وفاقی وزیر عطا اللہ تارڑ کونشان امتیاز ،سیکرٹری اطلاعات عنبرین جان ،مبشر حسن اورراشد محمود ملک کو ستارہ امتیاز عطا
اشاعت کی تاریخ: 14th, August 2025 GMT
وفاقی وزیر عطا اللہ تارڑ کونشان امتیاز ،سیکرٹری اطلاعات عنبرین جان ،مبشر حسن اورراشد محمود ملک کو ستارہ امتیاز عطا WhatsAppFacebookTwitter 0 14 August, 2025 سب نیوز
اسلام آباد (سب نیوز)پاکستان کے 78ویں یوم آزادی کے موقع پر ایوان صدر میں شاندار تقریب کا انعقاد کیا گیا، جس میں نمایاں قومی خدمات انجام دینے والی سول و عسکری شخصیات کو مختلف اعزازات سے نوازا گیا۔
تقریب میں صدر مملکت، وزیر اعظم شہباز شریف، فیلڈ مارشل سید عاصم منیر، چیئرمین سینیٹ، اسپیکر قومی اسمبلی، بلاول بھٹو زرداری، آصفہ بھٹو زرداری اور دیگر اعلی شخصیات شریک ہوئیں۔وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات عطا اللہ تارڑ کو حالیہ پاک بھارت کشیدگی کے دوران قومی بیانیہ عالمی سطح پر موثر اور کامیاب انداز میں پیش کرنے پر نشان امتیاز عطا کیا گیا۔ معرکہ حق کے دوران صحافت کے شعبے میں اہم کردار پرسیکرٹری اطلاعات و نشریات عنبرین جان ، پرنسپل انفارمیشن آفیسر مبشر حسن اور وزیراعظم کے تقریر نویس راشد محمود ملک کو ستارہ امتیاز سے نوازا گیا۔
واضح رہے کہ پاکستان اور بھارت کے درمیان کشیدہ صورتحال میں عطا اللہ تارڑ نے سول و عسکری اداروں کی جانب سے اطلاعات کی ترسیل میں کامل ہم آہنگی پیدا کر کے بھارت کے جھوٹے پروپیگنڈے کو کامیابی سے ناکام بنایا اور پاکستان کے موقف کو عالمی فورمز پر بھرپور انداز میں اجاگر کیا۔
روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔
WhatsAppFacebookTwitter پچھلی خبرٹریڈنگ کارپوریشن نے 2لاکھ ٹن چینی کی درآمد کیلئے ایک اور ٹینڈر جاری کردیا ٹریڈنگ کارپوریشن نے 2لاکھ ٹن چینی کی درآمد کیلئے ایک اور ٹینڈر جاری کردیا چنیوٹ ، جشن آزادی پر وفاقی وزیر سرمایہ کاری بورڈ کا موٹرسائیکل سواروں کو مفت پیٹرول کا تحفہ بھارتی جارحیت کا منہ توڑ جواب دیا، کشمیریوں کی حمایت جاری رکھیں گے، امیر مقام انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیاں، امریکی رپورٹ نے مودی سرکار کا کچا چٹھا کھول دیا عدالتی فیسوں میں اضافے پر سپریم کورٹ اور بار آمنے سامنے نئی دہلی میں پاکستانی ہائی کمیشن میں یومِ آزادی کی پروقار تقریب کا انعقادCopyright © 2025, All Rights Reserved
رابطہ کریں ہمارے بارے ہماری ٹیم.ذریعہ: Daily Sub News
کلیدی لفظ: عطا اللہ تارڑ وفاقی وزیر
پڑھیں:
عدالتی فیصلے کی معطلی تک نااہلی ختم نہیں ہوتی، اعظم نذیر تارڑ
وفاقی وزیر قانون سینیٹر اعظم نذیر تارڑ نے کہا ہے کہ 9 مئی کو لوگوں نے جناح ہاؤس کو جلتے ہوئے دیکھا، مناظر ٹی وی پر چلے، عدالتی فیصلہ جب تک معطل نہ ہو نااہلی ختم نہیں ہوتی۔
سینیٹ اجلاس میں پی ٹی آئی سینیٹر علی ظفر کو جواب دیتے ہوئے وفاقی وزیر نے کہا کہ اس ملک میں کوئی قانون بھی ہے، جرم ہوگا تو قانون حرکت میں آئے گا، سزا صحیح ہوئی ہے یا غلط ہوئی ہے یہ ایک علیحدہ بحث ہے۔
ڈاکٹرز نے طبی معائنے کے بعد بانی پی ٹی آئی کو مکمل صحت مند قرار دیدیاڈاکٹرز کی ٹیم نے اڈیالہ جیل میں طبی معائنے کے بعد بانی پی ٹی آئی کو مکمل صحت مند قرار دیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ یہ اچھی بات ہے علی ظفر نے دھیمے انداز میں گفتگو کی، بات چیت پر زور دیا، جب تک عدالت کا فیصلہ معطل نہ ہو تب تک نااہلی ختم نہیں ہوتی، یہ معاملہ عدالت اور سزا پانے والوں کے مابین ہے۔
سینیٹر اعظم نذیر تارڑ نے مزید کہا کہ ان ممبران کا قانونی راستہ عدالتوں کے پاس ہے سینیٹ میں نہیں، قانونی راستہ یہ ہے کہ ان کو سرنڈر کرنا پڑے گا۔
پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) رہنماؤں نے بانی چیئرمین سے جیل میں ملاقات نہ ہونے پر قومی اسمبلی احتجاج اور کارروائی کا بائیکاٹ کردیا۔
اُن کا کہنا تھا کہ ہم ان سے ہمدردی تو کرسکتے لیکن قانون کا راستہ الگ ہے، نواز شریف کو نااہل کیا گیا ان کی بیوی بیمار تھیں وہ بیٹی کے ساتھ آئے سرنڈر کیا۔
وفاقی وزیر قانون نے یہ بھی کہا کہ حنیف عباسی کو فارما سیوٹیکل بزنس میں نارکوٹکس کیس بنا کر عمر قید کی سزا دی گئی، وہ کئی ماہ قید میں رہے نااہل ہوئے پھر منتخب ہوکر آئے۔
انہوں نے کہا کہ چیئرمین سینیٹ صاحب آپ کے بیٹے کو عدالت کے دروازے سے اٹھایا گیا، یوسف رضا گیلانی کو عدالت میں نااہل کرکے سزا دی گئی۔
سینیٹر اعظم نذیر تارڑ نے کہا کہ ہمیں ایک دوسرے کے ساتھ بیٹھنا چاہیے، اپوزیشن کی درخواست پر اس معاملہ پر ایوان میں بحث چل رہی ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ یہ بردباری ہے جو اس وقت ایوان میں چل رہی ہے، 9 مئی کو واقعات ہوئے جناح ہاؤس کو جلتے دیکھا، میانوالی بیس جلائی گئی، مردان میں مجسمے جلائے گئے، شادمان تھانہ، ریڈیو پاکستان کی عمارت جلائی گئی۔
وفاقی وزیر قانون نے کہا کہ جو جرم ہوا اس پر سزا یا ٹرائل ہوگا، عدالتوں سے اپوزیشن کو ریلیف بھی ملتا ہے اور پراسیس ماضی سے تیز ہے، یہ مسائل بیٹھ کر حل ہوں گے کاغذ لہرا کر نہیں۔