پی ٹی آئی سینیٹرز کے قائمہ کمیٹیوں سے استعفے منظور نہ کرنے کا فیصلہ
اشاعت کی تاریخ: 25th, September 2025 GMT
تحریک انصاف ارکان کی جانب سے قائمہ کمیٹیوں سے استعفوں کے بعد حکومتی حکمت عملی طے
پی ٹی آئی ارکان کی غیر موجودگی کے باوجود کمیٹیوں کے اجلاس معمول کے مطابق جاری رہیں گے
پی ٹی آئی ارکان کی جانب سے قائمہ کمیٹیوں سے استعفوں کے بعد حکومتی حکمت عملی طے کر لی گئی۔چیٔرمین سینیٹ نے فی الحال پی ٹی آئی سینیٹرز کے استعفے منظور نہ کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔حکومتی ذرائع کے مطابق پی ٹی آئی ارکان کی غیر موجودگی کے باوجود کمیٹیوں کے اجلاس معمول کے مطابق جاری رہیں گے، پی ٹی آئی سینیٹرز کو بطور چیٔرمین کمیٹی مراعات بھی جاری رہیں گی، چیٔرمین سینیٹ نے سینیٹ سیکرٹریٹ کو اس حوالے سے ضروری احکامات جاری کر دیٔے ہیں۔ذرائع کا کہنا ہے کہ چیٔرمین سینیٹ پی ٹی آئی کے استعفوں پر پارٹی قیادت سے مزید گائیڈ لائنز حاصل کریں گے، اپوزیشن ارکان کے عدم موجودگی میں قائمہ کمیٹیوں کے اجلاس کی صدارت اپوزیشن کے کنونیٔر کریں گے۔ذرائع کے مطابق حکومتی ارکان کو قائمہ کمیٹیوں کے اجلاسوں میں کورم پورا کرنے کی ہدایت بھی جاری کی گئی ہے۔
ذریعہ: Juraat
کلیدی لفظ: قائمہ کمیٹیوں کمیٹیوں کے پی ٹی ا ئی کے مطابق ارکان کی چی رمین
پڑھیں:
حکومت کا نیب ترمیمی بل 2023 واپس لینے کا فیصلہ، سینیٹ اور قومی اسمبلی اجلاسوں کا ایجنڈا جاری
سینیٹ اور قومی اسمبلی کے سیکریٹریٹ نے کل کے اجلاسوں کا ایجنڈا جاری کردیا جس کے مطابق حکومت کی جانب سے نیب ترمیم 2023 واپس لینے کیلیے تحریک پیش کی جائے گی۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق سینیٹ اور قومی اسمبلی سیکرٹریٹ نے کل ہونے والے اجلاسوں کا ایجنڈا جاری کردیا۔ 27ویں آئینی ترمیم قومی اسمبلی ایجنڈے میں بھی شامل نہیں ہے۔
قومی اسمبلی سیکرٹریٹ نے کل کے اجلاس کا 14نکاتی ایجنڈا جاری کردیا۔
سینیٹ سیکریٹریٹ کی جانب سے جاری ایجنڈے کے مطابق اجلاس میں فیڈرل پراسکیوشن سروس ترمیمی بل 2025 کی منظوری، سی ڈی اے ترمیمی بل 2025 ، نیشنل اسکول فار پبلک پالیسی ترمیمی بل پر قانوں سازی کی جائے گی۔
ایجنڈے کے مطابق حکومت کا نیب ترمیمی بل 2023واپس لینے کا فیصلہ کیا ہے، جس کے تحت وزیر قانون اعظم نزیر تارڑ نیب ترمیمی بل واپس لینے کی تحریک پیش کریں گے، رولز 115 کے تحت سینیٹ میں پیش نیب ترمیمی بل واپس لیا جائیگا۔