بھارت کے معروف دفاعی تجزیہ کار پراوین ساہنی نے بھارتی ایئر چیف کے حالیہ بیان کو مشکوک قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ پاکستانی طیارے گرانے کے دعوے کے کوئی ٹھوس شواہد پیش نہیں کیے گئے۔
ایک انٹرویو میں اظہار خیال کرتے ہوئے ساہنی کا کہنا تھا کہ بھارتی ایئر چیف مارشل اے پی سنگھ کے بیان میں جس قسم کے دعوے کیے گئے، وہ بھارتی فضائیہ کی باضابطہ پریس ریلیز  میں شامل ہی نہیں تھے۔ ان کے مطابق اگر بھارت نے واقعی پاکستانی ایف-16 طیارے فضا میں یا ایئر بیس پر تباہ کیے ہوتے، تو یہ ممکن نہیں کہ دنیا کو تین ماہ تک اس کی خبر ہی نہ ہو پاتی۔
  ثبوت کہاں ہیں؟
ساہنی نے سوال اٹھایا کہ اگر پاکستانی طیارے واقعی تباہ کیے گئے، تو یہ طیارے کون سے تھے؟ اور ان کی تباہی کے کوئی ماہرانہ یا سیٹلائٹ شواہداب تک کیوں پیش نہیں کیے گئے؟ ان کا کہنا تھا کہ اتنے بڑے واقعے کو عالمی سطح پر چھپانا ممکن نہیں، خاص طور پر ایسے دور میں جب سیٹلائٹ اور اوپن سورس انٹیلی جنس (OSINT) ہر چیز پر نظر رکھے ہوئے ہیں۔
   بھارتی ایئرچیف کا دعویٰ اور تنازعہ 
واضح رہے کہ بھارتی ایئر چیف نے 9 اگست کو ایک تقریب میں دعویٰ کیا تھا کہ پاکستان کے خلاف حالیہ جنگ میں بھارت نے 6 پاکستانی طیارے تباہ کیے، جن میں 5 لڑاکا طیارے بھی شامل تھے۔ ان کا کہنا تھا کہ بھارتی فضائیہ نے پاکستان کی ایئر بیسز پر کارروائی کرتے ہوئے وہاں کھڑے طیاروں کو نشانہ بنایا۔
تاہم یہ دعویٰ ایسے وقت میں سامنے آیا جب جنگ کے اختتام کو تین ماہ گزر چکے ہیں اور اس دوران نہ تو بھارت کی جانب سے کوئی قابلِ اعتماد ثبوت سامنے آیا ہے اور نہ ہی عالمی سطح پر اس کی تصدیق ہوئی ہے۔

Post Views: 8.

ذریعہ: Daily Mumtaz

کلیدی لفظ: پاکستانی طیارے بھارتی ایئر کیے گئے تھا کہ

پڑھیں:

کابل سے بھارت تک طیارے کے پہیوں میں سفر، 13 سالہ افغان لڑکا زندہ بچ گیا

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

افغانستان سے تعلق رکھنے والا 13 سالہ لڑکا ایک حیران کن اور خطرناک انداز میں بھارت پہنچ گیا۔

رپورٹس کے مطابق یہ لڑکا قندوز شہر سے تعلق رکھتا ہے اور اُس نے نجی ایئر لائن کی پرواز RQ-4401 کے پہیوں میں چھپ کر کابل سے نئی دہلی کا سفر کیا۔ طیارہ لینڈ ہونے کے بعد لڑکا دہلی ایئرپورٹ کے رن وے پر اکیلا گھومتا ہوا ملا، جسے فوراً بھارتی سیکیورٹی اہلکاروں نے حراست میں لے لیا۔

تحقیقات میں انکشاف ہوا کہ لڑکے نے یہ سفر صرف تجسس کی وجہ سے کیا۔ اُس نے بتایا کہ وہ ایران جانا چاہتا تھا مگر یہ بھی نہیں جانتا تھا کہ جہاز اصل میں نئی دہلی جا رہا ہے۔ بھارتی سیکیورٹی فورسز نے کئی گھنٹے پوچھ گچھ کے بعد اُسے اسی پرواز کے ذریعے واپس کابل بھیج دیا۔ لڑکے کے پاس سے ایک چھوٹا سا سرخ رنگ کا آڈیو اسپیکر بھی ملا۔

بھارتی حکام کے مطابق لڑکا کابل ایئرپورٹ کی سیکیورٹی چیک سے بچ نکلنے میں کامیاب رہا اور مسافروں کے پیچھے پیچھے جہاز کے لینڈنگ گیئر کے خانے میں جا چھپا۔ یہ واقعہ افغانستان کی ایئرپورٹ سیکیورٹی پر بھی بڑے سوالات کھڑا کر رہا ہے، جس پر سرحدی پولیس نے تحقیقات شروع کر دی ہیں۔

ماہرین کا کہنا ہے کہ طیارے کے پہیوں میں چھپ کر سفر کرنا نہایت جان لیوا عمل ہے۔ اس دوران شدید سردی اور آکسیجن کی کمی کے باعث زندہ بچنے کے امکانات بہت کم ہوتے ہیں۔ اکثر افراد لینڈنگ کے وقت پہیے کھلنے پر نیچے گر کر ہلاک ہو جاتے ہیں، جبکہ اس 13 سالہ لڑکے کا زندہ بچ جانا ایک معجزہ قرار دیا جا رہا ہے۔

ویب ڈیسک شیخ یاسین

متعلقہ مضامین

  • شہباز شریف پاکستانی وفد کے ہمراہ امریکی صدر سے ملاقات کیلئے واشنگٹن ڈی سی پہنچ گئے
  • بی سی سی آئی نے آئی سی سی میں پاکستانی کھلاڑیوں کے خلاف شکایت درج کرا دی
  • ’ہمیں پاکستان سے بہتر ہونا ہے‘، بھارت نے بڑی ڈرون مشقوں کا اعلان کردیا
  • گرین شرٹس بنگلا دیشی دیوار گرانے کے لیے بے تاب
  • باکو سےبھارت جانے والی غیرملکی پرواز کی کراچی میں ہنگامی لینڈنگ
  • باکو سے بھارت جانے والی غیر ملکی پرواز کی کراچی میں ہنگامی لینڈنگ
  • بھارت جانے والی غیرملکی پرواز کی کراچی میں ہنگامی لینڈنگ
  • پی آئی اے ناکام، نجی ایئرلائن نے برطانیہ کی پروازوں کا لائسنس حاصل کرلیا
  • کابل سے بھارت تک طیارے کے پہیوں میں سفر، 13 سالہ افغان لڑکا زندہ بچ گیا
  • 1965 میں جنگ بندی سے قبل بھی بھارتی افواج کو بڑا نقصان پہنچا