ایران نے پاکستان سے بڑی مقدار میں چاول اور گوشت خریدنے کی یقین دہانی کرا دی
اشاعت کی تاریخ: 19th, August 2025 GMT
اسلام آباد(ڈیلی پاکستان آن لائن)ایران نے بڑی مقدار میں چاول اور ملکی ضرورت کا 60 فیصد گوشت پاکستان سے خریدنے کی یقین دہانی کرادی۔وفاقی وزیر برائے قومی غذائی تحفظ و تحقیق رانا تنویر حسین نے ایران میں اعلیٰ سطح وزارتی اجلاس میں پاکستانی وفد کی قیادت کی۔ اجلاس میں دونوں ممالک کے درمیان زرعی تعاون کے نئے دور کا آغاز ہوا۔
رانا تنویر حسین نے بتایا کہ ایران نے اپنی چاول کی بڑی درآمدات پاکستان سے خریدنے پر اتفاق کیا ہے، پاکستانی آموں کی برآمدات میں رکاوٹیں ختم کی جائیں گی، ایران نے آموں کے درآمدی پرمٹس اور زرمبادلہ مسائل حل کرنے کی یقین دہانی کرائی ہے، مذاکرات میں گوشت اور لائیو اسٹاک کے شعبے کو اولین ترجیح دی گئی، ایران اپنی 60 فیصد گوشت کی خریداری پاکستان سے کرے گا۔انہوں ںے بتایا کہ ایران نے مکئی کی بڑی مقدار میں درآمدات پر بھی آمادگی ظاہر کی ہے، مکئی کی برآمدات میں رکاوٹیں فوری طور پر دور ہوں گی، پاکستان زرعی تحقیقاتی کونسل اور ایرانی ادارے تحقیقاتی تعاون کریں گے۔
سابق ایم پی اے احمد خان بھچر کی نااہلی کیخلاف درخواست پر سماعت22اگست تک ملتوی
انہوں ںے کہا کہ زرعی تجارت کے فروغ کے لیے کسٹم کلیئرنس تیز کی جائے گی، دونوں ممالک آزاد تجارتی معاہدے (FTA) کی حمایت پر متفق ہیں، فیصلوں پر عمل درآمد کے لیے مشترکہ کمیٹی قائم کی گئی ہے، کمیٹی ہر چھ ماہ بعد اجلاس کر کے پیش رفت کا جائزہ لے گی، ایران کی حکومت کے تعمیری رویے اور مہمان نوازی پر شکریہ ادا کرتا ہوں۔
مزید :.ذریعہ: Daily Pakistan
کلیدی لفظ: پاکستان سے ایران نے
پڑھیں:
یوکرین کا فرانس سے 100 رافیل طیارے خریدنے کا معاہدہ طے پاگیا
فرانس کے صدر ایمانوئل میکرون اور یوکرین کے صدر ولودیمیر زیلنسکی نے ایک اہم دفاعی معاہدے پر دستخط کیے ہیں، جس کے تحت یوکرین آئندہ برسوں میں 100 تک لڑاکا طیارے اور دیگر عسکری ساز و سامان حاصل کرے گا۔
معاہدے کے مطابق جدید رفال لڑاکا طیاروں کی فراہمی 10 سالہ منصوبے کے تحت متوقع ہے، تاہم ڈرونز اور انٹرسیپٹرز کی پیداوار رواں سال کے آخر تک شروع کر دی جائے گی۔
معاہدے میں نئے جنریشن کے SAMP-T ایئر ڈیفنس سسٹمز، ریڈار سسٹمز اور ڈرونز کی فراہمی بھی شامل ہے۔ یہ پیش رفت اس وقت سامنے آئی ہے جب یوکرین حالیہ ہفتے میں بدعنوانی اسکینڈل، روسی افواج کی پیش قدمی اور فضائی حملوں میں اضافے کے باعث دباؤ کا شکار ہے۔
مشکل مرحلہصدر میکرون نے تسلیم کیا کہ یوکرین کے لیے یہ ایک مشکل وقت ہے۔ انہوں نے روس پر جنگ کو جاری رکھنے اور اسے مزید بھڑکانے کا الزام لگاتے ہوئے کہا کہ امید ہے 2027 میں ان کی مدت صدارت ختم ہونے سے پہلے امن قائم ہو جائے گا۔ تاہم انہوں نے زور دیا کہ ایک مضبوط یوکرینی فوج ہی مستقبل میں روسی جارحیت کو روک سکے گی۔
زیلنسکی پیرس پہنچنے سے قبل یونان کے دورے پر تھے، جہاں یوکرینی اور یونانی گیس کمپنیوں نے امریکا سے اس موسمِ سرما میں ایل این جی کی فراہمی کے لیے مفاہمتی یادداشت پر دستخط کیے۔
روسی دباؤ میں اضافہیوکرین کے مشرقی شہر خارکیف میں روسی حملے میں 3 افراد ہلاک ہوگئے، جبکہ گزشتہ جمعے کو کیف میں رہائشی عمارتوں پر حملوں میں 7 افراد مارے گئے۔ روسی وزارت دفاع کے مطابق روسی افواج نے مشرقی یوکرین کے تین مزید دیہات پر قبضہ کر لیا ہے۔
دوسری جانب امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے امن معاہدے کی کوششیں تعطل کا شکار ہیں کیونکہ روس جنگ بندی اور اپنے علاقائی مطالبات سے پیچھے ہٹنے کو تیار نہیں۔
میکرون نے کہا کہ رفال طیاروں کی فراہمی جنگ کے بعد ہی ممکن ہوگی، لیکن پائیدار امن کے لیے یوکرین کی فوج کا مضبوط ہونا ضروری ہے۔
یوکرینی صدر منگل کو اسپین کا دورہ بھی کریں گے، جہاں مزید عسکری و سفارتی پیش رفت متوقع ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں