Express News:
2025-11-19@04:24:57 GMT

جیسا دیس ویسا بھیس

اشاعت کی تاریخ: 12th, August 2025 GMT

یقین نہیں آتا کہ اتنے بڑے مسئلے کا حل یوں چٹکی میں نکالے گا اور وہ بھی کون؟ قہرخداوندی چشم گل چشم عرف سوائین فلو عرف کوئڈنائنٹین۔لیکن ہوچکا ہے۔ اگرچہ اس کی بات بڑی حد تک ناقابل یقین ہے لیکن پھر بھی دل کو لگتی ہے ؎

گرچہ چھوٹی ہے ذات بکری کی

دل کو لگتی ہے بات بکری کی

ویسے بھی داناؤں نے کہا ہے کہ یہ مت دیکھو کہ کون کہہ رہا ہے بلکہ یہ دیکھو کہ’’کیا‘‘ کہہ رہا ہے، مسئلہ یہ تھا کہ گاؤں میں ہرطرف ہر جگہ دینداری ہی دینداری نظر آرہی تھی جہاں پہلے صرف تین مسجدیں تھیں، وہاں اب سولہ مسجدیں ہیں اور جمعے کی نماز کے لیے باہر سڑک اور گلی میں بھی صفیں بچھانا پڑتی ہیں، ہر مسجد میں ہائی فائی پاور کے لاؤڈ اسپیکر۔ جس سے ہر نماز سے پہلے اور بعد میں نیکیوں کی تلقین و تبلیغ نشر ہوتی ہے۔

گاؤں میں کہیں اکادکا بدنصیب ایسا ہوگا جو حاجی یا الحاج نہ ہو اور عمرہ تو روز کا معمول بن چکا ہے۔ہر مسجد کے ساتھ مدرسہ بھی ہے بلکہ اب تو ہر ہر محلے میں خواتین کے مدرسے بھی کھل چکے ہیں۔ ہر ہاتھ میں تسبیح۔بلکہ اب تو ہر لباس کے ساتھ میچنگ تسبیح کا بھی رواج ہوگیا ہے۔ ایک جانب یہ روح پرور مناظر ہیں، تو دوسری طرف اسی معاشرے میں جرائم، منشیات، رشوت، بے راہروی اور مال حرام کمانے کا سلسلہ بھی رکنے میں نہیں آرہا ہے بلکہ یہ پہلے سے کئی گنا بڑھ چکا ہے۔

اور یہی بات ہمیں پریشان کیے ہوئے ہے، آخر یہ ماجرا کیا ہے؟ ہمارے معاشرے کا نقش قدم یوں بھی اور یوں بھی کیوں ہے؟ ہم لوگ ہر روز یہ سن رہے ہیں کہ برائیوں سے بچو ، منبر و محراب سے یہ تلقین مسلسل جاری ہے کہ برائیوں سے بچو، اچھائی کی طرف آو لیکن یہاں صورت حال بالکل اُلٹ ہے ۔کیوں؟ آخر کیوں؟ وجہ کیا ہے؟ اور پھر قہرخداوندی چشم گل عرف سوائین فلو عرف کوئڈنائنٹین نے مسئلے کو چٹکی میں حل کردیا حالانکہ اس کے بارے میں علامہ بریانی عرف برڈ فلو کا کہنا ہے کہ اس سے کسی عقل کی بات کی توقع کرنا ایسا ہے جیسے کوئی کسی بھینس سے بانسری سننے کی توقع کرے۔ قہرخداوندی نے تھوڑی دیر سوچنے کے بعد کہا، میرے خیال میں تو یہ ساری خرابی’’ ہوس و لالچ ‘‘ میں ہے۔

تفصیل چاہی تو بولا، سامنے کی بات ہے ، ہم سب روزانہ دیکھ رہے ہیں کہ جیسے ہی کوئی جوتے اتار کر مسجد میں قدم رکھتا ہے، پرہیز گاری کا پیکر نظر آتا ہے لیکن وہی جب جوتے پہن کر سرکاری افسر کی کرسی پر بیٹھتا ہے یا دکان اور کلینک سنبھالتا ہے تو ابلیس بن جاتا ہے۔

دکان پر بیٹھے،دفتر میں پہنچے،کھیت کھلیان میں چلا جائے تو مال حرام کا مقناطیس بن جاتا ہے۔ایسی حالت میں یہی ثابت ہوتا ہے کہ ساری گڑبڑ ہوس، حسد اور لالچ میں ہے، سارے فسادوں کی جڑ یہی ہے، جب تک یہ انسان کو لاحق ہوتے ہیں، وہ شیطان کا چیلا ہوتا ہے، ہر برائی کو اپنی گمشدہ میراث سمجھ کر گلے لگاتا ہے اور جیسے ہی یہ ان جذبوں سے الگ ہوتے ہیں، ایسا لگتا ہے جیسے وہ کوئی اور ہوجاتا ہے۔پھر مزید تفصیلتے اور تشریحتے ہوئے بولا۔اور اکثر لوگ تو غیر ملک میں جاتے ہیں، دولت کماتے ہیں، ان ملکوں میں بہت ایمانداری سے کام کرتے ہیں، قانون پر عمل کرتے ہیں، لیکن جیسے ہر وطن واپس آتے ہیں، پرانی عادت اختیار کرلیتے ہیں۔ خلاصہ اس سارے مسئلے کا یہ ہے کہ ہر چیز کی اپنی اپنی تاثیر ہوتی ہے اور ساتھ ساتھ رہنے والوں میں ایک دوسرے کے اثرات سرایت ضرور کرتے ہیں۔جس کی تصدیق سعدی نے بھی فرمائی ہے ؎

گلے خوشوئے درحمام ارزوے

رسید ازدست محبوبی بہ دشم

بروگفتم کہ مشکی یا عنبری

کہ خوشوئے دلاویزے تومستم

.

