کسی پر احسان نہیں کررہے، عوام کو ریلیف دینا ہمارا فرض ہے: علی امین گنڈاپور
اشاعت کی تاریخ: 17th, August 2025 GMT
وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین گنڈاپور نے کہا ہے کہ سیلاب متاثرین کو گھر بناکر دیں گے، بستیاں قائم کریں گے، کسی پر احسان نہیں کررہے، عوام کو ریلیف دینا ہمارا فرض ہے، میں مدد لینے والوں میں سے نہیں، مدد دینے والوں میں سےہوں، وسائل موجود ہیں، مدد کےلیے کسی کے آگے ہاتھ نہیں پھیلاؤں گا۔سوات میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے وزیراعلیٰ علی امین گنڈا پور نے کہاکہ شہدا کےلواحقین اورزخمیوں کومعاوضوں کی ادائیگی یقینی بنائی جائے، معاوضوں کی ادائیگی کے لیے ڈیڑھ ارب روپے جاری کر دیے گئے ہیں، تمام محکموں نےسیلاب سےمتاثرہ علاقوں میں بہترین کام کیا۔علی امین گنڈاپور نے کہاکہ سیلاب متاثرین کی بحالی کے لیے ہرممکن مدد کریں گے، گھر بناکردیں گے، بستیاں قائم کریں گے، ہم کسی پر احسان نہیں کررہے.
قبل ازیں وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین خان گنڈاپور نے سیلاب سے متاثرہ ضلع بونیر کا دورہ کیا اور ڈی سی آفس میں سیلاب سے پیدا شدہ صورتحال اور ریلیف و بحالی کی سرگرمیوں کے بارے میں اجلاس کی صدارت کی.اجلاس میں سیلاب سے شہید ہونے والے افراد کو ایصال ثواب کے لیے دعا کی گئی، اجلاس کو بونیر میں سیلاب کی تباہ کاریوں،ریسکیو اور ریلیف و بحالی کی سرگرمیوں بارے بریفنگ دی گئی۔اجلاس کو بتایا کہ بونیر کی 7 ویلج کونسلوں میں کلاؤڈ برسٹ سے مجموعی طور پر 5 ہزار 380 مکانات کو نقصان پہنچا، اب تک 209 اموات رپورٹ ہوئی ہیں.134 افراد لاپتہ ہیں جبکہ 159 افراد زخمی ہوئے ہیں۔اجلاس کو بتایا گیا کہ ضلع بونیر سمیت 8 متاثرہ اضلاع میں ریلیف ایمرجنسی نافذ کر دی گئی ہے، بونیر میں لاپتہ افراد کی تلاش کے لیے سرچ آپریشن جاری ہے، سیلاب میں پھنسے 3500 افراد کو بحفاظت نکال لیا گیا تھا۔بریفنگ میں بتایا گیا کہ ضلع میں 10 ایکسکیویٹرز، 22 ٹریکٹرز، 10ڈی واٹرنگ پمپس، 5واٹرباؤزرز اور 10ڈوزر کی مدد سے ریسکیو اور ریلیف کی سرگرمیوں انجام دی جارہی ہیں، ریلیف سرگرمیوں میں 223 ریسکیو اہلکار، 205 ڈاکٹرز، 260 پیرا میڈیکل اسٹاف اور 400 پولیس اہلکار حصہ لے رہے ہیں۔اجلاس کو بتایا کہ سول ڈیفنس کے 300 رضاکار اور پاک فوج کی 3 بٹالین بھی امدادی سرگرمیوں میں حصہ لے رہی ہیں، متاثرہ لوگوں کو خوراک،صحت سہولیات،ٹینٹس، کمبل میٹرس سمیت تمام ضروری اشیا فراہم کی جا رہی ہیں۔اجلاس کو آگاہ کیا گیا کہ پیر بابا6 کلومیٹر روڈ،گوکند کا 3.5 کلومیٹر روڈ کلیئر کرلیا گیا جبکہ 15 مقامات پرلینڈ سلائیڈنگ کا ملبہ بھی کلیئرکر لیا گیا ہے۔وزیراعلیٰ علی امین گنڈاپور نے کہا کہ سیلابی صورتحال میں صوبائی حکومت کے اداروں اور ضلعی انتظامیہ کا بروقت رسپانس قابل ستائش ہے، سول انتظامیہ اب ریلیف اور بحالی کے کاموں میں بھی اسی جذبے سے کام کرے.متاثرہ لوگوں کی بحالی میں کوئی کسر نہ چھوڑی جائے۔وزیر اعلیٰ نے کہاکہ سیلاب میں شہید ہونیوالوں کے لواحقین اور زخمیوں کو بلا تاخیر معاوضوں کی ادائیگی یقینی بنائی جائے.صوبائی حکومت نے اس مقصد کیلیے ڈیڑھ ارب روپے جاری کر دیے ہیں. مشکل کی اس گھڑی میں رابطہ کرنے اور تعاون کی یقین دہانی پر وزیر اعظم اور تمام وزرائے اعلی کا مشکور ہوں۔
