خیبرپختونخوا میں سیلاب سے تباہی، وزیراعظم ہاؤس میں خصوصی سیل قائم، فوری اقدامات کی ہدایت
اشاعت کی تاریخ: 15th, August 2025 GMT
اسلام آباد (ڈیلی پاکستان آن لائن) خیبرپختونخوا میں بارش اور سیلاب سے ہونے والی تباہی کے پیش نظر وزیراعظم ہاؤس میں خصوصی سیل قائم کردیا گیا ہے اور وزیراعظم شہباز شریف نے کے پی اور آزاد کشمیر سمیت بارش سے متاثرہ علاقوں میں فوری اور بھرپور امدادی کارروائی کی ہدایت کردی ہے۔
وفاقی وزیر اطلاعات ونشریات عطا اللہ تارڑ نے بتایا کہ وزیراعظم شہباز شریف نے این ڈی ایم اے کو آزاد جموں و کشمیر اور خیبر پختونخوا میں سیلاب اور بارشوں سے متاثرہ علاقوں میں بھرپور امدادی کارروائیاں کرنے کی ہدایت کی ہے۔وزیراعظم شہباز شریف سیلابی صورت حال سے مکمل طور پر آگاہ ہیں اور امدادی کارروائیوں کے لیے ہدایات جاری کر رہے ہیں اور انہوں نے چیئرمین ایم ڈی ایم اے لیفٹیننٹ جنرل انعام حیدر کو خیبر پختونخوا اور آزاد کشمیر کی حکومتوں سے مسلسل رابطہ رکھنے اور امدادی سرگرمیوں کو تیز کرنے کی ہدایت کی ہے۔
امریکی ٹیرف کے جواب میں بھارتی وزیراعظم نریندر مودی کا خود انحصاری کا عزم
وزیر اطلاعات نے کہا کہ وزیراعظم ہاؤس میں ایک خصوصی سیل بھی قائم کیا گیا ہے جو این ڈی ایم اے سے 24 گھنٹے رابطے میں ہے۔حالیہ بارشوں اور سیلابی صورت حال کے دوران وزیراعظم نے تین مرتبہ این ڈی ایم اے کا دورہ کر کے ذاتی طور پر ریسکیو اور ریلیف اقدامات کا جائزہ لیا، حکومت کا فوکس ریلیف اور ریسکیو اقدامات پر ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ خیبر پختونخوا میں جاری ریسکیو اور ریلیف آپریشن میں تمام ادارے وسائل بروئے کار لا رہے ہیں، خیبر پختونخوا میں انسانی جانوں کو محفوظ بنانے کے لیے اقدامات کیے جا رہے ہیں، این ڈی ایم اے کے پیشگی آگاہی نظام سے خیبر پختونخوا سمیت تمام صوبائی حکومتوں کو باقاعدگی سے آگاہی فراہم کی جا رہی ہے۔
کراچی میں لڑکی کے اغوا، گینگ ریپ اور بلیک میلنگ کے مجرم کو 50 سال قید 16 لاکھ روپے جرمانہ
عطا اللہ تارڑ نے کہا کہ این ڈی ایم اے کا کمانڈ اینڈ کنٹرول سینٹر 24 گھنٹے فعال ہے اور صورت حال پر کڑی نظر رکھے ہوئے ہے۔
مزید :.ذریعہ: Daily Pakistan
کلیدی لفظ: خیبر پختونخوا ڈی ایم اے پختونخوا میں کی ہدایت
پڑھیں:
پنجاب حکومت پختونخوا کی نقل کرتی ہے، صوبائی مشیر کے پی کے کا مریم نواز کے بیانات پر ردعمل
پشاور:مشیر خزانہ کے پی کے مزمل اسلم نے مریم نواز کے بیانات پر ردعمل دیتے ہوئے کہا ہے کہ پنجاب حکومت خیبر پختونخوا کی نقل کرتی ہے۔
اپنے بیان میں مزمل اسلم نے کہا کہ اگر واقعی مریم نواز قرض نہیں لینا چاہتیں تو یہ اچھی بات ہے، لیکن سوال یہ ہے کہ پنجاب کے سیلاب متاثرین کو کب سے رقم ملنا شروع ہوگی۔
مزمل اسلم نے کہا کہ پنجاب حکومت کو اب تک سیلاب سے ہونے والے نقصانات کا تخمینہ ہی معلوم نہیں، تو متاثرین تک مالی امداد کیسے پہنچے گی؟ انہوں نے الزام لگایا کہ پنجاب حکومت اکثر خیبرپختونخوا کے منصوبوں اور خودداری کی نقل کرتی ہے، لہٰذا خیبرپختونخوا کی طرح تین ہفتوں میں سیلاب متاثرین کو معاوضے کی ادائیگی کی پالیسی بھی اپنا لے۔
انہوں نے کہا کہ مریم نواز کے بقول مری سے آگے خیبرپختونخوا ایسا لگتا ہے جیسے پاکستان کا حصہ نہیں، حالانکہ مری مال روڈ پر انگریز دور کے بعد ایک اینٹ بھی نہیں لگی، جب کہ نتھیا گلی میں 12 ارب روپے کی لاگت سے ہلٹن ہوٹل تعمیر کیا جا چکا ہے۔
مشیر خزانہ نے بتایا کہ نتھیا گلی میں ایک سال میں ایک کروڑ سیاح آئے، جب کہ مری میں ایسا کوئی ریکارڈ نہیں۔ انہوں نے کہا کہ میاں نواز شریف نے بھی آرام کے لیے مری کے بجائے نتھیا گلی کا انتخاب کیا۔
مزمل اسلم کا کہنا تھا کہ مری کے پاس اپنا پانی تک نہیں اور وہ خیبرپختونخوا سے پانی لیتا ہے، جب کہ پنجاب حکومت خیبرپختونخوا کے 64 ارب روپے پانی کے بل کی مقروض ہے۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ اگر پنجاب حکومت واقعی خودداری دکھانا چاہتی ہے تو خیبرپختونخوا کے پانی کے واجبات فوری ادا کرے۔