عالمی شہرت یافتہ امریکی ماہرِ معاشیات پروفیسر جیفری ڈی ساکس نے خبردار کیا ہے کہ بھارت کو امریکا کی چین مخالف تجارتی جنگ میں استعمال ہونے سے گریز کرنا چاہیے۔

انہوں نے کہا کہ امریکی پالیسی کبھی بھی اپنے اتحادیوں کے حق میں مستقل اور سنجیدہ نہیں رہی، اور حالیہ 50 فیصد ٹیرف کا نفاذ اس حقیقت کو عیاں کرتا ہے۔

ان کے مطابق نئی دہلی کو صرف امریکی مارکیٹ پر انحصار کرنے کے بجائے روس، چین، آسیان اور افریقی ممالک کے ساتھ تعلقات مضبوط کرنے چاہئیں۔

مزید پڑھیں: ٹرمپ پیوٹن مذاکرات ناکام ہوئے تو بھارت پر مزید ٹیرف لگائیں گے، امریکا کی مودی سرکار کو وارننگ

کولمبیا یونیورسٹی کے پروفیسر ساکس نے این ڈی ٹی وی سے گفتگو میں کہا کہ امریکا یکطرفہ اور غیر قانونی فیصلوں کے ذریعے ممالک کو دباؤ میں لاتا ہے، اور ٹرمپ کا ٹیرف اقدام امریکا کے آئین اور بین الاقوامی قانون دونوں کی خلاف ورزی ہے۔

انہوں نے کہا کہ یہ اقدامات نہ صرف بھارت کے لیے نقصان دہ ہیں بلکہ اسے یہ احساس بھی دلانا چاہیے کہ واشنگٹن کسی کا دیرپا دوست نہیں۔

مزید پڑھیں:  امریکی ٹیرف: بھارت قدرے ضدی رویہ اختیار کیے ہوئے ہے، امریکی وزیر خزانہ

پروفیسر ساکس نے بھارت اور چین کے درمیان مضبوط تجارتی، تکنیکی اور سرمایہ کاری تعلقات کو دونوں کے لیے انتہائی مفید قرار دیتے ہوئے کہا کہ گرین انرجی، ڈیجیٹل، اے آئی اور جدید چپس جیسے شعبوں میں چین بھارت کا بہترین شراکت دار ہو سکتا ہے۔ اختلافات ختم کریں، کیونکہ یہ تعلقات دونوں ممالک اور دنیا کے لیے فائدہ مند ہوں گے۔

انہوں نے کہا کہ ٹرمپ کی حالیہ پالیسیوں نے دراصل برازیل، روس، بھارت اور چین کو قریب لا دیا ہے، اور یہ عمل امریکہ کی سوچ کے برخلاف عالمی طاقتوں کے درمیان نئے اتحاد کی راہ ہموار کر رہا ہے۔

مزید پڑھیں: صدر ٹرمپ نے کمپیوٹر چپس پر 100 فیصد ٹیرف لگانے کا اعلان کر دیا

ان کا کہنا تھا کہ یوکرین جنگ دراصل 30 سالہ امریکی اشتعال انگیزی اور نیٹو کے توسیعی عزائم کا نتیجہ ہے، اور اب بھارت کو اس پالیسی کا حصہ بن کر خود کو نقصان نہیں پہنچانا چاہیے۔

پاکستانی سفارتی ماہرین کے مطابق ساکس کے بیانات اس تاثر کو تقویت دیتے ہیں کہ بھارت کو چین اور روس کے ساتھ تعاون بڑھانے پر مجبور ہونا پڑے گا، جو بالآخر خطے میں طاقت کے توازن کو پاکستان کے حق میں لے جا سکتا ہے۔

مزید پڑھیں: ’بھارت سے خوش نہیں ہوں‘، ٹرمپ کا انڈیا پر مزید ٹیرف آئندہ 24 گھنٹوں میں لگانے کا اعلان

اگر بھارت بیجنگ کے ساتھ تعلقات بہتر بناتا ہے تو نئی دہلی کا پاکستان مخالف اتحاد کمزور پڑے گا اور جنوبی ایشیا میں سفارتی منظر نامہ تبدیل ہو جائے گا۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

امریکا بھارت پروفیسر جیفری ڈی ساکس عالمی شہرت یافتہ امریکی ماہرِ معاشیات.

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: امریکا بھارت مزید پڑھیں کے لیے کہا کہ

پڑھیں:

مودی راج؛ بھارت میں جرائم کی شرح خطرناک حد تک بلند، عوام بے یار و مددگار

بی جے پی کے کٹھ پتلی بھارتی وزیراعظم نریندر مودی کی حکومت میں جرائم کی شرح خطرناک حد تک بلند  ہو چکی ہے، جس کے باعث عوام  بے یار و مددگار ہوگئے ہیں۔

نام نہاد "وشو گروبھارت" میں شہریوں کا استحصال معمول  بن چکا ہے اور نااہل  مودی حکومت خاموش تماشائی   بنی ہوئی ہے۔ ہندو انتہا پسند جماعت بی جے پی کی حکمرانی میں بڑھتے قتل، زیادتی، اغوا اور چوری کے واقعات بھارت میں سماجی بحران کا پیش خیمہ  بن رہے ہیں۔

بھارتی نیشنل کرائم ریکارڈ بیورو کی حالیہ رپورٹ  کے مطابق بھارت میں جرائم کی شرح   میں 7.2فیصد اضافہ ہوا ہے اور 62لاکھ سے زائد کیسز درج ہوئے ہیں۔ رپورٹ کے مطابق بھارت میں  سائبر  کرائم   کیسز کی  تعداد 86 ہزار  سے تجاوز  کر گئی۔

رپورت میں انکشاف کیا گیا ہے کہ  ایک لاکھ  81ہزار سے زائد  کیسز جعل سازی ، دھوکا دہی ، فراڈ  اور بلیک میلنگ سے متعلق  ہیں ۔ بھارت میں  اغوا کے7لاکھ  9ہزار880سے زائد کیسز سامنے آئے  ہیں جب کہ  شادی پر مجبور کرنے کے لیے نابالغ لڑکیوں کو اغوا کرنے کے 14,637 واقعات ہوئے۔

اسی طرح  بھارت میں  معاشی جرائم کے 2 لاکھ 4 ہزار 973 کیس درج  ہوئے ۔  بچوں کے خلاف جرائم میں 9.2 فیصد اضافہ ہوا اور 1 لاکھ 77 ہزار سے زائد کیس درج ہوئے  جب کہ 40ہزار سے زائد بچے  اور بچیاں جنسی زیادتی  جیسے  سنگین جرائم کا شکار بنے۔

اپوزیشن پارٹی کانگریس نے اس صورتحال کو  شرمناک قرار دیا اور حکومت پر شدید تنقید کی ہے۔   کانگریس نے نیشنل کرائم ریکارڈ بیورو کی رپورٹ شیئر کرتے ہوئے لکھاکہ دن دیہاڑے قتل،  گینگ وار ، ڈکیتی، اغوا اور تاوان کی مانگ ریاست کی پہچان بن چکی ہے۔

انتہا پسند  مودی کی سرپرستی میں ریاستی ادارے مجرموں  کی پشت پناہی کرنے میں مصروف ہیں ۔ نااہل مودی کی ناقص حکمرانی اور اقدامات نے بھارتی عوام کی زندگیوں کو شدید خطرات سے دوچار کر دیا۔

متعلقہ مضامین

  • نریندر مودی نے غزہ میں ٹرمپ کے امن منصوبے کی حمایت کی
  • امریکی ٹیرف: انڈیا واٹس ایپ اور مائیکروسافٹ کے متبادل دیسی ایپس کو فروغ دینے کے لیے کوشاں
  • کشمیریوں کے ساتھ مجرموں جیسا سلوک روا رکھا جا رہا ہے، محبوبہ مفتی
  • پاکستان کی امریکا کو پسنی پورٹ ٹرمینل میں سرمایہ کاری کی پیشکش
  • انڈیا پر پابندیوں کے بعد پاکستانی چاول امریکی مارکیٹوں میں نظر آنا شروع ہو گیا، سینیئر صحافی انور اقبال
  • ٹرمپ مودی کشیدگی کی وجہ پاکستان سے ٹرمپ کی قربت
  • امریکا یوکرین کو روسی شہروں پر حملوںکی معلومات فراہم کریگا
  • ٹرمپ کے ایجنڈے پر فلسطین کا سودا کرنے والے مسلم حکمران خیانت کار ہیں، علامہ حسن ظفر نقوی
  • مودی راج؛ بھارت میں جرائم کی شرح خطرناک حد تک بلند، عوام بے یار و مددگار
  • قطر پر حملہ امریکی امن و سلامتی کیلئے خطرہ سمجھا جائیگا، ٹرمپ نے ایگزیکٹو آرڈر پر دستخط کردیئے