پاکستان اور آزاد جموں و کشمیر میں شہداء کی یاد میں دعائیہ تقریبات
اشاعت کی تاریخ: 11th, August 2025 GMT
پاکستان اور آزاد جموں و کشمیر میں بھارتی ریاستی دہشت گردی کے ہاتھوں شہید ہونے والے معصوم شہریوں کی یاد میں ملک بھر میں دعائیہ تقریبات کا انعقاد کیا گیا۔
مظفرآباد اور کوٹلی (آزاد کشمیر) کے ساتھ ساتھ پنجاب کے بڑے اور چھوٹے شہروں راولپنڈی، لاہور، بہاولپور، مریدکے، اوکاڑہ، گوجرانوالہ، ڈیرہ غازی خان، سرگودھا، ساہیوال اور ملتان میں ہزاروں شہریوں نے شہداء کی یاد میں ہونے والی تقاریب میں شرکت کرکے شہداء کو خراجِ عقیدت پیش کیا۔
ماؤں نے اپنے بچوں کے ہاتھوں میں شمعیں تھمائیں تاکہ آنے والی نسل بھی یہ یاد رکھے کہ کس طرح دشمن کی بربریت نے ان کے ہم وطنوں کو نشانہ بنایا، ہاتھوں میں روشن شمعیں تھامے معصوم بچوں نے شہداء کیلئے دعائیں کیں۔
یہ تقاریب اس بات کا جیتا جاگتا ثبوت تھیں کہ مودی سرکار جتنی بھی کوشش کرے، پاکستانی قوم کے دلوں میں اپنے شہداء کے لیے محبت اور یکجہتی کو ختم نہیں کر سکتی۔
عوام کا یہ اجتماع مودی کے لیے ایک زوردار پیغام تھا کہ قوم کے اتحاد کو توڑنے کی سازش ہمیشہ ناکام رہے گی۔
گزشتہ روز معرکہ حق شہداء فاؤنڈیشن نے اسلام آباد میں ایک بھرپور احتجاج بھی کیا جس میں بھارتی فوج کے ہاتھوں اپنے پیاروں کو کھونے والے متاثرین نے شرکت کی۔
اس موقع پر مظاہرین اور سول سوسائٹی کے نمائندوں نے جذباتی خطاب کرتے ہوئے کہا کہ بھارتی بربریت کو بے نقاب کرنے کے لیے بین الاقوامی تحقیقات ضروری ہیں۔ بھارتی میزائل اور ڈرون حملوں میں مارے گئے بھی اسی مٹی کے بیٹے اور بیٹیاں تھے، شہداء کا خون رائیگاں نہیں جانے دیا جائے گا۔
شرکاء نے بین الاقوامی انسانی حقوق کی تنظیموں، اقوام متحدہ اور عالمی این جی اوز سے اپیل کی کہ وہ بھارتی مظالم کے متاثرین کی آواز دنیا تک پہنچائیں اور عالمی عدالتِ انصاف میں اس مقدمے کو لے کر جائیں۔
Tagsپاکستان.
ذریعہ: Al Qamar Online
کلیدی لفظ: پاکستان
پڑھیں:
آزاد اداروں کو طیاروں کا انوینٹری ریکارڈ دکھائیں، وزیردفاع کا انڈین ایئرچیف کے دعوے پر بھارت کو چیلنج
اسلام آباد ( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 09 اگست 2025ء ) وزیردفاع خواجہ آصف نے انڈین ایئرچیف کے دعوے پر بھارت کو چیلنج کیا ہے کہ آزاد اداروں کو طیاروں کا انوینٹری ریکارڈ دکھائیں۔ تفصیلات کے مطابق بھارتی فضائی کے سربراہی کے بیان پر ردعمل دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ آپریشن سندور کے دوران پاکستانی طیاروں کی مبینہ تباہی کے حوالے سے ہندوستانی فضائیہ کے سربراہ کی جانب سے تاخیر سے کیے گئے دعوے ناقابل فہم ہیں، یہ بھی ستم ظریفی ہے کہ کس طرح سینئر بھارتی فوجی افسران کو بھارتی سیاست دانوں کی سٹریٹجک دور اندیشی کی وجہ سے ہونے والی ناکامی کے چہروں کے طور پر استعمال کیا جا رہا ہے۔ خواجہ آصف کا کہنا ہے کہ تین مہینوں تک ایسے کسی دعوے کی آواز نہیں اٹھائی گئی جب کہ پاکستان نے اس کے فوراً بعد بین الاقوامی میڈیا کو تفصیلی تکنیکی بریفنگ پیش کی اور آزاد مبصرین نے عالمی رہنماؤں، سینئر بھارتی سیاستدانوں سے لے کر غیر ملکی انٹیلی جنس کے جائزوں تک کے ذرائع سے رافیل سمیت متعدد بھارتی طیاروں کے نقصان کا بڑے پیمانے پر اعتراف کیا۔(جاری ہے)
انہوں نے دوٹوک انداز میں واضح کیا کہ بھارت کی طرف سے ایک بھی پاکستانی طیارہ تباہ نہیں ہوا، پاکستان نے بھارت کے 6 جیٹ طیارے، ایس 400 ایئر ڈیفنس سسٹم اور بھارت کے بغیر پائلٹ کے طیارے تباہ کیے اور متعدد بھارتی ایئربیسز کو بھی فوری طور پر ختم کیا گیا، ہندوستانی مسلح افواج کے لیے لائن آف کنٹرول پر ہونے والے نقصانات بھی غیر متناسب طور پر بھاری تھے، اگر سچائی سوال میں ہے تو دونوں فریقوں کو اپنے طیاروں کی انوینٹریوں کو آزادانہ تصدیق کے لیے کھولنے دیں حالانکہ ہمیں شبہ ہے کہ اس سے وہ حقیقت سامنے آئے گی جو بھارت چھپانا چاہتا ہے۔ وزیر دفاع کہتے ہیں کہ جنگیں جھوٹ سے نہیں بلکہ اخلاقی اتھارٹی، قومی عزم اور پیشہ ورانہ قابلیت سے جیتی جاتی ہیں، گھریلو سیاسی مصلحت کے لیے تیار کی گئی ایسی مزاحیہ داستانیں جوہری ماحول میں غلط حساب کتاب کے سنگین خطرات کو بڑھاتی ہیں، پاکستان کی خودمختاری اور علاقائی سالمیت کی ہر خلاف ورزی پر تیز، یقینی اور متناسب ردعمل دیا جائے گا اور آنے والی کسی بھی کشیدگی کی ذمہ داری مکمل طور پر سٹریٹجک طور پر نابینا رہنماؤں پر عائد ہوگی جو وقتی سیاسی فائدے کے لیے جنوبی ایشیاء کے امن کے ساتھ جوا کھیلتے ہیں۔