مقبوضہ کشمیر میں قیامت خیز کلاؤڈ برسٹ؛ 46 ہلاکتیں، 200 لاپتا
اشاعت کی تاریخ: 15th, August 2025 GMT
مقبوضہ کشمیر کے ضلع کشتوار میں کلاؤڈ برسٹ نے پورے گاؤں کو ملیامیٹ کرکے رکھ دیا جہاں ہندو یاتریوں سمیت ہزار سے زائد افراد موجود تھے۔
کشمیر میڈیا سروس کے مطابق کلاؤڈ برسٹ سے پیدا ہونے والے سیلابی ریلوں نے اپنے راستے میں آنے والے درجنوں گھروں، خیموں اور دکانوں کو تہس نہس کرکے رکھ دیا۔
متاثرہ گاؤں مکمل طور پر ملیا میٹ ہوگیا۔ ہر طرف پانی، مٹی اور چیخ و پکار کی آوازیں ہیں۔ گاؤں میں سیکڑوں ہندو یاتری بھی آئے ہوئے تھے۔
علاقہ مکینوں نے بتایا کہ ہم نے اپنی آنکھوں کے سامنے اپنے خاندان کے افراد کو پانی میں بہتے دیکھا کوئی بھی محفوظ نہیں رہا۔
ریسکیو ٹیمیں، فوج، پولیس اور مقامی رضاکاروں کی مدد سے ملبہ ہٹا رہی ہیں اور لاپتا افراد کو تلاش کیا جا رہا ہے۔ لاشوں کے ملنے کا سلسلہ جاری ہے۔
امددی کاموں کے دوران اب تک 46 لاشیں نکالی جا چکی ہیں۔ 200 افراد لاپتا ہیں جن کی تلاش جاری ہے جب کہ 100 سے زائد زخمی ہیں۔
زخمیوں میں 30 سے زائد کی حالت نازک بتائی گئی ہے، جنہیں قریبی اسپتالوں میں منتقل کیا گیا ہے۔
محکمہ موسمیات نے اگلے 48 گھنٹوں کے دوران مزید شدید بارشوں اور لینڈ سلائیڈنگ کی وارننگ جاری کی ہے۔ متاثرہ علاقوں میں الرٹ جاری کر دیا گیا ہے۔
.
ذریعہ: Express News
پڑھیں:
سندھ: 4 برس کے دوران کاروکاری قرار دیکر 466 خواتین سمیت 595 افراد قتل
سندھ میں 4 برس کے دوران کاروکاری قرار دے کر 595 افراد کو قتل کردیا گیا۔رپورٹ کے مطابق سندھ کے مختلف علاقوں میں گزشتہ 4 برسوں کے دوران 595 افراد کو کاروکاری قرار دے کر قتل کردیا گیا جن میں 466 خواتین اور 129 مرد شامل ہیں۔سندھ پولیس کے ریکاڈ کے مطابق سال 2022 میں 102 واقعات میں 114 افراد کو کاروکاری قرار دے کر قتل کیا گیا جن میں 89 خواتین اور 25 مرد شامل تھے، سال 2023 میں کاروکاری کے 151 واقعات میں 167افراد قتل کیے گئے جن میں 135 خواتین اور 32 مرد شامل تھے۔سال 2024 میں کاروکاری کے 132 واقعات میں 152 افراد کو قتل کیا گیا جن میں 123 خواتین اور 29 مرد شامل ہیں۔سال 2025 کے 10 ماہ کے دوران (ماہ اکتوبر تک) صوبے میں کاروکاری کے 140 کیسز رپورٹ ہوئے جن میں 162 افراد کو قتل کیا گیا، مقتولین میں 119 خواتین اور 43 مرد شامل ہیں۔ریکارڈ کے مطابق کاروکاری قرار دے کر قتل کرنے والے ملزمان میں 294 ملزمان مقتولین کے شوہر، والد، والدہ، بھائی، بیٹے، بیٹی اور بہنیں ہیں، 204 دیگر رشتہ دار جبکہ 16 پڑوسی، دوست اور دیگر ملزمان شامل ہیں۔پولیس کے مطابق 4 برس کے دوران کاروکاری کے واقعات میں ملوث ملزمان میں 171 مقتولین کے شوہر، 33 مقتولین کے باپ، 77 مقتولین کے بھائی، 5 مقتولین کے بیٹے، 2 مقتولین کی بہنیں، 2 مقتولین کی والدہ اور 4 مقتولین کی بیٹیاں شامل ہیں۔