لاہور: ٹرانس جینڈرز کی پارٹی میں شیطانی علامات اور نشانات کی تشہیر
اشاعت کی تاریخ: 17th, August 2025 GMT
مقبول فیشن ڈیزائنر ماریہ بی نے ٹرانس جینڈرز کی نامناسب ڈانس پارٹی کی ویڈیو شیئر کرتے ہوئے دعویٰ کیا ہے کہ مذکورہ پارٹی پنجاب کے دارالحکومت لاہور میں منعقد ہوئی۔
ماریہ بی ماضی میں بھی ٹرانس جینڈرز اور ہم جنس پرستی کے بڑھتے رجحان پر کھل کر بات کر چکی ہیں اور بتا چکی ہیں کہ ٹرانس جینڈرز دراصل پیدائشی طور پر مرد یا عورت ہوتے ہیں جو بعد میں آپریشن کرواکر اپنی جنس تبدیل کرواتے ہیں اور ایسے لوگ ہی ملک میں ہم جنس پرستی کو فروغ دیتے ہیں۔
ماریہ بی نے انسٹاگرام پر مختصر ویڈیو شیئر کرتے ہوئے دعویٰ کیا کہ اگست میں ہی لاہور میں ٹرانس جینڈرز کی نامناسب ڈانس پارٹی منعقد کی گئی، جس میں شیطانی نشانات اور علامات کی بھی تشہیر کی گئی۔
ماریہ بی کے مطابق انہیں مذکورہ ویڈیوز بعض نوجوان اور کم عمر بچوں نے بھیجی، جو مذکورہ پارٹی میں گئے تھے لیکن انہیں یہ علم نہیں تھا کہ وہاں ایسا کچھ ہوگا۔
انہوں نے بتایا کہ ممکنہ طور پر مذکورہ نامناسب پارٹی فلم ساز سرمد کھوسٹ کی جگہ پر ہوئی اور یہ کہ جلد ہی پاکستان میں ٹرانس جینڈرز کی کہانی پر مبنی فلم ’جوائے لینڈ‘ کو بھی نمائش کے لیے پیش کردیا جائے گا۔
ماریہ بی کا کہنا تھا کہ لاہور میں ہونے والی ٹرانس جینڈرز کی پارٹی میں اسٹیج پر جاکر فحش پرفارمنس بھی کی گئی جب کہ اس میں شیطانی علامات اور نشانات کی بھی تشہیر کی گئی۔
انہوں نے پنجاب حکومت، پولیس اور وفاقی حکومت سمیت دیگر اداروں سے سوال کیا کہ وہ اس ضمن میں کیا کر رہے ہیں؟
انہوں نے ویڈیو کے آغاز میں کہا کہ ان کی ویڈیو بچے اور کم عمر افراد نہ دیکھیں، انہوں نے اپنی ویڈیو میں ونڈو کی صورت میں مبینہ طور پر لاہور میں ہونے والی پارٹی کی ویڈیو بھی چلائی۔
ماریہ بی کی ویڈیو پر صارفین نے تبصرے کرتے ہوئے حکومت پنجاب، پولیس اور وفاقی حکومت سے مذکورہ پارٹی منعقد کرنے والے افراد کے خلاف سخت قانونی کارروائی کا مطالبہ کیا۔
ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: ٹرانس جینڈرز کی لاہور میں کی ویڈیو ماریہ بی انہوں نے کی گئی
پڑھیں:
اپنے سیل سے باہر نکلوں گا نہ ویڈیو لنک کے ذریعے پیش ہوں گا، عمران خان
یہ غیر قانونی ٹرائل ، وکلا کے بغیر پیش نہیں ہوں گا،مجھے غلط بیانی سے ایک کمرے میں لے جاکر ویڈیو لنک میں ان کی حاضری لگوائی گئی،بانی پی ٹی آئی
ویڈیو لنک میں 3 بار پیش کیا گیا مگر مجھے کوئی آواز نہیں آئی کہ کیا ہو رہا ہے ، اڈیالہ جیل سے منتقلی کی خبر کا کچھ علم نہیں ، علیمہ خان کی پیشی پرمیڈیا سے گفتگو
بانی پی ٹی آئی کی بہن علیمہ خان نے کہا ہے کہ ویڈیو لنک ٹرائل کہہ کر دھوکے سے حاضری لگوائی گئی، عمران خان اب پیش نہیں ہوں گے۔کچہری میں پیشی کے موقع پر میڈیا کے نمائندوں سے گفتگو کرتے ہوئے علیمہ خان نے بتایا کہ عمران خان کا کہنا ہے کہ ان کو غلط بیانی سے ایک کمرے میں لے جاکر ویڈیو لنک میں ان کی حاضری لگوائی گئی ۔ ویڈیو لنک میں 3 بار پیش کیا گیا مگر مجھے کوئی آواز نہیں آئی کہ کیا ہو رہا ہے ۔انہوں نے بتایا کہ عمران خان کا کہنا ہے کہ اب وہ اپنے سیل سے بالکل باہر نہیں نکلیں گے،نہ ویڈیو لنک کے ذریعے پیش ہوں گے۔ عمران خان کا کہنا ہے کہ یہ غیر قانونی ٹرائل ہے، جس میں وکلا کے بغیر میں پیش نہیں ہوں گا۔علیمہ خان نے کہا کہ عمران خان کے لیے نئی نئی غیر قانونی چیزیں ایجاد کر رہے ہیں ،یہ ججز اور پراسیکیوشن کو نہیں کرنی چاہیے ۔ ہم امید کرتے ہیں عمران خان کو فیٔر ٹرائل کا حق ملے گا۔ یا وہ کورٹ میں پیش ہوں گے یا کورٹ ان کے پاس اڈیالہ جیل جائے گی ۔انہوں نے کہا کہ عمران خان کو اڈیالہ جیل سے منتقل کرنے کی خبر کے بارے میں ہمیں کچھ علم نہیں ہے، نہ ہمارے پاس ایسی کوئی خبر ہے نہ ہمارے وکلا کو کچھ پتا ہے۔ اس موقع پر علیمہ خان کے وکیل فیصل ملک نے انسداد دہشت گردی عدالت کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ علیمہ خان پر جعلی اور بوگس مقدمہ بنایا گیا ہے، کیس کی سماعت 8 اکتوبر کو چارج فریم کرنے کے لیے فکس کی گئی ، چالان کی نقول عدالت نے تقسیم کیں، وہ وصول کر لی گئی ہیں ۔انہوں نے کہا کہ علیمہ خان پر چارج لگایا گیا کہ وہ عمران خان سے ملیں اور ان سے ملنے کے بعد میڈیا پر آکر گفتگو کی ۔ علیمہ خان نے جو بھی میڈیا سے گفتگو کی وہ قانونی تھی اس میں ایسی کوئی بات نہیں تھی ، عمران خان کا ویڈیو لنک سے ٹرائل آئینی و قانونی حقوق کے خلاف ہے، ہم اس کو مسترد کرتے ہیں ، ویڈیو لنک کے ذریعے ٹرائل کے خلاف پٹیشن ہائیکورٹ میں کو لگی ہوئی ہے۔قبل ازیں 26 نومبر ڈی چوک احتجاج کے سلسلے میں تھانہ صادق آباد میں درج مقدمہ میں علیمہ خان اپنی بہنوں نورین خان اور ڈاکٹر عظمیٰ خان کے ساتھ انسداد دہشت گردی عدالت پہنچیں، جہاں انہیں چالان کی نقول دی گئیں۔ آئندہ سماعت پر عدالت کی جانب سے فرد جرم عائد کی جائے گی۔