ریلوے ٹریک پر دھماکا، جعفر ایکسپریس کا انجن اور 5 بوگیاں پٹڑی سے اتر گئیں، 4 مسافر زخمی
اشاعت کی تاریخ: 10th, August 2025 GMT
ریلوے حکام نے بتایا کہ سپیزنڈ ریلوے سٹیشن کے قریب ریلوے ٹریک پر آئی ای ڈی ڈیوائس سے دھماکا ہوا جس سے جعفر ایکسپریس کا انجن اور 5 بوگیاں ڈی ریل ہو گئیں۔ سکیورٹی ذرائع نے بتایا ہے کہ حادثے کے بعد سکیورٹی فورسز نے ٹرین کو محاصرے میں لے لیا ہے، سکیورٹی کلیئرنس کے بعد تمام مسافروں کو ریلیف ٹرین کے ذریعے کوئٹہ روانہ کر دیا جائے گا۔ اسلام ٹائمز۔ بلوچستان میں چاروں صوبوں کو جوڑنے والی جعفر ایکسپریس کے ریلوے ٹریک پر دھماکا ہو گیا جس سے ٹرین کا انجن اور 5 بوگیاں پٹڑی سے اتر گئیں، 4 مسافر معمولی زخمی ہوئے ہیں۔ ریلوے حکام نے بتایا کہ سپیزنڈ ریلوے سٹیشن کے قریب ریلوے ٹریک پر آئی ای ڈی ڈیوائس سے دھماکا ہوا جس سے جعفر ایکسپریس کا انجن اور 5 بوگیاں ڈی ریل ہو گئیں۔ سکیورٹی ذرائع نے بتایا ہے کہ حادثے کے بعد سکیورٹی فورسز نے ٹرین کو محاصرے میں لے لیا ہے، سکیورٹی کلیئرنس کے بعد تمام مسافروں کو ریلیف ٹرین کے ذریعے کوئٹہ روانہ کر دیا جائے گا، اطلاع ملتے ہی مسافروں کے عزیز و اقارب بھی جائے وقوعہ پر پہنچ چکے ہیں۔ ریلوے حکام نے بتایا کہ جعفر ایکسپریس کے مسافروں کے لیے کوئٹہ ریلوے سٹیشن سے ٹرین روانہ کر دی گئی ہے، مسافروں کو ان کے ٹکٹ ریفنڈ کردئیے جائیں گے۔
ریلوے حکام کا کہنا ہے کہ جعفر ایکسپریس کوئٹہ سے پشاور جارہی تھی، اس واقعہ میں ٹرین کو نقصان پہنچا ہے مگر کوئی جانی نقصان نہیں ہوا۔ وزیر ریلوے محمد حنیف عباسی نے بتایا ہے کہ ریلوے اور سکیورٹی اداروں کی ٹیمیں موقع پر موجود ہیں، امدادی کارروائیوں کا آغاز کر دیا گیا ہے، جعفر ایکسپریس کے تمام مسافر محفوظ ہیں، ریلوے انتظامیہ سکیورٹی صورت حال کے پیش نظر مسافروں کو کوئٹہ واپس لائے گی۔ وفاقی وزیر کا کہنا ہے کہ سکیورٹی کلیئرنس ملنے کے بعد کوئٹہ سے ٹرین آپریشن شروع کیا جائے گا، دہشت گردوں کی بزدلانہ کارروائیاں ہمارے عزم کو کمزور نہیں کر سکتی ہیں۔ سپیزنڈ پاکستان کے صوبہ بلوچستان کے ضلع مستونگ کا ایک دور دراز قصبہ اور یونین کونسل ہے۔
