UrduPoint:
2025-11-11@14:31:21 GMT

عمران خان کی بہنوں کو رہا کر دیا گیا

اشاعت کی تاریخ: 12th, August 2025 GMT

عمران خان کی بہنوں کو رہا کر دیا گیا

راولپنڈی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 12 اگست2025ء) عمران خان کی بہنوں کو رہا کر دیا گیا، تحریک انصاف کے رہنماوں اور کارکنوں نے چکری میں علیمہ خان اور نورین خان کا استقبال کیا۔ پنجاب پولیس نے بانی تحریک انصاف کی 2 بہنوں کو اڈیالہ جیل کے قریب سے حراست میں لیا تھا۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق پنجاب پولیس نے تحریک انصاف کے متعدد کارکنان کو بھی حراست میں لیا۔

راولپنڈی پولیس علیمہ خان اور نورین خان کو حراست میں لے کر چکری انٹرچینج کی جانب روانہ ہو گئی۔ اس سے قبل بانی پی ٹی آئی کے ہمشیرہ علیمہ خانم نے اڈیالہ کے قریب سلمان اکرم راجا و دیگر وکلا کے ساتھ دھرنا دے دیا تھا۔ ملاقات کا دن ہونے کے باوجود عمران خان سے ان کی بہنوں کی ملاقات نہیں کروائی گئی تھی۔ عمران خان کی بہن علیمہ خانم کا کہنا تھا کہ جب تک بھائی سے ملاقات نہیں کروائی جاتی یہاں سے نہیں جائیں گے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ عمران خان سے ملاقات کے لیے آئے تھے، ہمیں جیل سے 2 کلو میٹر دور روکا گیا، سلمان اکرم، ظہیر عباس اور نعیم پنجوتھا سمیت سب کو روکا گیا ہے۔ علیمہ خانم نے کہا کہ بانی سے ملاقات نہیں کروائی جارہی، ہم جیل کے باہر بیٹھ جائیں گے۔ واضح رہے کہ اس سے قبل بھی ایک مرتبہ عمران خان کی بہنوں کو اپنے بھائی سے ملاقات نہ کروانے کے بعد دھرنا دینے پر گرفتار کر کے رات کے اندھیرے میں چکری کے قریب اتار دیا گیا تھا۔

دوسری جانب تحریک انصاف نے عمران خان سے ملاقات نہ کروانے پر قومی اسمبلی میں بھی شدید احتجاج کیا۔ قومی اسمبلی اجلاس کے دوران اسد قیصر نے مطالبہ کیا کہ عمران خان سے ملاقات کروائی جائے۔ اگر بانی تحریک انصاف سے ملاقات نہ کروائی گئی تو کل بھی اجلاس کا بائیکاٹ کریں گے۔.

ذریعہ: UrduPoint

کلیدی لفظ: تلاش کیجئے عمران خان کی تحریک انصاف علیمہ خان سے ملاقات کی بہنوں بہنوں کو

پڑھیں:

پیپلز پارٹی،ن لیگ، تحریک انصاف ایک ہی سوچ کا تسلسل ہیں،سراج الحق

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

 پشاور:۔جماعت اسلامی پاکستان کے سابق امیر سراج الحق نے کہا ہے کہ پیپلز پارٹی،(ن) لیگ اور تحریک انصاف ایک سوچ اور ایک فکرکا تسلسل ہیں، تینوں جماعتیں اقتدار میں ہوتی ہیں تو ملک پر رائج ظلم کے نظام کو مضبوط کرنے کے لیے کوششیں کرتی ہیں اور جب اپوزیشن میں ہوتی ہیں تو نظام کی تبدیلی، اسلامی نظام اور ریاست مدینہ کے قیام جیسے خوش نما دعوﺅں کے ذریعے قوم کو گمراہ کرتی ہیں،تینوں جماعتوں نے ملک پر 78 برسوں سے رائج عوام کش اور ظالمانہ نظام کو تبدیل کرنے کے لیے عملی طور پر کچھ نہیں کیا ہے، ضرورت اس امر کی ہے کہ عوام ملک میں حقیقی تبدیلی کے لیے جماعت اسلامی کا ساتھ دیں۔

ان خیالات کا اظہار سابق امیر جماعت اسلامی پاکستان سراج الحق نے جماعت اسلامی پاکستان کے تحت 21، 22،23 نومبر کو مینار پاکستان لاہورمیں ہونے والے کل پاکستان اجتماع عام کی تیاریوں کے سلسلے میں انگور کور تحصیل متھراپشاور میں جماعت اسلامی این اے 28کے تحت منعقدہ جلسہ سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔

اس موقع پر سابق رکن قومی اسمبلی اور جماعت اسلامی کے صوبائی جنرل سیکرٹری صابرحسین اعوان، ضلعی امیر بحراللہ خان ایڈوکیٹ، سابق صوبائی وزیر حافظ حشمت خان اور این اے28کے امیر ڈاکٹر عتیق الرحمن نے بھی جلسہ سے خطاب کیا۔

