پاکستان کا نیا ریموٹ سینسنگ سیٹلائٹ کامیابی سے مدار میں پہنچ گیا
اشاعت کی تاریخ: 16th, August 2025 GMT
حکام کے مطابق یہ سیٹلائٹ اعلی معیار کی تصویری صلاحیت کا حامل ہے۔ جو شہری منصوبہ بندی، انفراسٹرکچر کی ترقی اور علاقائی منصوبہ بندی میں انقلاب لائے گی۔ جبکہ شہری پھیلاؤ اور ترقی کے رجحانات کی نگرانی میں بھی مددگار ثابت ہو گی۔ اسلام ٹائمز۔ پاکستان کا نیا ریموٹ سینسنگ سیٹلائٹ کامیابی سے مدار میں پہنچ گیا۔ اور وہ بہترین کارکردگی کے ساتھ فعال ہے۔ پاکستان اسپیس اینڈ اپر اٹماسفیئر ریسرچ کمیشن (سپارکو) نے ملک کے جدید ریموٹ سینسنگ سیٹلائٹ کی کامیاب تعیناتی اور عملی تیاری کی تصدیق کر دی۔ کامیاب لانچ کے بعد سیٹلائٹ نے گراؤنڈ اسٹیشنز کے ساتھ مستحکم رابطہ قائم کر لیا ہے۔ اور ہائی ریزولوشن تصاویر حاصل کر کے زمین پر بھیجنا شروع کر دی ہیں۔ جس سے مختلف قومی شعبوں کے لیے ڈیٹا کی دستیابی ممکن ہو سکے گی۔
حکام کے مطابق یہ سیٹلائٹ اعلی معیار کی تصویری صلاحیت کا حامل ہے۔ جو شہری منصوبہ بندی، انفراسٹرکچر کی ترقی اور علاقائی منصوبہ بندی میں انقلاب لائے گی۔ جبکہ شہری پھیلاؤ اور ترقی کے رجحانات کی نگرانی میں بھی مددگار ثابت ہو گی۔ یہ قدرتی آفات سے بچاؤ کے نظام کو مستحکم کرے گا۔ اور سیلاب، زمین کے کھسکنے، زلزلوں اور دیگر خطرات کے لیے بروقت ڈیٹا فراہم کر کے فوری ردعمل ممکن بنائے گی۔
سیٹلائٹ ماحولیاتی تحفظ میں بھی کردار ادا کرے گی۔ جیسے گلیشیئر کا پگھلنا، جنگلات کی کٹائی اور ماحولیاتی تبدیلی کے اشارات کی نگرانی، سیٹلائٹ زراعت کی پیداوار کو بھی بہتر بنانے میں مدد کرے گی۔ اس کے علاوہ یہ قومی ترقیاتی منصوبوں جیسے چین پاکستان اکنامک کوریڈور میں بھی اہم کردار ادا کرے گی۔ ٹرانسپورٹ نیٹ ورکس کی نقشہ سازی، جغرافیائی خطرات کی شناخت اور وسائل کے مؤثر استعمال کو ممکن بنائے گی۔
ترجمان سپارکو نے کہا کہ یہ صلاحیتیں نہ صرف مختلف شعبوں میں فیصلہ سازی کو بہتر بنائیں گی۔ بلکہ پائیدار سماجی و اقتصادی ترقی اور پاکستان کی تکنیکی خود مختاری کو بھی مضبوط کریں گی۔ انہوں نے کہا کہ یہ شاندار کامیابی پاکستان کی خلا پر مبنی ٹیکنالوجیز میں پیشرفت اور سپارکو کے قومی انفراسٹرکچر کو مضبوط کرنے کے عزم کو اجاگر کرتی ہے۔ واضح رہے کہ 31 جولائی 2025ء کو یہ سیٹلائٹ چین کے ژیچانگ سیٹلائٹ لانچ سینٹر (XSLC) سے بھیجا گیا تھا۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: میں بھی
پڑھیں:
راولپنڈی میں ڈینگی بے قابو، مزید 29 کیسز سامنے آگئے
ویب ڈیسک: راولپنڈی میں ڈینگی کے مزید29کیسز سامنے آگئے۔ضلع بھرمیں اب تک ڈینگی کے 709 مریض کنفرم ہوچکے ہیں جبکہ اس وقت ہسپتالوں میں 61 مریض زیرِ علاج ہیں،تاہم راولپنڈی میں ڈینگی سے کوئی موت ریکاڈ نہیں ہوئی ہے۔
ضلعی انتظامیہ کی 1499 ٹیمیں روزانہ سرویلنس میں مصروف ہیں، 54 لاکھ سے زائد گھروں کی چیکنگ کی جاچکی ہے جس میں سے ایک لاکھ 64 ہزار گھروں سے ڈینگی لاروا مثبت آئے ہیں۔
علاوہ ازیں 14 لاکھ سے زائد مقامات کی چیکنگ، 22 ہزار سے زائد جگہوں پر لاروا کی موجودگی کا انکشاف ہوا اور ڈینگی ایس او پیز کی خلاف ورزی پر 4330 ایف آئی آر درج کی گئیں، 1834 عمارتیں سیل اور 10 کروڑ 72 لاکھ روپے سے زائد کے جرمانے بھی کیے گئے۔
پنجاب پولیس کے دو افسروں کے تبادلے
محکمہ ہیلتھ راولپنڈی کے مطابق ڈینگی کے گزشتہ 24 گھنٹوں میں رپورٹ ہونے والے علاقوں میں سیٹلائٹ ٹاؤن ڈی بلاک، امر پورہ، دھمیال، گنگال، تخت پری، ڈھوک منشی، سی ،ڈھوک کھبہ، لکھن، نیو کٹاریاں سمیت سیٹلائٹ ٹاؤن ایف بلاک شامل ہیں۔