یوم آزادی پر سڑک بلاک کرکے ریاست مخالف نعرے لگانے والوں کیخلاف مقدمہ درج
اشاعت کی تاریخ: 15th, August 2025 GMT
راولپنڈی:
جشن آزادی کے موقع پر سڑک بلاک کرکے ریاست مخالف نعرے بازی کرنے والوں کے خلاف کریک ڈاؤن کے دوران تھانہ چکلالہ پولیس نے 3 نامزد اور 40 نامعلوم افراد کے خلاف مقدمہ درج کرلیا ۔
پولیس نے 3نامزد افراد کو گرفتا کرلیاگیا ۔ یہ مقدمہ امن وامان میں خلل ڈالنے اور مداخلت بے جا کی دفعات کے تحت پولیس کی مدعیت میں درج کیاگیا ہے
مقدمہ کے متن کے مطابق جشن آزادی کے سلسلے میں چکلالہ اسکیم تھری میں گشت پر تھے جہاں 40 افراد نے اسکیم تھری بازار والی روڈ بلاک کی ہوئی تھی ۔ تمام افراد ریاست مخالف و ریاستی اداروں کے خلاف نعرہ بازی کررہے تھے۔ ان افراد کے اقدام کہ وجہ سے راہ گیروں کے گزرنے میں خلل پڑ رہا تھا۔
مقدمے میں مزید کہا گیاہے کہ عوام میں شدید بے چینی پائی جا رہی تھی۔ 3 افراد دل نواز ، راجہ کامران اور عاطف قیوم کو قابو کرکے گرفتار کرلیاگیا جب کہ دیگر افراد نعرے بازی کرتے ہوئے فرار ہو گئے۔ تمام افراد نے روڈ بلاک اور ریاست مخالف نعرہ بازی اور عوام میں بے چینی پیدا کرکے جرم کا ارتکاب کیا، لہٰذ امقدمہ درج کرلیا گیا ہے۔
ذرائع کے مطابق گرفتار شدگان و نامعلوم افراد کا تعلق سیاسی جماعت ہے، تاہم ایف آئی آر میں اس کا ذکر نہیں کیا گیا۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: ریاست مخالف
پڑھیں:
سندھ بلڈنگ، افسران کی نمائشی کارروائیوںسے غیرقانونی تعمیرات کو فروغ
بلاک جے سی 191پرغیر قانونی پیٹرول پمپ کے نمائشی انہدام کے بعد دوبارہ تعمیر
بلاک ٹی C9پر دکانیں اور کمرشل عمارت تعمیر ،افسران اور مافیا کے درمیان ملی بھگت
ضلع وسطی کے علاقے نارتھ ناظم آباد ٹاؤن کے رہائشی علاقوں میں ہونے والی غیرقانونی تعمیرات کے خلاف سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی کے اقدامات ’’نمائشی‘‘ثابت ہو رہے ہیں۔بلاک جے کے سی 191 پر واقع رہائشی پلاٹ پر پیٹرول پمپ کی غیرقانونی تعمیر کے خلاف گزشتہ ہفتے کی گئی کارروائی محض ’’دکھاوے ‘‘تک محدود رہی،زیر نظر تصاویر میں واضح طور پر دیکھا جا سکتا ہے کہ سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی کے عملے نے نمائشی توڑ پھوڑ آفس کی دیوار کے اوپری حصے میں کی۔خطیر رقم بٹورنے کے بعد پیٹرول پمپ کے ڈھانچے اور قائم دفتر کو انہدام سے محفوظ رکھا گیا،بعد ازاں محکمے کے افسران کی جانب سے ازسرنو تعمیر کی چھوٹ دی جا چکی ہے ۔مقامی رہائشیوں کے مطابق،یہ عمل اس بات کا غماز ہے کہ محکمہ کے افسران غیرقانونی تعمیرات روکنے کے بجائے ذاتی مفادات کے حصول کی خاطر انہیں فروغ دے رہے ہیں۔اسکے علاوہ بلاک ٹی کے (C-9) پر بھی تجارتی مقاصد کے عمارت کی تعمیر کا عمل جاری ہے ۔ایک منظم سازش کے تحت نارتھ ناظم آباد کے رہائشی پلاٹوں کو دکانوں اور کمرشل عمارتوں میں تبدیل کیا جا رہا ہے ، جس سے علاقے کا رہائشی تشخص ختم ، اور بنیادی ڈھانچہ متاثر ہو رہا ہے ۔شہریوں کا کہنا ہے کہ سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی کے افسران کی ’’نمائشی کارروائیوں‘‘کے بعد غیرقانونی تعمیرات کے مرتکبین کو دوبارہ تعمیر کی اجازت مل جاتی ہے ، جو محکمے اور تعمیرات کرنے والوں کے درمیان ملی بھگت کی عکاسی کرتی ہے ۔ مقامی افراد نے وزیر بلدیات سے مطالبہ کیا ہے کہ اس سلسلے میں اعلیٰ حکام تادیبی کارروائی کریں اور غیرقانونی تعمیرات کو ہمیشہ کے لیے بند کرایا جائے ۔اور ملوث افراد کے خلاف محکمہ جاتی کارروائی عمل میں لائی جائے ۔