سراج الحق نے کہا کہ اسلام کے نام پر بننے والے 99فیصد مسلمانوں کے ملک پاکستان میں 78سال بعد بھی اسلامی نظام کا عملی نفاذ نہ ہونا لمحہ فکریہ ہے۔ آج ہماری عدالتوں اور ایوانوں میں انصاف کا نظام نہیں ہے، ہماری سیاست اور تعلیمی ادارے اس آفاقی نظام سے عملاً محروم ہیں۔

سراج الحق نے کہا کہ ظلم کے نظام کی جگہ عدل وانصاف پر مبنی عدالتی نظام،سود سے پاک اسلامی معیشت،طبقاتی نظام تعلیم کی جگہ اسلامی نظام تعلیم رائج کیا جائے تو ملک میں ایک صالح فلاحی معاشرے کا قیام عملی طور پر ممکن ہے جس میں ہمارے تمام مسائل اور مشکلات کا حل موجود ہے۔انہوں نے کہا کہ ہر بچے کو تعلیم،ہربے روزگار کو باعزت روزگار،ہرشہری کو پینے کا صاف پانی اور ہرغریب کی جھونپڑی کو روشنی ملے گی تو عوام کو سکون ملے گا اور یہ سارے کام حکومت اور اختیار کے بغیر ممکن نہیں ہیں۔

انہوں نے کہا کہ اس ملک میں پیپلزپارٹی،مسلم لیگ اور تحریک انصاف کو حکومت کے مواقع ملے ہیں لیکن ان تینوں پارٹیوں نے عوام کو ریلیف دینے کے بحائے ان کے مسائل اور مشکلات میں مزید اضافہ ہی کیا ہے۔سراج الحق نے کہا کہ کاش مسلم لیگ اسلامی نظام لاتی تو ہم ساتھ دیتے کاش پیپلز پارٹی مساوات اور جمہوریت کا نظام قائم کرتی تو ہم ساتھ دیتے اور کاش پاکستان تحریک انصاف تبدیلی اور ریاست مدینہ کے قیام کے وعدوں اور دعوﺅں کو عملی بناتی تو ہم ان کا ساتھ دیتے لیکن بدقسمتی سے یہ تینوں جماعتیں اقتدار ملنے کے بعد ایک دوسرے کا تسلسل ہی ثابت ہوئی ہیں۔

انہوں نے کہا کہ اس وقت بھی تحریک انصاف کی گزشتہ 13سالوں سے صوبے میں موجود صوبائی حکومت اور مرکز میں پیپلزپارٹی اور ن لیگ کی صورت میں موجود وفاقی حکومت بظاہر ایک دوسرے سے لڑ رہی ہیں لیکن یہ لڑائی عوام کو ریلیف اور حقوق کی فراہمی کے لئے نہیں بلکہ اسٹیبلشمنٹ کی تابعداری اور جی حضور کی لڑائی ہے۔

انہوں نے کہا کہ جماعت اسلامی 22,21اور23نومبر کو ملک بھر سے لاکھوں مردوزن کو مینار پاکستان لاہور کے سائے تلے جمع کرے گی اور اس تین روزہ اجتماع عام میں امیر جماعت اسلامی پاکستان حافظ نعیم الرحمن ملک میں حقیقی تبدیلی کا روٹ میپ دیں گے۔

ویب ڈیسک

متعلقہ مضامین

  • عمران خان سے ملاقات نہ ہونے پر انکی بہنوں اور کارکنوں کا اڈیالہ روڈ پر علامتی دھرنا، پولیس سے تلخ کلامی
  • عمران خان سے ملاقات نہ ہونے پر انکی بہنوں اور کارکنوں کا اڈیالہ روڈ پر دھرنا
  • عمران خان سے وکلاء کی ملاقات نہ کرانے پر عدالت برہم، سیکرٹری داخلہ و دیگر کو نوٹس
  • عمران خان سے ملاقات نہ کرانے پر عدالت برہم، سیکرٹری داخلہ اور جیل حکام کو نوٹسز جاری
  • اسلام آباد: تحریک انصاف اور اپوزیشن اتحاد کی پارلیمانی پارٹی کا اجلاس ہو رہا ہے
  • عمران خان سے جیل میں ملاقات کا دن، فہرست سپرنٹنڈنٹ کو بھجوا دی گئی
  • پیپلز پارٹی،ن لیگ، تحریک انصاف ایک ہی سوچ کا تسلسل ہیں،سراج الحق
  • تحریک انصاف کے   سیف اللہ ابڑو اور جے یو آئی کے سینیٹر احمد خان  نے 27 ویں ترمیم کے حق میں ووٹ دے دیا
  • حیدرآباد میں ٹریفک جام اب معمول بن چکا ہے، تحریک انصاف
  • عمران خان کی بہنوں علیمہ اور عظمیٰ خان کے وارنٹ گرفتاری جاری