کوشش ہوگی اقوام متحدہ سے بھی بی ایل اے، مجید بریگیڈ پر پابندی لگوائیں، بلاول بھٹو
اشاعت کی تاریخ: 12th, August 2025 GMT
کوشش ہوگی اقوام متحدہ سے بھی بی ایل اے، مجید بریگیڈ پر پابندی لگوائیں، بلاول بھٹو WhatsAppFacebookTwitter 0 12 August, 2025 سب نیوز
اسلام آباد(آئی پی ایس) چیئرمین پاکستان پیپلز پارٹی ( پی پی پی) بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ دہشتگرد تنظیمیں عوام کو نشانہ بناتی ہیں، کالعدم بلوچستان لبریشن آرمی (بی ایل اے) اور مجید بریگیڈ نے بھارت کا ساتھ دیا، کوشش ہوگی کہ اقوام متحدہ سے بھی ان دہشتگرد تنظیموں پر پابندی لگوائیں۔
حیدرآباد میں خان بہادر حسن علی آفندی پاک کے افتتاح کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ امریکا نے بی ایل اے اور مجید بریگیڈ کو دہشتگرد قرار دے کر پاکستان کے مؤقف کی تائید کی ہے، جو بڑی کامیابی ہے، یہ تنظیمیں مزدوروں اور معصوم شہریوں کو نشانہ بناتی ہیں، بی ایل اے اور مجید بریگیڈ نے حالیہ پاکستان-بھارت تنازع میں کھل کر مودی کا ساتھ دینے کا اعلان بھی کیا تھا۔
چیئرمین پی پی پی نے کہا کہ مودی سرکار دریائے سندھ کا پانی روکنے کے اعلان سے باز نہیں آرہی، لیکن سندھ طاس معاہدے کے تحت بھارت کو پاکستان کو اس کے حق کا پانی دینا پڑے گا، دریائے سندھ پاکستانیوں کے لیے لائف لائن ہے، اس معاملے پر سندھ کے لوگوں کا ساتھ چاہیے، تمام پاکستانی اس پر یکساں آواز اٹھائیں، یہ پاکستان کے کروڑوں عوام کی زندگی کا سوال ہے۔
بلاول بھٹو نے کہا کہ ہمیں پانی کی عالمی کمی کو مد نظر رکھتے ہوئے زراعت کے لیے جدید طریقے اپنانے ہوں گے، ڈریپ ایریگیشن سمیت جدید تکنیکس اپنا کر ہم پانی کو بچاسکتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ صوبوں کو ان کا حق دینا پڑے گا، ہم چاہتے ہیں کہ نئے مالیاتی ایوارڈ (این ایف سی) کے لیے فوری طور پر اجلاس بلایا جانا چاہیے، آئین کے تحت ہر 5 سال بعد این ایف ایوارڈ دینا چاہیے، فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) کی جانب سے ٹیکس جمع نہ کرنے کی سزا صوبوں کو نہ دی جائے، اسلام آباد میں بیٹھے بابے اپنی ناکامی کی سزا صوبوں کو نہ دیں۔
چیئرمین پیپلز پارٹی نے کہا کہ حکومت یا کسی سیاسی جماعت نے ہم سے 27 ویں آئینی ترمیم کے لیے رابطہ نہیں کیا، 27 ویں ترمیم کی افواہیں چل رہی ہیں، یہ میڈیا کے دوستوں سے سن رہا ہوں، لیکن بطور سیاسی جماعت ہم سے حکومت نے اب تک اس حوالے سے کوئی مشاورت نہیں کی۔
