ملائکہ اروڑا ’بُڑھیا‘ کہنے پر غمزدہ، بیٹے نے کیسے صبر دیا؟
اشاعت کی تاریخ: 17th, August 2025 GMT
ممبئی(شوبز ڈیسک)بولی وُڈ اداکارہ اور 51 سالہ ماڈل ملائکہ اروڑا نے سوشل میڈیا پر اپنے خلاف عمر کی بنیاد پر کی جانے والی تضحیک پر افسوس کا اظہار کیا اور بتایا کہ یہ تنقید کس حد تک انہیں متاثر کر رہی ہے۔
”پِنک وِلا“ کو دیے گئے ایک انٹرویو میں ملائکہ نے انکشاف کیا کہ جب ناقدین نے انہیں ”بُڑھیا“ کہہ کر پکارا تو یہ جملہ دل پر لگ گیا۔
ان کا کہنا تھا، ’میرے لیے ”بڑھیا“…؟ مطلب کوئی یہ کسی کو کیسے کہہ سکتا ہے؟ کبھی کبھی یہ چیز ٹرگر کر دیتی ہے کیونکہ یہ انتہائی بے حس رویہ ہے۔‘
اداکارہ نے کہا کہ لوگ صرف ان کا خوش گوار اور بہادر روپ دیکھتے ہیں، مگر یہ نہیں سمجھ پاتے کہ بظاہر مسکراہٹ کے پیچھے کئی باتیں دل کو چبھ سکتی ہیں اور تکلیف پہنچا سکتی ہیں۔
ملائکہ نے بتایا کہ انہوں نے منفی تبصروں کو اپنی طاقت بنانا سیکھ لیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ ’میرا ماننا ہے ایسے لمحات کو ایک چیلنج کے طور پر لینا چاہیے۔ لوگوں کو جواب دینے کا بہترین طریقہ یہ ہے کہ ان سے بھی بہتر بن کر دکھایا جائے۔ میں ثابت کرنا چاہتی ہوں کہ میں کچھ بھی کر سکتی ہوں۔‘
گفتگو کے دوران ملائکہ نے اپنے بیٹے ارہان خان کو بھی خراجِ تحسین پیش کیا اور انہیں اپنی ”سب سے بڑی طاقت“ قرار دیا۔
انہوں نے کہا، ’وہ ہمیشہ کہتا ہے کہ ماما، اس میں اتنا مسئلہ ہی کیا ہے؟ کسی نے کچھ کہہ دیا تو کیا ہوا؟ اس بات کو خود پر کیوں حاوی ہونے دیتی ہو؟۔ اس کی یہ باتیں مجھے فوراً نیا حوصلہ دیتی ہیں اور میرا ذہن مثبت سمت میں ری سیٹ ہو جاتا ہے۔ پھر میں خود کو کہتی ہوں کہ آگے بڑھنا ہے اور پیچھے نہیں دیکھنا۔‘
ملائکہ اروڑا کی یہ باتیں ایک بار پھر اس حقیقت کو اجاگر کرتی ہیں کہ اصل خوبصورتی اور طاقت اندر سے آتی ہے، اور وقت گزرنے کے ساتھ بڑھتی ہوئی عمر انسان کو کمزور نہیں بلکہ مزید مضبوط بنا دیتی ہے۔
Post Views: 7.ذریعہ: Daily Mumtaz
پڑھیں:
منشیات شہروں تک آخر پہنچتی کیسے ہے؟بارڈر پر کیوں نہیں روکا جاتا؟جسٹس جمال مندوخیل کا استفسار
اسلام آباد(ڈیلی پاکستان آن لائن)منشیات کیس کے ملزم کی درخواست ضمانت پر سماعت کے دوران جسٹس جمال مندوخیل نے استفسار کیا کہ منشیات شہروں تک آخر پہنچتی کیسے ہے؟بارڈر پر منشیات کو کیوں نہیں روکا جاتا؟عدالت نے کہاکہ بارڈر سے ایک ایک ہزار کلومیٹر تک منشیات اندر کیسے آ جاتی ہے؟ٹنوں کے حساب سے منشیات آتی ہے، افغانستان میں منشیات کی فیکٹریاں بند ہوئیں تو یہاں شروع ہو گئیں۔
نجی ٹی وی چینل دنیا نیوز کے مطابق سپریم کورٹ منشیات کیس کے ملزم کی درخواست ضمانت پر سماعت ہوئی،جسٹس جمال مندوخیل کی سربراہی میں 2رکنی بنچ نے سماعت کی،منشیات کی سپلائی روکنے میں ناکامی پر جسٹس جمال مندوخیل اداروں پر برہم ہو گئے۔
امام مسجد کے گھر سے 10 تولہ سونا، 6 لاکھ روپے کی نقدی چوری
جسٹس جمال مندوخیل نے استفسار کیا کہ منشیات شہروں تک آخر پہنچتی کیسے ہے؟بارڈر پر منشیات کو کیوں نہیں روکا جاتا؟عدالت نے کہاکہ بارڈر سے ایک ایک ہزار کلومیٹر تک منشیات اندر کیسے آ جاتی ہے؟ٹنوں کے حساب سے منشیات آتی ہے،افغانستان میں منشیات کی فیکٹریاں بند ہوئیں تو یہاں شروع ہو گئیں۔
جسٹس جمال مندوخیل نے کہاکہ بلوچستان کے 3اضلاع میں منشیات کی فصلیں کاشت ہو رہی ہیں،سب کو معلوم ہے لیکن کوئی کارروائی نہیں کرتا، اے این ایف کا کام کلو، کلو منشیات پکڑنا نہیں، سپلائی لائن کاٹنا ہے، چھوٹی موٹی کارروائی تو پولیس بھی کرتی رہتی ہے۔
بہاولپور: ایم 5 موٹر وے پربس کی پولیس موبائل کو ٹکر سے 3 اہلکار جاں بحق
عدالت نے اے این ایف کو ملزم کی سی سی ٹی وی فوٹیج پیش کرنے کی ہدایت کردی اور کوریئر کمپنی کے منیجر کی درخواست ضمانت پر سماعت ملتوی کردی۔
مزید :