وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین گنڈاپور نے کہا ہے کہ سیلاب متاثرین کو گھر بناکر دیں گے، بستیاں قائم کریں گے، کسی پر احسان نہیں کررہے، عوام کو ریلیف دینا ہمارا فرض ہے، میں مدد لینے والوں میں سے نہیں، مدد دینے والوں میں سےہوں، وسائل موجود ہیں، مدد کےلیے کسی کے آگے ہاتھ نہیں پھیلاؤں گا۔سوات میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے وزیراعلیٰ علی امین گنڈا پور نے کہاکہ شہدا کےلواحقین اورزخمیوں کومعاوضوں کی ادائیگی یقینی بنائی جائے، معاوضوں کی ادائیگی کے لیے ڈیڑھ ارب روپے جاری کر دیے گئے ہیں، تمام محکموں نےسیلاب سےمتاثرہ علاقوں میں بہترین کام کیا۔علی امین گنڈاپور نے کہاکہ سیلاب متاثرین کی بحالی کے لیے ہرممکن مدد کریں گے، گھر بناکردیں گے، بستیاں قائم کریں گے، ہم کسی پر احسان نہیں کررہے.

عوام کو ریلیف دینا ہمارا فرض ہے. سیلاب سے ہونے والے نقصانات کا ازالہ کریں گے، کسی پر احسان نہیں کررہے،عوام کو ریلیف دینا ہمارا فرض ہے۔انہوں نے کہاکہ میرے پاس وسائل موجود ہیں، مدد کے لیے کسی کے آگے ہاتھ نہیں پھیلاؤں گا، متاثرہ علاقوں میں انفرااسٹرکچرکو فوری بحال کیاجائے گا.انہوں نے کہاکہ میں مدد لینے والوں میں سے نہیں، دینے والوں میں سے ہوں، وسائل موجود ہیں، کسی کے آگے ہاتھ نہیں پھیلاؤں گا۔علی امین نے کہاکہ بونیرمیں پانی کے راستےمیں قائم عمارتوں کی وجہ سےزیادہ نقصان ہوا۔

قبل ازیں وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین خان گنڈاپور نے سیلاب سے متاثرہ ضلع بونیر کا دورہ کیا اور ڈی سی آفس میں سیلاب سے پیدا شدہ صورتحال اور ریلیف و بحالی کی سرگرمیوں کے بارے میں اجلاس کی صدارت کی.اجلاس میں سیلاب سے شہید ہونے والے افراد کو ایصال ثواب کے لیے دعا کی گئی، اجلاس کو بونیر میں سیلاب کی تباہ کاریوں،ریسکیو اور ریلیف و بحالی کی سرگرمیوں بارے بریفنگ دی گئی۔اجلاس کو بتایا کہ بونیر کی 7 ویلج کونسلوں میں کلاؤڈ برسٹ سے مجموعی طور پر 5 ہزار 380 مکانات کو نقصان پہنچا، اب تک 209 اموات رپورٹ ہوئی ہیں.134 افراد لاپتہ ہیں جبکہ 159 افراد زخمی ہوئے ہیں۔اجلاس کو بتایا گیا کہ ضلع بونیر سمیت 8 متاثرہ اضلاع میں ریلیف ایمرجنسی نافذ کر دی گئی ہے، بونیر میں لاپتہ افراد کی تلاش کے لیے سرچ آپریشن جاری ہے، سیلاب میں پھنسے 3500 افراد کو بحفاظت نکال لیا گیا تھا۔بریفنگ میں بتایا گیا کہ ضلع میں 10 ایکسکیویٹرز، 22 ٹریکٹرز، 10ڈی واٹرنگ پمپس، 5واٹرباؤزرز اور 10ڈوزر کی مدد سے ریسکیو اور ریلیف کی سرگرمیوں انجام دی جارہی ہیں، ریلیف سرگرمیوں میں 223 ریسکیو اہلکار، 205 ڈاکٹرز، 260 پیرا میڈیکل اسٹاف اور 400 پولیس اہلکار حصہ لے رہے ہیں۔اجلاس کو بتایا کہ سول ڈیفنس کے 300 رضاکار اور پاک فوج کی 3 بٹالین بھی امدادی سرگرمیوں میں حصہ لے رہی ہیں، متاثرہ لوگوں کو خوراک،صحت سہولیات،ٹینٹس، کمبل میٹرس سمیت تمام ضروری اشیا فراہم کی جا رہی ہیں۔اجلاس کو آگاہ کیا گیا کہ پیر بابا6 کلومیٹر روڈ،گوکند کا 3.5 کلومیٹر روڈ کلیئر کرلیا گیا جبکہ 15 مقامات پرلینڈ سلائیڈنگ کا ملبہ بھی کلیئرکر لیا گیا ہے۔وزیراعلیٰ علی امین گنڈاپور نے کہا کہ سیلابی صورتحال میں صوبائی حکومت کے اداروں اور ضلعی انتظامیہ کا بروقت رسپانس قابل ستائش ہے، سول انتظامیہ اب ریلیف اور بحالی کے کاموں میں بھی اسی جذبے سے کام کرے.متاثرہ لوگوں کی بحالی میں کوئی کسر نہ چھوڑی جائے۔وزیر اعلیٰ نے کہاکہ سیلاب میں شہید ہونیوالوں کے لواحقین اور زخمیوں کو بلا تاخیر معاوضوں کی ادائیگی یقینی بنائی جائے.صوبائی حکومت نے اس مقصد کیلیے ڈیڑھ ارب روپے جاری کر دیے ہیں. مشکل کی اس گھڑی میں رابطہ کرنے اور تعاون کی یقین دہانی پر وزیر اعظم اور تمام وزرائے اعلی کا مشکور ہوں۔