ان کا کہنا تھا کہ سندھ پیپلز ہاؤسنگ کا منصوبہ عالمی اداروں اور این جی اوز کی مدد سے مکمل کر رہے ہیں، جس کے تحت سندھ بھر میں لاکھوں خاندانوں کو گھر بناکر دے رہے ہیں، یہ منصوبہ کرپشن سے پاک اور اتنا شفاف اور ڈیجیٹائز ہے کہ اسے کوئی بھی آن لائن چیک کرسکتا ہے، یہ منصوبہ شہید ذوالفقار علی بھٹو کے وژن روٹی، کپڑا اور مکان کے مطابق ہے۔
بلاول بھٹو نے کہا کہ پی پی پی نے سندھ میں سب سے زیادہ تعلیمی ادارے، ہسپتال اور یونیورسٹیاں بنائی ہیں، جو ملک بھر میں ہائر ایجوکیشن میں مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے، وفاقی حکومت کی جانب سے جب کتوتیاں کی جاتی ہیں، تو نوجوانوں کے مستقبل کو نقصان پہنچنے کا اندیشہ ہوتا ہے، تاہم ہم صوبے کے ہر ضلع میں یونیورسٹی بنانا چاہتے ہیں، تاکہ نوجوان اپنے مستقبل کی جانب پر وقار انداز میں آگے بڑھیں۔
چیئرمین پیپلز پارٹی نے کہا کہ سندھ کے دوسرے بڑے شہر میں ایئرپورٹ ہونا چاہیے، تاہم یہ وفاق کا کام ہے، سندھ میں پرانے ایئرپورٹ بند کیے گئے ہیں، حیدرآباد میں انٹرنیشنل ایئرپورٹ کے قیام کے لیے وزیر اعظم کے ساتھ بات کروں گا، اگر کامیابی نہ ملی تو سیالکوٹ کی طرح ہم بھی حیدرآباد میں ایئرپورٹ قائم کرنے کا سوچ سکتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ رنگ روڈ منصوبہ مکمل ہونے سے حیدرآباد کے عوام کو سفر میں سہولت میسر آئے گی، پہلی دفعہ حیدرآباد کی ترقی کو تیزی سے بڑھتے ہوئے دیکھ رہے ہیں، ماضی میں الگ الگ سیاسی جماعتوں کی بلدیاتی اور صوبائی حکومتیں ہونے کی وجہ سے ترقی نہیں ہوسکی۔
بلاول بھٹو نے کہا کہ ماضی میں بعض سیاسی جماعتیں عوامی مفاد میں کام کرنے کے بجائے نفرت پھیلانے کا کام کرتی رہی ہیں، تاہم اس بار عوام نے بلدیاتی انتخابات میں پیپلز پارٹی کو فتح دلواکر ہم پر یہ فرض کر دیا ہے کہ ہم عوام کو سہولتیں دیں۔
چیئرمین پی پی پی نے کہا کہ میئر حیدرآباد اور ان کی ٹیم کو خراج تحسین پیش کرتے ہیں، جنہوں نے عوامی مفاد کی کئی اسکیمیں شروع کی ہیں، حیدر آباد میں آئندہ دو سال میں مزید منصوبے مکمل ہوجائیں گے، جس کے بعد ہم یہاں کے عوام کو پینے کے صاف پانی کی فراہمی میں بہتری لانے کے قابل ہوجائیں گے۔
روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔
WhatsAppFacebookTwitter پچھلی خبرکینیڈا سے درآمد شدہ کینولا سیڈ کی ڈمپنگ ہوئی ہے، چینی وزارت تجارت سیاسی شخصیت کیخلاف پیش ہونے کیلیے 7 کروڑ روپے فیس کی پیشکش ہوئی، وفاقی وزیر قانون کا انکشاف مسلم لیگ (ق) برطانیہ کا 14 اگست بھرپور قومی جذبے کے ساتھ منانے کا اعلان اسلام آباد میں مقامی سطح پر کل عام تعطیل کا اعلان پاکستان سٹاک مارکیٹ میں ہنڈرڈ انڈیکس تاریخ کی بلند ترین سطح پر پہنچ گیا عدالت نے 9 مئی کے 2 مقدمات میں شاہ محمود قریشی کو رہا کرنے کا حکم جاری کردیا اعظم سواتی بیرون ملک جا سکتے ہیں، نام کسی اسٹاپ لسٹ میں نہیں، ایف آئی اے کی عدالت کو یقین دہانیCopyright © 2025, All Rights Reserved
