مفتی کفایت اللہ پر فائرنگ کرنے والا بیٹا گرفتار
اشاعت کی تاریخ: 16th, August 2025 GMT
مالا کنڈ(ڈیلی پاکستان آن لائن)والد اور بہنوں پر فائرنگ کرنے والے مفتی کفایت اللّٰہ کے بیٹے کو گرفتار کر لیا گیا۔ڈپٹی کمشنر حامد الرحمان کا کہنا ہے کہ ملزم نے والد مفتی کفایت، بھائی عصمت اللّٰہ اور 2 بہنوں پر فائرنگ کی تھی، مفتی کفایت اللّٰہ کی حالت خطرے سے باہر اور ان کی بیٹی زیر علاج ہے۔
خیال رہے کہ مالاکنڈ کی تحصیل بٹ خیلہ میں فائرنگ کا واقعہ جمعیت علمائے اسلام پاکستان کے ضلعی امیر مفتی کفایت اللّٰہ کے گھر میں پیش آیا تھا۔بٹ خیلہ میں فائرنگ سے مفتی کفایت اللّٰہ کا بیٹا اور بیٹی جاں بحق ہوگئے جبکہ مفتی کفایت اللّٰہ اور انکی اہلیہ زخمی ہوئے۔
ڈاکو سونے کی دکان سے 90 سیکنڈ میں 2 ملین ڈالر کے زیورات لے اُڑے۔۔۔ویڈیو وائرل
مزید :.ذریعہ: Daily Pakistan
پڑھیں:
محبوبہ مفتی کا بھارتی فوج سے سرینگر کا چھتہ بل گرائونڈ خالی کرنے کا مطالبہ
ذرائع کے مطابق محبوبہ مفتی نے چھتہ بل کے علاقے تبل گرائونڈ کا دورہ کیا جہاں انہوں نے مقامی نوجوانوں سے بات چیت کی۔ اسلام ٹائمز۔ غیر قانونی طور پر بھارت کے زیر قبضہ جموں و کشمیر میں پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی کی صدر محبوبہ مفتی نے بھارتی فوج سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ سرینگر کا چھتہ بل گرائونڈ خالی کر کے اسے مقامی نوجوانوں کے حوالے کرے۔ ذرائع کے مطابق محبوبہ مفتی نے چھتہ بل کے علاقے تبل گرائونڈ کا دورہ کیا جہاں انہوں نے مقامی نوجوانوں سے بات چیت کی۔ ان کے مطالبے پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے محبوبہ مفتی نے بھارتی فوج پر زور دیا کہ وہ مقامی لوگوں کے گرائونڈ خالی کر دے۔ انہوں نے بھارتی فوج کے کور کمانڈر سے فوری ایکشن لینے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ نوجوان نسل کے لیے میدانوں کی کمی سے نہ صرف ان کی نشوونما متاثر ہوتی ہے بلکہ انہیں منشیات کے استعمال اور ڈپریشن کی طرف لے جاتی ہیں۔ سالہا سال سے بھارتی فوج کے زیراستعمال گرائونڈ کو خالی کرنا مقامی آبادی کا ایک دیرینہ مطالبہ ہے جن کا کہنا ہے کہ اسے کھیل کے میدان اور کمیونٹی مرکز کے طور پر استعمال کیا جا سکتا ہے۔ محبوبہ مفتی کے ساتھ موجود مقامی لوگوں نے اس بات کا اعادہ کیا کہ نوجوانوں کو مثبت سرگرمیوں میں مشغول رکھنے کے لیے کھیل کے میدان ضروری ہیں۔ انہوں نے کہا کہ حکام کو نوجوانوں کے لئے محفوظ اور کھلی جگہوں کو یقینی بنا کر ان کی فلاح و بہبود کو ترجیح دینی چاہیے جہاں وہ اپنی توانائی کو مثبت سرگرمیوں میں استعمال کر سکیں۔ مبصرین کا کہنا ہے کہ مقبوضہ جموں و کشمیر میں بھارتی فورسز کی جانب سے عوامی مقامات پر قبضہ علاقے میں بھاری فوجی جمائو کا نتیجہ ہے اور کشمیری بھارت کے غیر قانونی قبضے کو مسترد کرتے ہیں۔