علامہ شبیر میثمی کا اربعین حسینی اور پنجاب حکومت کے رویے پر خصوصی انٹرویو
اشاعت کی تاریخ: 13th, August 2025 GMT
اسلام ٹائمز کو دیئے گئے اپنے خصوصی انٹرویو میں ایس یو سی کے رہنما نے کہا کہ پنجاب حکومت کو ہوش کے ناخن لینے چاہئیں، اربعین حسینی کی راہ میں رکاوٹ نہیں بنانی چاہیئے، ہم چاہتے ہیں کہ پرامن طور پر معاملات کو خوش اسلوبی سے طے کیا جائے، ایسے اقدامات نہ کیے جائیں جو اشتعال کا باعث بنیں یا امن و امان کی صورتحال خراب کریں۔ متعلقہ فائیلیںشیعہ علماء کونسل کے سیکرٹری جنرل علامہ شبیر حسین میثمی ایک معروف مذہبی عالم، مفسرِ قرآن اور شیعہ مسلک کے معتبر رہنما ہیں۔ وہ دینی تعلیمات کی تبلیغ اور ترویج میں سرگرم ہیں اور پاکستان میں شیعہ کمیونٹی کے اہم مذہبی، فکری اور سماجی مسائل کو اجاگر کرنے میں کلیدی کردار ادا کرتے ہیں۔ علامہ شبیر حسین میثمی کی تقاریر میں دینی، اخلاقی اور سماجی موضوعات کو بخوبی پیش کیا جاتا ہے، جو عوام میں وسیع پیمانے پر مقبول ہیں۔ بطور سیکرٹری جنرل، وہ شیعہ علما کونسل کی سرگرمیوں کی رہنمائی کرتے ہیں اور مذہبی ہم آہنگی، بین المذاہب مکالمے اور امن کے فروغ کے لیے کام کر رہے ہیں۔ قارئین و ناظرین محترم آپ اس ویڈیو سمیت بہت سی دیگر اہم ویڈیوز کو اسلام ٹائمز کے یوٹیوب چینل کے درج ذیل لنک پر بھی دیکھ اور سن سکتے ہیں۔ (ادارہ)
https://www.
youtube.com/@ITNEWSUrduOfficial
ذریعہ: Islam Times
پڑھیں:
لکھنؤ میں حسینی آباد ٹرسٹ کی مبینہ بدعنوانیوں کے خلاف مولانا سید کلب جواد کا احتجاج
مجلس علماء ہند کے جنرل سکریٹری نے حسینی آباد ٹرسٹ کی شفافیت پر سوال اٹھائے ہیں، انکا کہنا ہے کہ ٹرسٹ کی جائیدادوں اور آمدنی کا کوئی حساب عوام کو نہیں دیا جاتا۔ اسلام ٹائمز۔ آج نماز جمعہ کے بعد لکھنؤ میں ایک بڑا احتجاج دیکھنے میں آیا۔ شیعہ عالم دین مولانا کلب جواد نے ہزاروں نمازیوں کے ساتھ سڑک پر مارچ کیا۔ بڑے امام باڑے پر نعرے بازی کی گئی، جس کے بعد زبردست مظاہرہ ہوا۔ یہ احتجاج حسینی آباد ٹرسٹ کی مبینہ بدعنوانیوں کے خلاف تھا۔ مولانا کلب جواد نے واضح کیا کہ یہ صرف شروعات ہے اور یہ تحریک جاری رہے گی۔ انہوں نے انتظامیہ پر بھی سنگین الزامات لگائے۔ مولانا سید کلب جواد نے حسینی آباد ٹرسٹ کی شفافیت پر سوال اٹھائے ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ ٹرسٹ کی جائیدادوں اور آمدنی کا کوئی حساب عوام کو نہیں دیا جاتا۔ آر ٹی آئی کے جواب میں انتظامیہ اسے نجی ادارہ قرار دے کر پلہ جھاڑ لیتی ہے، یہ ایک سنگین مسئلہ ہے جہاں عوامی املاک کا حساب نہیں دیا جا رہا۔ مولانا کلب جواد نے الزام لگایا کہ آمدنی میں بڑے پیمانے پر دھاندلی کی جا رہی ہے، یہ صورتحال قابل قبول نہیں ہے۔
احتجاج میں غیر قانونی تعمیرات کا بھی ذکر کیا گیا۔ نیمبو پارک کے قریب پھول منڈی کی زمین پر ناجائز سڑک بنائی جا رہی ہے۔ گھنٹہ گھر کے علاقے میں ہوٹل اور ریستوراں بن رہے ہیں، جو ہیریٹیج زون میں غیر قانونی ہیں۔ بڑا امام باڑہ، چھوٹا امام باڑہ، ستکھنڈا اور پکچر گیلری جیسی تاریخی عمارتیں ٹرسٹ کی نگرانی میں ہیں۔ لیکن مناسب دیکھ بھال نہ ہونے کی وجہ سے یہ خستہ حال ہو رہی ہیں، یہ ہمارے ورثے کی تباہی ہے۔ مولانا سید کلب جواد نے صاف کہا کہ یہ جدوجہد طویل چلے گی، چاہے دوسرے مذہبی رہنما ساتھ دیں یا نہ دیں، وہ پوری طاقت سے اس تحریک کو جاری رکھیں گے، ان کا مقصد ٹرسٹ کی بدعنوانیوں کو ختم کرنا ہے۔