ذریعہ: Nawaiwaqt
کلیدی لفظ: عوام کو ریلیف دینا ہمارا فرض ہے کسی پر احسان نہیں کررہے علی امین گنڈاپور والوں میں سے گنڈاپور نے کہ سیلاب نے کہاکہ اجلاس کو سیلاب سے کریں گے کے لیے
پڑھیں:
لاہور ہائیکورٹ بار کا جنرل ہاؤس اجلاس، وکلا کی ریلی، 27ویں آئینی ترمیم کے خلاف احتجاج
لاہور ہائیکورٹ بار کا جنرل ہاؤس اجلاس اختتام پذیر ہوگیا، جس کے بعد وکلا نے ہائیکورٹ بار سے جی پی او چوک تک ریلی نکالی۔
ریلی کی قیادت سلمان اکرم راجا، انتظار پنجوتھا، اظہر صدیق سمیت دیگر وکلا رہنماؤں نے کی۔ ریلی کے دوران وکلا نے 27ویں آئینی ترمیم کے خلاف نعرے بازی کی۔
مزید پڑھیں: کیا ہم ایک اور وکلا تحریک کی طرف بڑھ رہے ہیں؟
لاہور ہائیکورٹ بار کا یہ جنرل ہاؤس اجلاس 27ویں آئینی ترمیم کیخلاف احتجاج ریکارڈ کرانے اور مستعفی ججز کو خراجِ تحسین پیش کرنے کے لیے منعقد کیا گیا تھا۔
اجلاس کی صدارت لاہور ہائیکورٹ بار کے صدر ملک آصف نسوانہ نے کی۔ اجلاس میں سلمان اکرم راجا، صدر لاہور بار مبشر رحمان چوہدری سمیت دیگر وکلا نے بھی شرکت کی۔
جنرل ہاؤس اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے پی ٹی آئی کے سیکریٹری جنرل سلمان اکرم راجا نے کہاکہ ہمیں کھڑا ہونا ہے، ہمیں اپنی آواز بلند کرنی ہے۔
انہوں نے کہاکہ اس ملک میں عوام کے حقوق کی جنگ ابھی تک جاری ہے۔ عوام کو حقیر جانا جاتا ہے۔ 8 فروری کو جو ہوا وہ انسانیت کی توہین ہے۔
انہوں نے کہاکہ پاکستان واحد ملک ہے جہاں سول افراد کا ٹرائل ملٹری کورٹس میں ہوتا ہے۔
سلمان اکرم راجا نے مزید کہاکہ سپریم کورٹ نے ملٹری کورٹس میں سویلین کے ٹرائل کو رد کیا تھا، مگر بعد میں آئینی بینچ سے اسے منظور کروا لیا گیا۔
ان کا کہنا تھا کہ اسی آئینی بینچ نے مخصوص نشستیں، جو پی ٹی آئی کو ملنی تھیں، دوسری پارٹیوں کو دے دیں۔
انہوں نے الزام عائد کیاکہ آئینی عدالت کا سربراہ وزیراعظم نے لگایا اور باقی ججز بھی اسی سربراہ نے تعینات کیے۔
انہوں نے کہاکہ وکلا کی یہ برسوں پر محیط جدوجہد ہے، اس لیے نسلوں کے مستقبل کے لیے اٹھنا ہوگا اور گھروں میں نہیں بیٹھا جا سکتا۔
مزید پڑھیں: عمران خان کی پی ٹی آئی کو وکلا تحریک کا ساتھ دینے کی ہدایت
ان کا کہنا تھا کہ 2007 میں جب نکلے تھے تو دروازوں پر زنجیریں تھیں لیکن جذبہ ایمانی نے وہ زنجیریں توڑ دیں۔ آج پھر وقت آگیا ہے کھڑے ہونے کا، اس کے علاوہ کوئی چارہ نہیں۔
آخر میں انہوں نے کہاکہ آج اس ملک میں شرافت، آئین اور قانون کی کوئی جگہ نہیں۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
wenews جنرل ہاؤس اجلاس لاہور ہائیکورٹ بار وکلا کی ریلی وی نیوز