ترجمان کے پی حکومت نے کہا کہ پرتگال اسکینڈل کی آزادانہ تحقیقات ہونی چاہئیں، تحقیقات کے بعد پنجاب کے 10 کھرب روپے پرتگال میں ہی برآمد ہوں گے، جعلی حکومت نے صرف ڈھائی سال میں 78 سال کے کرپشن کے ریکارڈز توڑ دیے ہیں لیکن عوام کا کوئی پرسان حال نہیں ہے۔ اسلام ٹائمز۔ وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا کے مشیر برائے اطلاعات بیرسٹر سیف نے کہا ہے کہ ایک ہزار ارب روپے سے زائد کے مالی اسکینڈل کا سراغ پرتگال میں لگ گیا لہٰذا اس اسکینڈل کی آزادانہ تحقیقات ہونی چاہئیں کیونکہ پنجاب کے عوام کے ٹیکسوں کا پیسہ پہلے لندن اور اب پرتگال بھی منتقل کیا جا رہا ہے جس سے اہم شخصیات نے جائیدادیں خریدی ہیں۔ بیرسٹر سیف نے کہا کہ پرتگال اسکینڈل کی آزادانہ تحقیقات ہونی چاہئیں، تحقیقات کے بعد پنجاب کے 10 کھرب روپے پرتگال میں ہی برآمد ہوں گے، جعلی حکومت نے صرف ڈھائی سال میں 78 سال کے کرپشن کے ریکارڈز توڑ دیے ہیں لیکن عوام کا کوئی پرسان حال نہیں ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ خواجہ آصف نے اپنے فرنٹ مین کو بچانے کے لیے استعفے کا شوشہ چھوڑا ہے، عوام کے ٹیکسوں کے پیسے باہر منتقل کرکے محلات بنائے گئے ہیں مگر ان کا پیٹ بھرنے کا نام نہیں لے رہا۔ انہوں نے کہا کہ عمران خان نے کرپشن کے پیسوں کی وصولی کرکے خزانے میں جمع کیے تھے جبکہ شریف خاندان کی حکومت خزانے کو لوٹ کر کرپشن کے نئے ریکارڈ بنارہی ہے، جعلی حکومت کو عوام کی کوئی فکر نہیں ہے۔ بیرسٹر سیف نے کہا کہ عوام مہنگائی کی چکی میں پس رہے ہیں جبکہ جعلی حکمران عیاشیوں میں مصروف ہیں۔

 

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: بیرسٹر سیف نے کہا کہ کرپشن کے

پڑھیں:

فلسطینی ریاست قائم ہونی چاہیے لیکن حماس کی گنجائش نہیں، ڈونلڈ ٹرمپ

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

نیویارک:امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا ہے کہ غزہ میں امن چاہتے ہیں، فلسطینی ریاست قائم ہونی چاہیے لیکن حما س کی گنجائش نہیں۔اقوام متحدہ کے وجود کا مقصد کیا ہے، یہ ادارہ اپنی استعداد کام کے مطابق کام نہیں کررہا، سات ماہ میں سات جنگیں رکوائیں، غزہ سے یرغمالیوں کی رہائی چاہتے ہیں، روس یوکرین جنگ نہیں روکتا تو ٹیرف عائد کریں گے۔

اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے 80ویں اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا کہ چھ سال پہلے میں نے جنرل اسمبلی سے آخری خطاب کیا تھا، اس کے بعد سے دو براعظموں میں جنگوں نے امن و امان کو تاراج کردیا اور شدید بحرانوں نے جنم لیا۔ انہوں نے کہا کہ ایک سال قبل، گذشتہ انتظامیہ کے تحت امریکا شدید مشکلات کا شکار تھا، میرے عہدہ صدارت سنبھالنے کے صرف آٹھ ماہ بعد حالات تبدیل ہوگئے، اور اب امریکا دنیا کا پسندیدہ ترین ملک ہے۔

انہوں نے کہا کہ بائیڈن انتظامیہ سے ہمیں معاشی بربادی ورثے میں ملی، مگر آج امریکی معیشت دنیا کی مضبوط ترین معیشت اور ہماری فوج دنیا کی مضبوط ترین فوج ہے، اور یہ درحقیقت امریکا کا سنہرا دور ہے۔ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا کہ میری لیڈرشپ میں امریکا میں مہنگائی کم ہوئی ہے اور افراط زر کو شکست دی جاچکی ہے، اسٹاک مارکیٹ تاریخی بلندیوں پر ہے اور کارکنان کی تنخواہیں 60سال میں سب سے زیادہ تیزی سے بڑھ رہی ہیں۔

ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا کہ امریکامیں غیرقانونی طور پر آنے والوں کے راستے بند ہوچکے ہیں اور ان کی آمد صفر ہوگئی ہے جبکہ بائیڈن کی پالیسیوں کی وجہ سے ماضی میں لاکھوں لوگ غیرقانونی طور پر امریکا آرہے تھے۔صدر ٹرمپ نے کہا کہ “ریاستہائے متحدہ امریکا کے لیے یہ ایک سنہری دور ہے، ہماری معیشت بہت طاقتور ہو چکی ہے،سرحدیں محفوظ ہیں اور ہم نے اقتدار سنبھالنے کے بعد 17 ٹریلین ڈالر کی سرمایہ کاری حاصل کی ہے۔

صدر ٹرمپ نے عالمی امن کے لیے اپنی کوششوں کو تاریخی قرار دیتے ہوئے دعویٰ کیا کہ انہوں نے دنیا بھر میں سات بڑی جنگیں رکوا کر لاکھوں زندگیاں بچائیں، ان میں سے دو جنگیں 31سال سے چلی آرہی تھیں، افسوس ہوا کہ اقوام متحدہ کے بجائے مجھے جنگیں بند کروانی پڑیں، میں نے پاک بھارت جنگ بند کروائی۔ ٹرمپ نے کہا کہ جنگیں ختم کرانے پر اقوام متحدہ سے ایک فون کال بھی نہیں آئی، اقوام متحدہ کھوکھلے الفاظ سے جنگیں نہیں رکواسکتی۔

امریکی صدر نے اقوام متحدہ کو ہدف تنقید بناتے ہوئے کہا کہ اقوام متحدہ کے وجود کا کیا مقصد ہے، یہ ادارہ اپنے مقصد اور اپنی استعداد کار کے مطابق کام نہیں کررہا۔ ایران کے حوالے سے امریکی صدر نے کہا کہ بی ٹو طیاروں کے ذریعے ایرانی جوہری صلاحیت مکمل تباہ کردی تھی، ایران دہشت گردی کا سب سے بڑا حمایتی ہے، اور ایٹم بم جیسا مہلک ترین ہتھیار نہیں رکھ سکتا، ہم کبھی ایران کو ایٹمی ہتھیار حاصل نہیں کرنے دیں گے۔

انہوں نے کہا کہ طویل عرصے سے غزہ جنگ کے خاتمے کی بھی کوشش کررہا ہوں مگر حماس جنگ بندی کی کوششیں مسترد کرتی آئی ہے، حماس نے قابل عمل امن معاہدوں کو مسترد کیا۔ ٹرمپ نے کہا کہ ہم غزہ سے تمام 20 یرغمالیوں کی فوری رہائی چاہتے ہیں ، اگر غزہ میں امن چاہتے ہیں تو تمام 20 یرغمالیوں کی رہائی کی حمایت کریں۔ انہوں نے کہا کہ حماس کے مطالبات پورے کرنے کے بجائے یرغمالی رہا کرنے کامطالبہ کیا جائے۔

امریکی صدر نے کہا کہ مختلف ممالک کا فلسطینی ریاست کو تسلیم کرنا حماس کیلیے بڑا انعام ہوگا۔صدر ٹرمپ نے بتایا کہ “ہم مذاکرات کر رہے ہیں تاکہ یرغمالی واپس آسکیں، یہ ایک مشکل عمل ہے لیکن ہم انسانی جانوں کی قدر کرتے ہیں اور ہر ممکن کوشش جاری رکھیں گے۔”ان کا مزید کہنا تھا کہ فلسطینی ریاست قائم ہونی چاہیے لیکن حماس کی گنجائش نہیں۔

Aleem uddin

متعلقہ مضامین

  • تعلیمی اداروں و اسپتالوں کی نجکاری قبول نہیں‘عنایت اللہ خان
  • عوام کے تعاون سے پاک افواج نے بھارت کا غرور خاک میں ملایا، بیرسٹر سیف
  •   وفاقی حکومت دہشت گردی کیخلاف جنگ کی پالیسی پر نظرثانی کرے، بیرسٹر سیف
  • وفاقی حکومت دہشت گردی کے خلاف جنگ کی پالیسی پر نظرثانی کرے، بیرسٹر سیف
  • وفاقی حکومت دہشت گردی کے خلاف جنگ کی پالیسی پر نطرثانی کرے، بیرسٹر سیف
  • اللہ تو ضرور پوچھے گا !
  • وفاقی حکومت دہشت گردی کے خلاف جنگ کی پالیسی پر نظرِ ثانی کرے، بیرسٹر سیف
  • فلسطینی ریاست قائم ہونی چاہیے لیکن حماس کی گنجائش نہیں، ڈونلڈ ٹرمپ
  •  علی امین گنڈا پور کا دعویٰ: افغانستان کے ساتھ مذاکرات جلد متوقع
  • ہم فلسطین کی ریاست کو تسلیم کرتے ہیں، پرتگال