رابطہ کریں ہمارے بارے ہماری ٹیم.ذریعہ: Daily Sub News
کلیدی لفظ: پیپلز پارٹی مجید بریگیڈ بلاول بھٹو چیئرمین پی نے کہا کہ بی ایل اے پی پی پی عوام کو کے لیے
پڑھیں:
وفاق نے متاثرین کو بی آئی ایس پی کے ذریعے مدد کیوں نہ دی؟ بلاول بھٹو کا شکوہ
چیئرمیں پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ وفاقی حکومت کو سیلاب سے متاثرہ علاقوں میں بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام کے ذریعے مدد فراہم کرنی چاہیے تھی، مگر نامعلوم وجوہات کی بنا پر ایسا نہیں کیا گیا۔
کراچی میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئےانہوں نے الزام عائد کیا کہ شاید یہ فیصلہ انا کی بنیاد پر کیا گیا یا کسی اور وجہ سے۔
بلاول بھٹو نے زور دیا کہ قدرتی آفات کے دوران وفاقی حکومت کو عالمی سطح پر امداد کی اپیل کرنی چاہیے تاکہ متاثرین کو زیادہ مؤثر انداز میں سہارا دیا جاسکے۔
بلاول بھٹو نے کہا کہ سندھ حکومت نے زراعت کے فروغ کے لیے متعدد اقدامات کیے ہیں لیکن وفاقی سطح پر مزید تعاون کی ضرورت ہے۔
انہوں نے کہا کہ وزیراعظم سے زرعی ایمرجنسی لگانے کی درخواست کی تھی کیونکہ حالیہ سیلاب نے سب سے زیادہ نقصان پنجاب، خصوصاً جنوبی پنجاب میں کیا ہے۔
بلاول بھٹو نے سوال اٹھایا کہ آخر جنوبی پنجاب کے لوگوں کا کیا قصور ہے کہ انہیں وہ امداد نہیں مل رہی جو ان کا حق ہے۔
بلاول بھٹو نے کہا کہ وفاقی حکومت کو بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام کے ذریعے متاثرہ علاقوں کی مدد کرنی چاہیے تھی۔
ان کا کہنا تھا کہ انہیں معلوم نہیں کس وجہ سے ایسا نہیں کیا گیا، یہ فیصلہ انا کی بنیاد پر کیا گیا یا کسی اور وجہ سے۔
ان کا کہنا تھا کہ قدرتی آفات کے دوران وفاقی حکومت کو عالمی سطح پر امداد کی اپیل کرنی چاہیے تاکہ متاثرین کی زیادہ بہتر طریقے سے مدد ہو سکے۔
انہوں نے کہا کہ سندھ حکومت بینظیر ہاری کارڈ کے ذریعے چھوٹے کاشتکاروں کی مدد کرے گی تاکہ وہ دوبارہ اپنے پاؤں پر کھڑے ہوسکیں۔
بلاول بھٹو نے اعلان کیا کہ گندم کے کاشتکاروں کو سپورٹ فراہم کی جائے گی تاکہ ملک کو گندم درآمد نہ کرنی پڑے۔
انہوں نے کہا کہ وفاقی حکومت اگر صوبائی حکومتوں کے ساتھ تعاون کرے تو زرعی شعبے کو زیادہ فائدہ پہنچے گا۔
بلاول بھٹو نے مزید کہا کہ ڈے اے پی اور یوریا کھاد میں بھی کسانوں کو سہولتیں دی جائیں گی تاکہ ان کے اخراجات کم کیے جا سکیں۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
بلاول بھٹو سیلاب