پرتگال اسکینڈل کی آزادانہ تحقیقات ہونی چاہئیں، بیرسٹر سیف
اشاعت کی تاریخ: 10th, August 2025 GMT
ترجمان کے پی حکومت نے کہا کہ پرتگال اسکینڈل کی آزادانہ تحقیقات ہونی چاہئیں، تحقیقات کے بعد پنجاب کے 10 کھرب روپے پرتگال میں ہی برآمد ہوں گے، جعلی حکومت نے صرف ڈھائی سال میں 78 سال کے کرپشن کے ریکارڈز توڑ دیے ہیں لیکن عوام کا کوئی پرسان حال نہیں ہے۔ اسلام ٹائمز۔ وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا کے مشیر برائے اطلاعات بیرسٹر سیف نے کہا ہے کہ ایک ہزار ارب روپے سے زائد کے مالی اسکینڈل کا سراغ پرتگال میں لگ گیا لہٰذا اس اسکینڈل کی آزادانہ تحقیقات ہونی چاہئیں کیونکہ پنجاب کے عوام کے ٹیکسوں کا پیسہ پہلے لندن اور اب پرتگال بھی منتقل کیا جا رہا ہے جس سے اہم شخصیات نے جائیدادیں خریدی ہیں۔ بیرسٹر سیف نے کہا کہ پرتگال اسکینڈل کی آزادانہ تحقیقات ہونی چاہئیں، تحقیقات کے بعد پنجاب کے 10 کھرب روپے پرتگال میں ہی برآمد ہوں گے، جعلی حکومت نے صرف ڈھائی سال میں 78 سال کے کرپشن کے ریکارڈز توڑ دیے ہیں لیکن عوام کا کوئی پرسان حال نہیں ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ خواجہ آصف نے اپنے فرنٹ مین کو بچانے کے لیے استعفے کا شوشہ چھوڑا ہے، عوام کے ٹیکسوں کے پیسے باہر منتقل کرکے محلات بنائے گئے ہیں مگر ان کا پیٹ بھرنے کا نام نہیں لے رہا۔ انہوں نے کہا کہ عمران خان نے کرپشن کے پیسوں کی وصولی کرکے خزانے میں جمع کیے تھے جبکہ شریف خاندان کی حکومت خزانے کو لوٹ کر کرپشن کے نئے ریکارڈ بنارہی ہے، جعلی حکومت کو عوام کی کوئی فکر نہیں ہے۔ بیرسٹر سیف نے کہا کہ عوام مہنگائی کی چکی میں پس رہے ہیں جبکہ جعلی حکمران عیاشیوں میں مصروف ہیں۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: بیرسٹر سیف نے کہا کہ کرپشن کے
پڑھیں:
خیبرپختونخوا حکومت کا 3 ایم پی او، 16 ایم پی او اور دفعہ 144 میں تبدیلی کا فیصلہ
خیبرپختونخوا حکومت نے فیصلہ کیا ہے کہ 3 ایم پی او، 16 ایم پی او اور دفعہ 144 میں تبدیلی کی جائے گی تاکہ ان قوانین کو سیاسی دباؤ یا انتقامی کارروائی کے لیے استعمال ہونے سے روکا جا سکے۔
وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا محمد سہیل آفریدی کی زیر صدارت ہفتے کو ایک اہم اجلاس وزیراعلیٰ سیکریٹریٹ پشاور میں منعقد ہوا، جس میں 3 ایم پی او، 16 ایم پی او اور دفعہ 144 کے حوالے سے تفصیلی غور کیا گیا۔
اجلاس میں طے پایا کہ صوبائی وزیر قانون آفتاب عالم کی زیر نگرانی ایک چار رکنی کمیٹی تشکیل دی جائے گی، جو ان قوانین میں اصلاحات کی سفارشات پیش کرے گی۔ ان اصلاحات کا مقصد یہ ہے کہ قوانین کو سیاسی دباؤ یا انتقامی کارروائی کے لیے استعمال ہونے سے روکا جا سکے۔
وزیراعلیٰ نے واضح کیا کہ آزادی اظہار رائے اور پرامن احتجاج ہر شہری کا حق ہے، تاہم عوامی سہولت اور احتجاج کے حق میں توازن قائم کرنے کے لیے نیا لائحہ عمل تیار کیا جائے گا۔ اس لائحہ عمل کا مقصد یہ ہوگا کہ احتجاج کے دوران عوام کو تکلیف کا سامنا نہ ہو۔
وزیراعلیٰ نے مزید کہا کہ ہر قانون کے مثبت اور منفی پہلو ہوتے ہیں اور بانی چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کے وژن کے مطابق قوانین کو مزید بہتر بنایا جائے گا۔ سیاسی انتقام کے امکانات والے نکات کو قوانین سے نکال دیا جائے گا، کیونکہ ان قوانین کا اصل مقصد عوامی مفاد اور فلاح ہے۔
وزیراعلیٰ کا کہنا تھا کہ عوام کی جان و مال کا تحفظ اور سہولت کی فراہمی حکومت کی اولین ترجیح ہے اور ہر اقدام کا مقصد عوام کی فلاح و بہبود ہونا چاہیے۔
اس اجلاس میں صوبائی وزیر قانون آفتاب عالم، چیف سیکریٹری شہاب علی شاہ، ایڈیشنل چیف سیکریٹری داخلہ محمد عابد مجید اور ایڈووکیٹ جنرل شاہ فیصل اتمانخیل بھی شریک تھے۔