بونیر (نیوز ڈیسک) وفاقی وزیر اور پاکستان مسلم لیگ (ن) خیبرپختونخوا کے صدر انجینئر امیر مقام نے سیلاب سے متاثرہ ضلع بونیر کے مختلف علاقوں کا دورہ کیا۔ یہ دورہ وزیر اعظم شہباز شریف کی ہدایت پر کیا گیا، جنہوں نے متاثرین کی امدادی سرگرمیوں کی براہِ راست نگرانی شروع کر رکھی ہے۔

انجینئر امیر مقام نے متاثرہ خاندانوں سے ملاقات کی، ان کے ساتھ اظہارِ تعزیت کیا اور سیلاب سے ہونے والے نقصانات کا جائزہ لیا۔ انہوں نے کہا کہ “یہ سیاست کا وقت نہیں بلکہ قوم کو یکجہتی کے ساتھ متاثرین کے ساتھ کھڑا ہونا ہوگا۔”

وفاقی وزیر کے مطابق بونیر میں کئی گاؤں مکمل طور پر تباہ ہو گئے ہیں جبکہ متعدد افراد تاحال لاپتہ ہیں۔ “ہم لاپتہ افراد کی جلد بازیابی کے لیے دعاگو ہیں،” انہوں نے کہا۔ امیر مقام نے بتایا کہ ریسکیو آپریشن میں ضلعی انتظامیہ، پاک فوج اور ایف سی کے جوان حصہ لے رہے ہیں جبکہ متاثرہ علاقوں میں میڈیکل کیمپس بھی قائم کیے گئے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ وفاقی حکومت متاثرین کو ہرگز تنہا نہیں چھوڑے گی اور تمام دستیاب وسائل فراہم کیے جائیں گے۔ “2005 کا زلزلہ، 2010 اور 2022 کے بعد یہ خطے کا ایک اور بڑا قدرتی سانحہ ہے،” انہوں نے کہا۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ بونیر میں عارضی راستوں کی بحالی کی کوششیں جاری ہیں جبکہ ریسکیو آپریشن کے دوران کئی لاشیں نکالی جا چکی ہیں اور دیگر لاپتہ افراد کی تلاش کا عمل تیز کیا جا رہا ہے۔

امیر مقام نے کہا کہ وزیر اعظم شہباز شریف جلد متاثرہ اضلاع کا دورہ کریں گے۔ اس موقع پر وفاقی وزیر نے حالیہ طوفانی بارشوں میں جاں بحق ہونے والوں کے درجات کی بلندی کے لیے دعا بھی کی۔

دورے کے دوران کمشنر مالاکنڈ ڈویژن، ڈپٹی کمشنر بونیر، ڈی پی او اور وفاقی محکموں پیسکو اور پی ٹی اے کے اعلیٰ حکام بھی موجود تھے۔

Post Views: 6.

ذریعہ: Daily Mumtaz

کلیدی لفظ: انہوں نے کہا

پڑھیں:

سفری پابندی ختم؛ طالبان وزیر خارجہ آئندہ ہفتے بھارت کے دورے پر جائیں گے

افغانستان میں طالبان کے وزیر خارجہ امیر خان متقی ممکنہ طور پر جلد بھارت کے دورے پر جائیں گے۔

عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی کمیٹی نے طالبان کے وزیر خارجہ امیر خان متقی پر عائد سفری پابندی کو وقتی طور پر معطل کر دیا۔

اس فیصلے کے بعد سے امیر خان متقی کے بھارت کے دورے کی راہ ہموار ہوگئی۔ یہ دورہ 9 سے 16 اکتوبر کے درمیان متوقع ہے۔

اگر یہ طے شدہ پروگرام مکمل ہوجاتا ہے تو یہ 2021 میں طالبان کے اقتدار سنبھالنے کے بعد کسی اعلیٰ افغان عہدیدار کا بھارت کا پہلا دورہ ہوگا۔

طالبان کے افغانستان میں اگست 2021 میں دوبارہ برسرِاقتدار آنے سے قبل بھارت کے افغان حکومت سے قریبی تعلقات رہے ہیں۔

تاہم اگست 2021 میں طالبان حکومت کے قیام کے بعد بھارت نے کابل میں اپنا سفارت خانہ بند کر دیا تھا۔ ایک سال بعد انسانی ہمدردی کی امداد کے لیے محدود سطح پر ایک تکنیکی مشن دوبارہ کھولا گیا۔

رپورٹس کے مطابق طالبان وزیر خارجہ امیر خان متقی بھارت روانگی سے قبل روس میں ہونے والی ایک کثیرالجہتی اجلاس میں شامل ہوں گے جہاں روس، چین، ایران، پاکستان، بھارت اور وسطی ایشیائی ممالک کے نمائندے افغانستان کی صورتحال پر تبادلہ خیال کریں گے۔

افغان تجزیہ کار حکمت اللہ حکمت کا کہنا ہے کہ طالبان وزیر خارجہ کا یہ دورہ طالبان حکومت کے لیے نہایت اہمیت کا حامل ہوگا۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ افغانستان کو خطے کے ممالک سے سیاسی، اقتصادی اور تجارتی روابط بڑھانے کی اشد ضرورت ہے تاکہ عالمی سطح پر اپنی حیثیت مستحکم کر سکے۔

یاد رہے کہ تاحال صرف روس نے طالبان حکومت کو باضابطہ طور پر تسلیم کیا ہے جبکہ بھارت اب بھی احتیاط کے ساتھ محدود سطح پر روابط رکھے ہوئے ہے۔

 

متعلقہ مضامین

  • آزاد کشمیر میں کامیاب مذاکرات سے بھارت کے عزائم ناکام، امیر مقام
  • سفری پابندی ختم؛ طالبان وزیر خارجہ آئندہ ہفتے بھارت کے دورے پر جائیں گے
  • سفری پابندی ختم؛ طالبان وزیر خارجہ آئندہ ہفتے بھارت کے دورے پر جائیں گے
  • لاہور میں ہونیوالے غزہ مارچ میں آج لاہوری بھرپور شرکت کریں گے، ضیا الدین
  • وفاقی وزیر آئی ٹی کی سعودی ٹیلی کام کمپنی کے حکام سے ملاقات، سائبر سیکیورٹی تعاون پر تبادلہ خیال
  • افغان وزیر خارجہ پر سفری پابندی میں عارضی نرمی، بھارت کا ممکنہ دورہ اہم پیشرفت قرار
  • افغان وزیر خارجہ امیر متقی کا اگلے ہفتے دورہ ِبھارت
  • شہباز شریف کا رواں ماہ سعودی عرب کا اہم دورہ، بڑے معاشی فیصلوں کا امکان
  • شہباز شریف کے دورہِ ریاض میں بڑے فیصلوں کی تیاری، پاکستان اور سعودی عرب کے درمیان نئے معاشی اقدامات کا اعلان متوقع
  • جائزمطالبات پرعمل درآمد کریں گے، اعلی ٰسطح مذاکراتی کمیٹی کی مظاہرین کو یقین دہانی