخط سے جاری ہوتا ہے، اگر پیسا باہر گیا ہے تو پھر منی لانڈرنگ ہے، اس کی انکوائری ہونی چاہیے۔

سرکاری ملازم کو دوہری شہریت کا حامل نہیں ہونا چاہیئے۔ دوہری شہریت کا قانون تبدیل ہونا چاہیئے۔ دوہری شہریت رکھنے والوں کا منصفانہ ٹرائل ہونا چاہیئے۔ انہوں نے کہا کہ عدالتوں میں سزاؤں سے کوئی بھی سیاسی جماعت ختم نہیں ہوسکتی، مفتاح اسماعیل پر الزام کا مطلب یہ اپنے وزیراعظم پر الزام لگا رہے ہیں؟مفتاح کے خلاف ثبوت لائیں ورنہ معافی مانگیں۔.

ذریعہ: UrduPoint

کلیدی لفظ: تلاش کیجئے اور خواجہ آصف خواجہ آصف کو ہونا چاہیئے دوہری شہریت اے ڈی سی آر انہوں نے اللہ کی کہا کہ

پڑھیں:

ملک بھر میں جمہوری اقدار کو دبانے کی کوشش ہو رہی ہے، کانگریس

کانگریس لیڈر نے کہا کہ کسانوں، مزدوروں، چھوٹے تاجروں اور بچوں کی باتیں سننے سے خود بخود عاجزی پیدا ہوتی ہے اور یہی کیرالہ کے سابق وزیراعلیٰ کی خصوصیت تھی۔ اسلام ٹائمز۔  پارلیمنٹ میں حزبِ اختلاف کے لیڈر راہل گاندھی نے کیرالہ کے سابق وزیراعلیٰ اومین چانڈی کو خراج عقیدت پیش کیا اور کہا کہ اومین چانڈی ایک نہایت منکسر المزاج شخصیت کے مالک تھے۔ انہوں نے کہا کہ اکثر لوگ تھوڑی سی طاقت پا کر متکبر ہو جاتے ہیں لیکن اومین چانڈی کی عوام سے انسیت نے انہیں ہمیشہ زمین سے وابستہ رکھا۔ انہوں نے کہا کہ کسانوں، مزدوروں، چھوٹے تاجروں اور بچوں کی باتیں سننے سے خود بخود عاجزی پیدا ہوتی ہے اور یہی ان کی خصوصیت تھی۔ انہوں نے کہا کہ آج ملک بھر میں جمہوری اقدار کو دبانے کی کوششیں ہو رہی ہیں۔

اس دوران انہوں نے کہا کہ پائلٹ پروگرام کانگریس پارٹی کی طرف سے شروع کی گئی ملک گیر مہم کا حصہ ہے جس کا مقصد بی جے پی کی طرف سے "ووٹ چوری یا ووٹر لسٹ میں ہیرا پھیری" کا مقابلہ کرنا ہے۔ کانگریس پارٹی کے اندرونی ذرائع کے مطابق "ووٹ حفاظت" پروجکٹ نہ صرف 2024ء کے قومی انتخابات کا تجزیہ کرے گا بلکہ بوتھ کی سطح پر اس بات کو بھی یقینی بنائے گا کہ حقیقی ووٹروں کے نام نہ تو دھوکہ دہی سے جوڑے جائیں اور نہ ہی کاٹے جائیں۔ اندرونی ذرائع نے بتایا کہ بعد میں اس پروگرام کی توسیع دوسرے حلقوں تک بھی کی جائے گی۔

ذرائع کے مطابق یہ منتخب پارلیمانی سیٹیں راجستھان میں جے پور دیہی اور الور، چھتیس گڑھ میں کانکیر، مدھیہ پردیش میں مورینا اور اتر پردیش میں بانس گاؤں ہیں۔ الور جہاں بی جے پی امیدوار کی جیت کا مارجن 48,000 ووٹوں سے زیادہ تھا اور مورینا جہاں 52,000 ووٹوں کا فرق تھا، ان دو سیٹوں کو چھوڑ کر دیگر تین سیٹوں پر کانگریس کے امیدوار چند ہزار ووٹوں سے ہار گئے۔ پائلٹ پروجیکٹ کو آسان بنانے کے لئے سبھی پانچ پارلیمانی سیٹوں میں سے ایک سیمپل اسمبلی سیٹ کا انتخاب کیا جائے گا تاکہ تفصیلی رپورٹ تیار کی جا سکے۔

متعلقہ مضامین

  • پڑوسیوں سے اچھے تعلقات کا حامی ہوں، ہاتھ نہ ملا کر نفرت وہاں سے شروع ہوئی، شاہد آفریدی
  • افغان مہاجرین کی وجہ سے پاکستان کو سنگین مسائل کا سامنا ہے؛ خواجہ آصف
  • غزہ میں اسرائیلی مظالم کے خلاف پاکستان توانا آواز ہے،ذیشان نقوی
  • سیلاب سے اوچ شریف میں ہر طرف تباہی، پاکپتن میں پورا گاؤں دریا برد
  • سیلاب سے اوچ شریف میں تباہی، پاکپتن میں ستلج کے کٹا ﺅسے پورا گاﺅں دریا برد
  • ایشیا کپ میں انڈیا کیخلاف پاکستان کی پے در پے شکست پر علی امین گنڈاپور برس پڑے
  • سیلاب سے اوچ شریف میں ہر طرف تباہی، پاکپتن میں ستلج کے کٹاؤ سے پورا گاؤں دریا برد
  • سیلاب متاثرین اللہ کے مہمان ہیں ،کسانوں کو 20 ہزار روپے فی ایکڑ امداد ملے گی: مریم نواز
  • ایشیا کپ: پاکستان ٹیم کی یکطرفہ شکست پر شعیب اختر کا سخت ردعمل
  • ملک بھر میں جمہوری اقدار کو دبانے کی کوشش ہو رہی ہے، کانگریس