ذریعہ: Express News

پڑھیں:

دہلی دھماکوں کے بعد کشمیر میں خوف کا ماحول ہے، محبوبہ مفتی

پی ڈی پی کی سربراہ نے کہا کہ آپ نے دنیا کو بتایا کہ کشمیر میں سب کچھ ٹھیک ہے، لیکن کشمیر کے مسائل لال قلعہ کے سامنے گونج رہی ہے، آپ نے کشمیر کو محفوظ بنانے کا وعدہ کیا تھا لیکن اس وعدے کو پورا کرنے کے بجائے آپکی پالیسیوں نے دہلی کو غیر محفوظ بنادیا ہے۔ اسلام ٹائمز۔ دہلی دھماکوں میں مسلسل اضافہ ہوتا جا رہا ہے، گرفتاریوں کا سلسلہ بلا روک ٹوک جاری ہے۔ تحقیقاتی ادارے روزانہ دھماکوں سے متعلق نئی اپ ڈیٹس سے پردہ اٹھا رہے ہیں۔ دھماکوں کے سلسلے میں اب تک پانچ سو کشمیریوں کو حراست میں لیا جا چکا ہے۔ کشمیری عوام میں خوف اور دہشت بنی ہوئی ہے۔ جموں و کشمیر پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی (پی ڈی پی) کی سربراہ محبوبہ مفتی نے ملک میں سکیورٹی پر سوال اٹھائے۔ پی ڈی پی کی سربراہ محبوبہ مفتی نے کہا کہ آپ نے دنیا کو بتایا کہ کشمیر میں سب کچھ ٹھیک ہے، لیکن کشمیر کے مسائل لال قلعہ کے سامنے گونج رہی ہے، آپ نے جموں و کشمیر کو محفوظ بنانے کا وعدہ کیا تھا، لیکن اس وعدے کو پورا کرنے کے بجائے آپ کی پالیسیوں نے دہلی کو غیر محفوظ بنا دیا ہے، مجھے نہیں معلوم کہ مرکزی حکومت میں کتنے لوگ سچے قوم پرست ہیں۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ اگر کوئی پڑھا لکھا نوجوان، ایک ڈاکٹر، اپنے جسم پر RDX باندھ کر خود کو اور دوسروں کو ختم کردیتا  ہے، تو اس کا مطلب ہے کہ ملک میں کوئی سکیورٹی نہیں ہے، آپ ہندو مسلم سیاست کھیل کر ووٹ حاصل کر سکتے ہیں، لیکن ملک کہاں جا رہا ہے۔ کشمیر کے بلال وانی نے حال ہی میں گرفتار کیے گئے اپنے بھائی اور بیٹے سے ملنے کی اجازت نہ ملنے سے مایوس ہو کر خودکشی کی کوشش کی۔ محبوبہ مفتی نے کہا کہ وانپورہ قاضی گنڈ سے تعلق رکھنے والے ایک غمزدہ والد بلال وانی نے اپنے بیٹے جسیر بلال اور بھائی نویل وانی کو چند روز قبل پولیس کی طرف سے حراست میں لینے کے بعد خود کو آگ لگا لی۔ اپنی حفاظت کے بارے میں فکر مند، اس نے حکام سے ان سے ملنے کی اجازت دینے کی التجا کی، لیکن انکار کر دیا گیا۔

محبوبہ مفتی نے پولیس سے اپیل کی کہ وہ کم از کم انہیں زیر حراست خاندان کے افراد سے ملنے کی اجازت دے۔ دہلی دھماکوں کے حوالے سے روزانہ نئی اپ ڈیٹس سامنے آ رہی ہیں۔ غور طلب ہے کہ 10 نومبر کو دہلی کے لال قلعے کے قریب ایک ہنڈائی آئی 20 کار بم دھماکے میں 13 افراد ہلاک ہوئے تھے۔ قومی تحقیقاتی ایجنسی (این آئی اے) نے اتوار (16 نومبر) کو اس کیس کے بارے میں ایک نئی اپ ڈیٹ دی۔ پہلی بار انہوں نے کار کے مالک عمر کی شناخت خودکش حملہ آور کے طور پر کی ہے اور اسے گرفتار کر لیا ہے۔

متعلقہ مضامین

  • اقبال کے شاہین کی زندہ تصویر
  • واٹس ایپ پریکساں یوزرنیم کےلئے نیافیچرمتعارف کرانے کی تیاری
  • دہلی دھماکوں کے بعد کشمیر میں خوف کا ماحول ہے، محبوبہ مفتی
  • ججز کے استعفوں پر جشن نہیں بلکہ نظام مضبوط کرنا ضروری ہے، سعد رفیق
  • عرفان صدیقی کی زندگی کا سب بڑا راز
  • خیبرپختونخوا کے ساتھ سوتیلی ماں جیسا سلوک کیا جارہا ہے، ہمیں پورا حق دیا جائے، سہیل آفریدی
  • ٹی ٹی پی نہیں، بلکہ ٹی ٹی اے یا ٹی ٹی بی
  • خیبر پختونخوا کے ساتھ سوتیلی ماں جیسا سلوک کیا جاتا ہے، سہیل آفریدی
  • ویسا باپ نہیں بنوں گا جیسے میرے والد تھے: عثمان مختار نے بچپن کی تلخ یادیں شیئر کردیں
  • میں ویسا باپ نہیں بنوں گا جیسے میرے والد تھے: عثمان مختار