نفرت پر مبنی سیاست کی حوصلہ شکنی کرنا ہوگی، سینیٹر عرفان صدیقی
اشاعت کی تاریخ: 17th, August 2025 GMT
عوامی نیشنل پارٹی کی کل جماعتی کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ پاکستان نے بہت سی کامیابیاں حاصل کی ہیں، اللہ تعالیٰ نے پاکستان کے نام سے ہمیں ایک شیلٹر دے دیا ہے، 2025ء میں پاکستان کئی مرحلے طے کر چکا، کئی مقام بلند ہوچکا ہے۔ اسلام ٹائمز۔ سینیٹر عرفان صدیقی کا کہنا ہے کہ اختلاف رائے جمہوریت کا حسن ہے، اختلاف رائے کرتے ہوئے شائستگی کا دامن نہیں چھوڑنا چاہئے۔ عوامی نیشنل پارٹی کی کل جماعتی کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ پاکستان نے بہت سی کامیابیاں حاصل کی ہیں، اللہ تعالیٰ نے پاکستان کے نام سے ہمیں ایک شیلٹر دے دیا ہے،2025ء میں پاکستان کئی مرحلے طے کر چکا، کئی مقام بلند ہوچکا ہے۔
نفرتیں مت پالیں، محبت ہمیشہ رہتی ہے، محبت کی خوشبو بھی ہمیشہ رہتی ہے، نفرت کی کھیتی میں جڑی بوٹیاں بھی نہیں اگتیں، پنجاب کو گالی دینے سے آپ کو کچھ نہیں ملتا، پنجاب سے بلوچستان کے خلاف ایک آواز بھی نہیں اٹھتی۔ جمہوریت کے تسلسل سے ہی معاشرے آگے بڑھتے ہیں، نفرت پر مبنی سیاست کی حوصلہ شکنی کرنا ہوگی، احتجاج اور دھرنوں کی سیاست ملک کے مفاد میں نہیں۔
ذریعہ: Islam Times
پڑھیں:
پی ٹی آئی رکن اسمبلی شیر علی ارباب کو خواجہ آصف کے ہمراہ مسلح افواج کے سربراہ کے گزرنے تک سڑک پر رک کر انتظار کرنا پڑ گیا
اسلام آباد (ڈیلی پاکستان آن لائن )تحریک انصاف کے رکن قومی اسمبلی شیر علی ارباب نے انکشاف کیا ہے کہ مسلح افواج کے سربراہان کیلئے کانسٹیٹیوشن ایونیو پر روٹ لگایا گیا جہاں مجھے 15 منٹ انتظار کرنا پڑا لیکن یہ سن کر حوصلہ ہواکہ خواجہ آصف بھی اپنے ماتحتوں کے گزرنے کا انتظار کر رہے ہیں۔
تفصیلات کے مطابق پاکستان تحریک انصاف کے رکن قومی اسمبلی شیر علی ارباب نے ایکس پر جاری پیغام میں کہا کہ تقریبا رات ایک بجے جب میں پارلیمنٹ لاجز سے نکل رہا تو مجھےروک دیا گیا کیونکہ کانسٹیٹیوشن ایونیو پر آرمی ، ایئر فورس اور نیوی کے چیفس کیلئے روٹ لگایا گیا تھا ، مجھے وہاں پر 15 منٹ انتظار کرنا پڑا جس دوران 5سے 6 قافلے گزرے جس میں 80 سے زائد ملٹری کی گاڑیاں تھیں، بطور رکن اسمبلی مجھے اس طرح روکے جانا بہت عجیب لگا لیکن مجھے اس وقت کچھ حوصلہ ہوا جب ٹریفک وارڈن نے بتایا کہ وفاقی وزیر دفاع خواجہ آصف بھی اپنے ’ماتحتوں‘ یعنی سروسز چیفس کے گزرنے کا انتظار کر رہے ہیں ، جشن آزادی مبارک ہو۔
بھارت کے پاس جنگی طیاروں کے اپنے انجن ہونے چاہئیں، بھارتی وزیراعظم
While leaving the Parliament Lodges at around 1 am earlier, I was stopped at a route set for the Services (Army, Air Force, Navy) Chiefs on the Constitution Avenue. We waited for 15 mins as I counted 5-6 motorcades with roughly 80 plus military vehicles. It felt a bit odd being…
— Sher Ali Arbab (@saarbab) August 13, 2025مزید :