خیبر پختونخوا میں کرفیو کی افواہیں، بیرسٹر ڈاکٹر سیف کا اہم بیان سامنے آگیا
اشاعت کی تاریخ: 12th, August 2025 GMT
اپنے ایک بیان میں انہوں نے کہا کہ کرفیو کی خبریں سیاسی پروپیگنڈہ ہیں، عوام کو گمراہ کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے، افواہ ساز مافیا صوبے کا امن اور ترقی کے سفر کو خراب کرنا چاہتا ہے، حکومت کی توجہ عوامی خدمت پر ہے، مخالفین کی توجہ جھوٹ پھیلانے پر ہے۔ اسلام ٹائمز۔ مشیر اطلاعات خیبر پختونخوا بیرسٹر ڈاکٹر سیف نے کہا ہے کہ صوبے بھر میں کرفیو کی افواہیں سراسر جھوٹ ہیں، صوبے میں زندگی معمول کے مطابق جاری ہے، کرفیو کی کوئی صورتحال نہیں، کرفیو صرف باجوڑ اور میرانشاہ کے مخصوص علاقوں تک محدود ہے۔ اپنے ایک بیان میں انہوں نے کہا کہ کرفیو کی خبریں سیاسی پروپیگنڈہ ہیں، عوام کو گمراہ کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے، افواہ ساز مافیا صوبے کا امن اور ترقی کے سفر کو خراب کرنا چاہتا ہے، حکومت کی توجہ عوامی خدمت پر ہے، مخالفین کی توجہ جھوٹ پھیلانے پر ہے۔ بیرسٹر ڈاکٹر سیف نے کہا کہ صوبے میں نقل و حرکت مکمل آزاد ہے، تجارتی سرگرمیاں معمول کے مطابق ہیں، عوام افواہوں پر کان نہ دھریں، صرف سرکاری معلومات پر اعتماد کریں، کرفیو کے جھوٹ سے خوف پیدا کرنے والے عوام کے دشمن ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ سوشل میڈیا پر جھوٹ پھیلانے والوں کے خلاف کارروائی ہو گی، خیبر پختونخوا کے عوام باشعور ہیں، پروپیگنڈہ ناکام ہو گا۔
.ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: کرفیو کی کی توجہ نے کہا
پڑھیں:
اے این پی کی خیبر پختونخوا کا نام تبدیل کرنیکی ترمیم مشترکہ پارلیمانی کمیٹی میں پیش
اسلام آباد(نیوزڈیسک)عوامی نیشنل پارٹی (اے این پی) نے خیبر پختونخوا کا نام تبدیل کرنے کی ترمیم سینیٹ وقومی اسمبلی کی قانون و انصاف کی مشترکہ پارلیمانی کمیٹی میں پیش کردی۔ سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے قانون و انصاف کا مشترکہ اجلاس سینیٹر فاروق ایچ نائیک کی سربراہی میں شروع ہوا۔
اجلاس کے دوران اے این پی نے خیبر پختونخوا کا نام تبدیل کرنے کی ترمیم کمیٹی میں پیش کردی، صوبے کے نام سے خیبر ہٹا کر صرف ’پختونخوا‘ رکھنے کی ترمیم پیش ہوئی ہے۔
اے این پی کا موقف ہے کہ خیبر ایک ضلع ہے اس لیے دیگر صوبوں میں نام کے ساتھ ضلع کا نام نہیں لکھا جاتا۔
اے این پی کے سینیٹر ہدایت اللہ نے کہا کہ خیبرپختونخوا سے خیبر ہٹانے کی تجویز دی ہے، ہم چاہتے ہیں صوبے کا مختصر نام ہو، خیبر ہمارا ضلع ہے صوبے کیساتھ نام نہیں ہونا چاہیے، خیبرپختونخوا نام بڑا ہوجاتا ہے لوگ کے پی لکھ دیتے ہیں۔
پی ٹی آئی کے سینیٹر محسن عزیز نے سینیٹ اجلاس کے دوران اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ اس آئینی ترمیم کی کس بات کی اتنی جلدی ہے، کیا آئینی ترمیم پر بحث ضروری نہیں ہے، اب تو اس ترمیم پر ایوان میں بحث کی گنجائش ہی نہیں ، اجازت ہی نہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ ایسے موقع پر اپوزیشن لیڈر نہیں ، یہ کس جمہوریت کی نشاندہی کرتا ہے، 26ویں ائینی ترمیم عجلت میں کی اور اس میں خامیاں رہ گئیں، آج پھر ہم عجلت میں آئین جو تبدیل کر رہے ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ خیبر پختونخوا کے نام کو دوبارہ تبدیل کرنے کی بات کی جا رہی ہے، عجلت نہ کریں، جو اچھی ترامیم ہوں گی ہم اپ کے ساتھ بیٹھ کر مانیں گے، ہماری تجاویز پر ہمارے ساتھ بیٹھا جائے لیکن ہم بلڈوز کا حصہ نہیں بنیں گے۔