لاہور(نیوز ڈیسک) لاہور کی انسداد دہشت گردی عدالت نے 9 مئی کے جلاؤ گھیراؤ کیسز میں اہم فیصلہ سناتے ہوئے پاکستان تحریک انصاف کے کئی رہنماؤں کی جائیدادیں ضبط کرنے کا حکم دے دیا۔

یہ فیصلہ ڈاکٹر یاسمین راشد، عمر سرفراز چیمہ، میاں محمود الرشید اور اعجاز چوہدری کے خلاف دو الگ مقدمات — تھانہ شادمان ٹاؤن آتش زنی کیس اور راحت بیکری جلاؤ گھیراؤ کیس — میں سنایا گیا۔ عدالت نے چاروں رہنماؤں کو 10، 10 سال قید اور 6، 6 لاکھ روپے جرمانے کی سزا سنائی، ساتھ ہی جائیدادیں سرکاری تحویل میں لینے کا بھی حکم دیا۔

سماعت کوٹ لکھپت جیل میں جج منظر علی گل نے کی، جہاں فیصلے میں سابق وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کو دونوں مقدمات سے بری کر دیا گیا۔ سپرنٹنڈنٹ جیل کو ہدایت دی گئی کہ سزا یافتہ رہنماؤں کو فوراً جیل منتقل کیا جائے۔

مزید برآں، پی ٹی آئی پنجاب کی چیف آرگنائزر عالیہ حمزہ اور رہنما صنم جاوید کو تھانہ شادمان آتش زنی کیس میں 5، 5 سال قید کی سزا دی گئی۔ اسی کیس میں مجموعی طور پر 13 ملزمان کو سزا اور 12 کو بری کیا گیا، جب کہ راحت بیکری کیس میں 7 کو سزا اور 10 کو بری کیا گیا۔

یہ کوئی پہلا فیصلہ نہیں — 31 جولائی کو فیصل آباد کی انسداد دہشت گردی عدالت نے 9 مئی کے واقعات پر اپوزیشن لیڈر قومی اسمبلی عمر ایوب، سینیٹر شبلی فراز اور زرتاج گل سمیت کئی مرکزی رہنماؤں کو 10 سال قید کی سزا سنائی تھی۔ اس مقدمے میں فواد چوہدری کو بری قرار دیا گیا تھا۔

اس سے پہلے، 22 جولائی کو لاہور کی عدالت نے شیرپاؤ پل جلاؤ گھیراؤ کیس میں یاسمین راشد، میاں محمود الرشید، اعجاز چوہدری اور عمر سرفراز چیمہ کو 10 سال قید کی سزا سنائی تھی، جبکہ شاہ محمود قریشی اور دیگر 5 ملزمان کو بری کیا گیا تھا۔

اسی روز سرگودھا کی عدالت نے میانوالی میں درج 9 مئی کے مقدمے میں پی ٹی آئی کے 32 رہنماؤں اور کارکنوں کو 10 سال قید کی سزا سنائی تھی، جن پر پُرتشدد احتجاج، آتش زنی اور دیگر سنگین الزامات ثابت ہوئے۔

Post Views: 6.

ذریعہ: Daily Mumtaz

کلیدی لفظ: سال قید کی سزا کی سزا سنائی عدالت نے کیس میں کو بری

پڑھیں:

جے یو آئی نے 27ویں ترمیم کے حق میں ووٹ دینے والے سینیٹر کو پارٹی سے نکال دیا

جمعیت علما اسلام (جے یو آئی) نے پارٹی پالیسی کی خلاف ورزی کرتے ہوئے 27ویں آئینی ترمیم کے حق میں ووٹ دینے والے سینیٹر احمد خان کو پارٹی سے نکال دیا۔

اعلامیے کے مطابق پارٹی ڈسپلن کی خلاف ورزی کرتے ہوئے 27ویں آئینی ترمیم کے حق میں حکومتی بل کو سپورٹ کرنے پر سینیٹر احمد خان کو پارٹی سے خارج کردیا گیا ہے۔

جمعیت علمائے اسلام پاکستان نے پارٹی ڈسپلن کی خلاف ورزی کرتے ہوئے 27ویں آئینی ترمیم کے حق میں حکومتی بل کو سپورٹ کرنے پر سینیٹر احمد خان کو پارٹی سے خارج کر دیا ہے۔ pic.twitter.com/1Dr5kH1KPA

— Jamiat Ulama-e-Islam Pakistan (@juipakofficial) November 10, 2025

واضح رہے کہ جے یو آئی سے تعلق رکھنے والے سینیٹر احمد خان نے 27ویں آئینی ترمیم کے حق میں ووٹ دیا، حالانکہ جے یو آئی نے ووٹنگ میں حصہ نہ لینے کا اعلان کیا تھا۔

جے یو آئی کے علاوہ پی ٹی آئی کے سینیٹر سیف اللہ ابڑو نے بھی آئینی ترمیم کے حق میں ووٹ دیا، اور اس کے ساتھ ہی سینیٹر شپ سے استعفیٰ دے دیا۔

جے یو آئی کے سینیئر رہنما عبدالغفور حیدری نے پارٹی پالیسی کی خلاف ورزی کرنے والے سینیٹر کے خلاف کارروائی کرنے کا اعلان کیا تھا۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

wenews آئینی ترمیم استعفی جمعیت علما اسلام جے یو آئی سینیٹر شپ وی نیوز

متعلقہ مضامین

  • پارلیمانی رہنماؤں کو ایک پلیٹ فارم پر لانا باعث فخر ہے، وزیراعظم کا بین الاپارلیمانی کانفرنس سے خطاب
  • شیخ وقاص اکرم کے وارنٹ گرفتاری، عمر ایوب اور زرتاج گل کا پاسپورٹ بلاک کرنے کا حکم
  • مصطفی عامر قتل کیس‘ارمغان کے والد کاوکیل کی خدمات لینے سے انکار
  • عدلیہ کی آزادی پر کوئی سمجھوتہ نہیں کیا گیا، 27ویں ترمیم کے ثمرات عوام تک پہنچیں گے، وزیر قانون
  • تھائی لینڈ نے کموڈیا کے ساتھ ٹرمپ ثالثی میں طے پانے والا امن معاہدہ معطل کردیا
  • جے یو آئی نے 27ویں ترمیم کے حق میں ووٹ دینے والے سینیٹر کو پارٹی سے نکال دیا
  • 27 ویں ترمیم کی حمایت کرنے والے سیف اللہ آبڑو کون ہیں؟
  • لاپتہ افراد کی بازیابی کیس میں حکومت و قانون نافذ کرنے والے اداروں کو نوٹس جاری
  • پی آئی اے‘ سابق سی ای اومالی تناز ع کیس‘ تحقیقاتی ٹیم بنانیکا حکم
  • ڈی این اے تحقیق پر نوبیل انعام پانے والے جیمس واٹسن آنجہانی ہوگئے