جمہوریت اور سیاست کا حسن ڈائیلاگ میں ہے، اس بارے ایوان کی کمیٹی بنائی جائے، اعظم نذیرتارڑ
اشاعت کی تاریخ: 12th, August 2025 GMT
اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 12 اگست2025ء)وفاقی وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ نے کہا ہے کہ جمہوریت اور سیاست کا حسن ڈائیلاگ میں ہے،اس حوالے سے ایوان کی کمیٹی بنائی جائے۔منگل کو قومی اسمبلی میں نکتہ اعتراض کے جواب میں سپیکر نے کہاکہ تحریک استحقاق کے حوالے سے باقاعدہ قواعد موجود ہیں،گزشتہ روز بھارت میں راہول گاندھی گرفتار ہوئے لیکن ان کے پروڈکشن آرڈر جاری نہیں ہوئے، رولز کے مطابق ملاقاتیں نہ ہونے سے استحقاق مجروح نہیں ہوتا، کسی رکن کو پارلیمانی ذمہ داریوں کی ادائیگی سے روکنے پر استحقاق مجروح ہوتا ہے،حکومت اور اپوزیشن بات کریں ،میں سہولت فراہم کرنے کے لئے تیار ہوں،ہم نے پہلے بھی سہولت فراہم کی۔
سپیکر نے کہا کہ یہ ایوان ہمارا گرینڈ جرگہ ہے، یہاں بات کریں۔(جاری ہے)
سینیٹ اور قومی اسمبلی ہمارا گرینڈ جرگہ ہے۔وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ نے کہا کہ اج نجی کارروائی کا دن ہے، اپوزیشن بائیکاٹ پر نظر ثانی کرے۔اپوزیشن ہمارے ساتھ آکر بیٹھے،سیاست کا حسن بات چیت میں ہے،اس پر کمیٹی بنالیں اور بات کریں۔سپیکر نے کہا کہ وزیر قانون،وزیر داخلہ، نوید قمر اور اپوزیشن سے دو رکن بیٹھیں اور اس پر فیصلہ کریں۔
پیپلز پارٹی کے رکن عبد القادر پٹیل نے کہا کہ جب کمیٹی بیٹھے تو یہ بھی غور کرے کہ ہم آصف زرداری کے پروڈکشن آرڈر جاری کرانے کے لئے ساری رات سابق سپیکر اسد قیصر کے دفتر کے باہر موجود رہے تھے۔یہ رات تین بجے پچھلے دروازے سے نکل کر بھاگ گئے۔ یہ اپنے دور میں اٹھائے گئے اقدامات پر معافی مانگ کرنقطہ اعتراض پر بات کا اغاز کیا کریں۔سپیکر نے کہا کہ اپوزیشن کے ارکان کی گرفتاری پراپ نے پروڈکشن آرڈر جاری کرنے کا کہا تھا،اس دوران اپوزیشن نے علامتی واک آؤٹ کیا۔.ذریعہ: UrduPoint
کلیدی لفظ: تلاش کیجئے
پڑھیں:
سپیکر قومی اسمبلی کی اپوزیشن کو حکومت کے ساتھ مذاکرات کی دعوت ، بطور “کسٹوڈین آف دی ہاؤس” ہر ممکن تعاون کے لئے تیار ہوں، سردار ایاز صادق
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 12 اگست2025ء) سپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق نے اپوزیشن کو حکومت کے ساتھ مذاکرات کی باضابطہ دعوت دیتے ہوئے کہا ہے کہ بطور “کسٹوڈین آف دی ہاؤس” وہ ہر ممکن تعاون کے لئے تیار ہیں۔ منگل کو اپنے ایک بیان میں انہوں نے کہا کہ سیاسی اختلافات کا واحد حل مذاکرات ہیں اور وہ اس مقصد کے لئے حکومت اور اپوزیشن کے درمیان پل کا کردار ادا کریں گے۔ سپیکر کی پیشکش کے باوجود اپوزیشن واک آؤٹ کر کے ایوان سے چلی گئی۔ منگل کو ہونے والے قومی اسمبلی اجلاس میں سپیکر قومی اسمبلی نے یہ پیشکش اس وقت کی جب اپوزیشن رکن اسد قیصر نے ایوان میں اپوزیشن کے استحقاق کا معاملہ اٹھایا۔ سپیکر ایاز صادق نے کہا کہ آئین، قانون، پارلیمانی روایات اور قواعد سب کے لئے یکساں ہیں اور انہی کی پاسداری جمہوریت کے استحکام کی ضمانت ہے۔(جاری ہے)
بھارتی اپوزیشن لیڈر راہول گاندھی کی گرفتاری کا حوالہ دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ وہاں گرفتاری کے بعد بھی “پروڈکشن آرڈرز” جاری نہیں ہوئے۔ ان کا کہنا تھا کہ “گرینڈ جرگہ” قومی اسمبلی اور سینیٹ سے بڑھ کر نہیں ہو سکتا، اس لئے تمام سیاسی قوتوں کو پارلیمان کو مضبوط بنانے کے لئے آگے آنا چاہئے۔انہوں نے زور دیا کہ اختلافِ رائے جمہوریت کا حسن ہے لیکن اسے تعمیری مکالمے میں بدلنا ہی قومی مفاد میں ہے۔