واضح رہے کہ دہشت گردوں کی جانب سے جعفر ایکسپریس کو نشانہ بنانے کی کوششیں بڑھتی جا رہی ہے، چند روز پہلے بھی جعفر ایکسپریس کے ٹریک کو بم دھماکے کا نشانہ بنایا گیا تھا، اس سے قبل جعفر ایکسپریس کے پائلٹ انجن پر فائرنگ کی گئی تھی۔ اس سے پہلے فتنہ الہندوستان کے بلوچ دہشت گردوں نے جعفر ایکسپریس پر حملہ کرتے ہوئے کئی مسافروں کو شہید اور یرغمال بنا لیا تھا جس پر سکیورٹی فورسز نے کامیاب آپریشن کرتے ہوئے دہشت گردوں کو عبرتناک انجام تک پہنچایا اور مسافروں کو بازیاب کرا لیا تھا۔ اس حملے کے بعد قریباً 2 ہفتوں کے لیے جعفر ایکسپریس کی سروس کو معطل کر دیا گیا تھا اور پھر 27 مارچ کو اسے چلانا دوبارہ شروع کیا گیا تھا۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: کا انجن اور 5 بوگیاں جعفر ایکسپریس کے ریلوے ٹریک پر مسافروں کو ریلوے حکام نے بتایا کر دیا کے بعد
پڑھیں:
مستونگ میں ریلوے ٹریک پر دھماکہ، جعفر ایکسپریس کو نقصان، 12 مسافر زخمی
مستونگ(نیوز ڈیسک)بلوچستان کے ضلع مستونگ کے علاقے دشت میں ریلوے ٹریک پر ہوئے بم دھماکے کے نتیجے میں پشاور سے کوئٹہ جانے والی جعفر ایکسپریس حادثے کا شکار ہوگئی۔ سرکاری حکام کے مطابق دھماکے کے باعث ایک بوگی مکمل طور پر گر گئی جبکہ چھ دیگر بوگیاں پٹڑی سے اتر گئیں۔
یہ واقعہ منگل کی شام اسپیزنڈ کے قریب پیش آیا۔ لیویز فورس دشت کے ایس ایچ او اختر بلوچ نے بتایا کہ نامعلوم افراد نے ریلوے ٹریک پر دھماکہ خیز مواد نصب کیا تھا جو اس وقت پھٹا جب جعفر ایکسپریس وہاں سے گزر رہی تھی۔
ریلوے ذرائع کے مطابق دھماکے کے نتیجے میں 12 مسافر معمولی زخمی ہوئے ہیں۔
ریلوے کے مقامی ترجمان نے تصدیق کی کہ ٹرین میں تقریباً 270 مسافر سوار تھے۔
واضح رہے کہ دشت کا علاقہ کوئٹہ شہر سے تقریباً 30 کلومیٹر کے فاصلے پر جنوب مشرق میں واقع ہے اور اس علاقے میں ماضی میں بھی ٹرینوں کو کئی بار بم دھماکوں اور فائرنگ کا نشانہ بنایا جا چکا ہے۔
یہ پہلا واقعہ نہیں ہے جب جعفر ایکسپریس کو دہشت گرد حملوں کا سامنا کرنا پڑا۔ رواں برس 4 اگست کو بھی کولپور کے قریب ریلوے ٹریک پر حملے کی کوشش کی گئی تھی جب کلیئرنس کے لیے بھیجے گئے پائلٹ انجن پر فائرنگ کی گئی۔
اس سے قبل 11 مارچ 2025 کو کوئٹہ سے پشاور جانے والی نو بوگیوں پر مشتمل جعفر ایکسپریس پر بڑا حملہ کیا گیا تھا جس میں 26 مسافر شہید ہوئے تھے، جن میں فوج، ایف سی، ریلوے اور عام شہری شامل تھے جبکہ 354 یرغمالیوں کو بازیاب کرایا گیا تھا۔
جون 2025 میں بھی سندھ کے ضلع جیکب آباد میں جعفر ایکسپریس بم دھماکے کا نشانہ بنی تھی، جس سے چار بوگیاں پٹڑی سے اتر گئیں تاہم تمام مسافر محفوظ رہے۔
Post Views: 1