پی ٹی آئی کی پارلیمانی پارٹی کے اجلاس میں گرما گرمی، تلخ جملوں کا تبادلہ
اشاعت کی تاریخ: 13th, August 2025 GMT
اسلام آباد(ڈیلی پاکستان آن لائن)قومی اسمبلی میں تحریک انصاف کی پارلیمانی پارٹی کے اجلاس میں ارکان آپس میں الجھ پڑے۔ عامر ڈوگر اور اقبال آفریدی میں تلخ جملوں کا تبادلہ ہوا۔ کئی ارکان اجلاس چھوڑ کر چلے گئے۔
نجی ٹی وی سما نیوز کے مطابق پارلیمانی پارٹی کے اجلاس کے دوران اقبال آفریدی نے قبائلی آپریشن کا معاملہ اٹھانے کی کوشش کی تو عامر ڈوگر نے ٹوک دیا۔
روکے جانے پر اقبال آفریدی ناراض ہوگئے۔ کہا یہ توہین آمیز رویہ ہے۔ عامر ڈوگر نے کہا صرف آپ ہی رکن نہیں ۔ سب ارکان کو بات کرنے کا موقع دیں ۔ باقی ارکان نے بیچ بچاؤ کرایا،کئی ارکان اجلاس چھوڑ کر چلے گئے۔
بھارت میں اسرائیلی سفیر کی پریانکا گاندھی کے بیان پر تنقید ، مودی سرکار خاموش ،بین الاقوامی امور کے ماہر پروفیسر اشوک سوین نے سوال اٹھا دیا
مزید :.ذریعہ: Daily Pakistan
پڑھیں:
پارلیمنٹ کے سرمائی اجلاس کا یکم دسمبر سے آغاز ہوگا، کرن رجیجو
پارلیمانی وزیر نے اپنے ٹویٹ میں کہا کہ صدر نے پارلیمنٹ کا سرمائی اجلاس یکم سے 19 دسمبر تک منعقد کرنے کی حکومت کی تجویز کو منظوری دے دی ہے، جو پارلیمانی امور کی ہنگامی صورتحال سے مشروط ہے۔ اسلام ٹائمز۔ پارلیمانی امور کے وزیر کرن رجیجو نے پارلیمنٹ کے سرمائی اجلاس کی تاریخوں کا اعلان کیا۔ شیڈول کے مطابق پارلیمنٹ کا سرمائی اجلاس یکم سے 19 دسمبر تک ہوگا۔ مرکزی حکومت نے اعلان کیا کہ سیشن یکم دسمبر سے شروع ہوں گے۔ کل 19 دنوں تک چلنے والے سیشن 19 دسمبر کو ختم ہوں گے۔ پارلیمنٹ کے سرمائی اجلاس کے آغاز کی تاریخ کا باضابطہ اعلان مرکزی پارلیمانی امور کے وزیر کرن رجیجو نے کیا۔ انہوں نے کہا کہ صدر دروپدی مرمو نے پارلیمنٹ کے سرمائی اجلاس 2025ء کے انعقاد سے متعلق مرکزی حکومت کی طرف سے بھیجی گئی تجویز کو منظوری دے دی ہے۔ سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر اس سلسلے میں انہوں نے ایک پوسٹ کی۔ انہوں نے پوسٹ میں اختتام پر کہا کہ ایک تعمیری اور بامعنی اجلاس کے منتظر ہیں جو ہماری جمہوریت کو مضبوط کرے اور لوگوں کی امنگوں کو پورا کرے۔
کرن رجیجو نے اپنے ٹویٹ میں کہا کہ صدر نے پارلیمنٹ کا سرمائی اجلاس یکم سے 19 دسمبر تک منعقد کرنے کی حکومت کی تجویز کو منظوری دے دی ہے، جو پارلیمانی امور کی ہنگامی صورتحال سے مشروط ہے۔ اس سے اجلاسوں کے انعقاد کی راہ ہموار ہوئی ہے، حکومت جلد ہی ان اجلاسوں میں زیر بحث آنے والے مسائل پر کام شروع کر دے گی۔ پارلیمنٹ کے مانسون سیشن میں 21 جولائی سے 21 اگست کے درمیان 21 اجلاس ہوئے تھے تاہم راجیہ سبھا اور لوک سبھا دونوں میں بار بار رکاوٹوں کی وجہ سے بہت کم کام کاج ہوا۔ جہاں لوک سبھا نے مقررہ 120 گھنٹوں میں سے صرف 37 گھنٹے کام کیا، وہیں راجیہ سبھا صرف 41 گھنٹے اور 15 منٹ ہی چل سکی، جو بالترتیب صرف 31 فیصد اور 38.8 فیصد کام کیا۔ سرمائی اجلاس میں بطور راجیہ سبھا چیئرمین نائب صدر سی پی رادھا کرششن صدارت کریں گے۔ انہوں نے 12 ستمبر کو 15ویں نائب صدر کے طور پر حلف لیا۔