ذریعہ: Nawaiwaqt

کلیدی لفظ: عوام کو ریلیف دینا ہمارا فرض ہے کسی پر احسان نہیں کررہے علی امین گنڈاپور والوں میں سے گنڈاپور نے کہ سیلاب نے کہاکہ اجلاس کو سیلاب سے کریں گے کے لیے

پڑھیں:

ہر متاثرہ شخص کے نقصانات کا 100 فیصد کا ازالہ کیا جائے گا، علی امین خان گنڈاپور

وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین خان گنڈاپور نے ضلع بونیر کے سیلاب سے متاثرہ علاقوں بشونئی اور پیر بابا کا دورہ کیا اور وہاں جاری امدادی سرگرمیوں اور نقصانات کا تفصیلی جائزہ لیا۔

وزیر اعلیٰ کے ہمراہ صوبائی کابینہ کے اراکین، ایم این اے بیرسٹر گوہر، چیف سیکرٹری اور دیگر متعلقہ حکام بھی موجود تھے۔

مزید پڑھیں: پاک فوج کی گلگت بلتستان میں سیلاب متاثرہ علاقوں میں امدادی کارروائیاں جاری

اس موقع پر وزیر اعلیٰ نے متاثرہ عوام سے ملاقات کی اور سیلاب میں جاں بحق ہونے والے افراد کے لواحقین سے تعزیت اور دلی ہمدردی کا اظہار کیا۔ انہوں نے شہدا کے ایصال ثواب کے لیے فاتحہ خوانی بھی کی۔

وزیراعلیٰ نے کہا کہ انسانی جانوں کا کوئی نعم البدل نہیں، تاہم صوبائی حکومت متاثرین کو مشکل کی اس گھڑی میں تنہا نہیں چھوڑے گی اور ان کی ہر ممکن معاونت کی جائے گی۔

مزید پڑھیں: دریاؤں میں درمیانے درجے کا سیلاب، اربن فلڈ کا خدشہ، محکمہ موسمیات کی وارننگ

انہوں نے یقین دہانی کرائی کہ جس کا جو بھی مالی نقصان ہوا ہے، حکومت اس کا بھرپور ازالہ کرے گی۔ علی امین گنڈاپور نے مزید کہا کہ ضلع میں متاثرہ انفراسٹرکچر کو فوری بحال کیا جائے گا۔

فی الحال ریسکیو اور ریلیف سرگرمیاں جاری ہیں جبکہ اگلے مرحلے میں نقصانات کا سروے کیا جائے گا تاکہ ہر متاثرہ شخص کو اس کے نقصان کا 100 فیصد معاوضہ فراہم کیا جا سکے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

متعلقہ مضامین

  • سیلاب متاثرین کیلئے ہمارے پاس وسائل موجود ، کسی کی مدد کی ضرورت نہیں، علی امین گنڈاپور
  • متاثرین کی بحالی کیلئے تمام تر وسائل بروئے کار لائیں گے؛ وزیر اعلیٰ علی امین گنڈاپور
  • گھر بنا کر، بستیاں بسا کر دینگے، جس کا جتنا نقصان ہوا، حکومت دیگی: علی امین گنڈاپور
  • ہر متاثرہ شخص کے نقصانات کا 100 فیصد کا ازالہ کیا جائے گا، علی امین خان گنڈاپور
  • علی امین گنڈاپور کا بونیر میں جاں بحق افراد کے ورثا کو فی کس 20 لاکھ دینے کا اعلان
  • جانی نقصان کا ازالہ ممکن نہیں، مالی نقصانات کا ازالہ کریں گے: علی امین گنڈاپور
  • خیبر پختونخوا ریلیف اور ریسکیو آپریشن کے لیے 3 ارب روپے جاری ،وزیراعلیٰ علی امین گنڈاپور کامتاثرہ علاقوں کا دورہ
  • وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز کا علی امین گنڈاپور کو ٹیلیفون، تعاون کی یقین دہانی
  • ریاست چلانے والو ! ہم نے تو برداشت کرلیا ہے، آپ نہیں کر پاؤ گے: گنڈاپور