آج سے مون سون کی شدت میں اضافے کا امکان
اشاعت کی تاریخ: 17th, August 2025 GMT
فائل فوٹو
محکمہ موسمیات نے خبردار کیا ہے کہ آج سے مون سون کی شدت میں اضافے کا امکان ہے۔
محکمہ موسمیات کے مطابق آج سے خلیج بنگال پر موجود ہوا کا کم دباؤ مون سون کی سرگرمی کو مزید مضبوط کردے گا۔
نئے سسٹم کے باعث آج سے منگل کے دوران اسلام آباد، پنجاب، خیبر پختونخوا اور کشمیر میں شدید بارشیں ہوسکتی ہیں۔
اسی طرح کراچی سمیت سندھ کے مختلف علاقوں اور بلوچستان میں بھی آج سے 22 اگست تک موسلادھار بارش کا امکان ہے۔
دوسری جانب این ڈی ایم اے نے بارشوں، فلیش فلڈ، لینڈ سلائیڈنگ اور کلاؤڈ برسٹ سے متاثرہ علاقوں میں سیاحتی پابندیوں کی ایڈوائزری جاری کردی۔
ایڈوائزری کے مطابق ضرورت پڑنے پر دفعہ 144 لگا کر سیاحوں کو ان علاقوں میں جانے سے روکا جائے۔
اسلام آباد کی ضلعی انتظامیہ نے مارگلہ ہلز ٹریل ٹو، تھری، فور اورفائیو کو انیس اگست تک شہریوں کے لیے بند کردیا، سید پور گاوں کے عقب میں واقع ٹریل بھی شہریوں کے لیے بند رہے گا۔
.ذریعہ: Jang News
پڑھیں:
سیلاب سے متاثرہ علاقوں میں واٹرسپلائی کیلیے اقدامات کیے جارہے ہیں
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
حیدرآباد(اسٹاف رپورٹر)پلاننگ اینڈ ڈویلپمنٹ ڈپارٹمنٹ حکومت سندھ کی جانب سے سیلاب متاثرہ علاقوں میں تباہ شدہ واٹر سپلائی اور ڈرینج کی سسٹم کی بحالی کیلئے سندھ فیلڈ ایمرجنسی ری ہیبلیٹیسن پروجیکٹ کے تحت اقدامات کئے جارہے ہیں ، دو مراحل پر مشتمل اس منصوبے میں مجموعی طورپر 400سے زائد واٹر سپلائی اور ڈرینج اسکیموں کی مرمت و بحالی شامل ہے جس سے صوبے کے مختلف اضلاع میں تین ملین سے زائد آبادی کو صاف اور محفوظ پینے کے پانی کی فراہمی ممکن ہوسکے گی، پہلے مرحلے میں بدین، عمرکوٹ، شہید بینظیر آباد، میرپورخاص اور سانگھڑ سمیت دیگر اضلاع میں کل 114 پانی کی فراہمی اور 23ڈرینج اسکیموں کی بحالی کی جارہی ہے جس سے تقریباً 10 لاکھ 27ہزار افراد براہ راست مستفید ہوں گے، یہ اسکیمیں نان ایمرجنسی رسپانس اسٹرکچر کے تحت مکمل کی جارہی ہیں جبکہ دوسرے مرحلے میں جیکب آباد، قمبرشہدادکوٹ، دادو، جامشورو، نوشہروفیروز، خیرپور اور دیگر سیلاب زدہ علاقوں میں 264 واٹر سپلائی اور 133 ڈرینج اسکیموں کی اپ گریڈیشن شامل ہیں، یہ منصوبے ایمرجنسی رسپانس اسٹرکچر کے طورپر قائم کئے گئے ہیں جن سے تقریباً 19لاکھ 90 ہزار افراد استفادہ کریں گے۔ الٹرافلٹریشن سسٹم اور بائیو کلورنٹیر کی مدد سے صاف اور محفوظ پینے کا پانی فراہم کیا جارہا ہے ، بعض علاقوں میں سولر سسٹم بھی نصب کئے گئے ہیں تاکہ بجلی کی عدم دستیابی کی صورت میں پانی کی فراہمی متاثر نہ ہوسکے۔